ہندواڑہ میں پھر دہشت گردانہ حملہ،3 سی آر پی ایف جوان شہید
ہندواڑہ،5؍ مئی (ایس او نیوز؍ایجنسی) جموں و کشمیر کے کپواڑہ ضلع کے ہندواڑہ میں ہفتہ کو دہشت گردانہ مڈبھیڑ کے دوران شہید ہوئے دو افسروں سمیت 5 جوانوں کے بعدپیر کو ہندواڑہ کے ہی کرال گنڈ علاقے کے ونگم میں سکیورٹی اہلکاروں کے ایک قافلے پر دہشت گردانہ حملہ میں 3 سی آرپی ایف جوان شہید ہوگئے ہیں۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ دہشت گردوں نے سکیورٹی اہلکاروں پر ونگم اسٹاپ کے پاس گولی باری کی، جہاں مشترکہ سکیورٹی اہلکاروں نے ناکہ بندی کر رکھی تھی۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ اس حملے میں کچھ سکیورٹی اہلکار زخمی ہوئے تھے، جس میں سے 3جوان زخموں کی تاب نہ لاکر دم توڑ گئے۔
دوسری جانب بری فوج کے سربراہ جنرل منوج مکند نروے نے کہاہے کہ پاکستان اب بھی بھارت میں دہشت گردوں کو آگے بڑھانے کے اپنے حقیر ایجنڈے پر کام کر رہا ہے۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے کہاہے کہ جب تک پڑوسی ملک دہشت گردی کی اپنی پالیسی نہیں چھوڑتا، ہم مناسب اور درست جواب دینا جاری رکھیں گے۔بری فوج کے سربراہ نے کہاہے کہ بھارت جنگ بندی کی خلاف ورزی اور دہشت گردی کی حمایت کرنے والی تمام کارروائیوں کا کرارا جواب دے گا۔ بری فوج میں 13 لاکھ جوان ہیں۔
انہوں نے کپواڑہ تصادم پرکہاہے کہ بھارت کو اپنے ان پانچ سکیورٹی اہلکاروں پر فخر ہے جنہوں نے کشمیر کے ایک گاؤں میں دہشت گردوں سے عام شہریوں کی جان بچاتے ہوئے اپنی جان قربان کی۔
انہوں نے کرنل آشوتوش شرما کی خاص طور پر تعریف کی جنہوں نے اس آپریشن کی قیادت کی۔جنرل نروے نے کہاہے کہ میں زور دینا چاہوں گا کہ ہندوستانی فوج جنگ بندی کی خلاف ورزی اور دہشت گردی کی حمایت کرنے والی تمام کارروائیوں کا کرارا جواب دے گی۔ علاقے میں امن بحال کرنے کی ذمہ داری پاکستان پر ہے۔
انہوں نے کہاہے کہ پاکستان جب تک ریاست کی طرف سے اسپانسر دہشت گردی کی اپنی پالیسی نہیں چھوڑتا، ہم مناسب اور درست جواب دیناجاری رکھیں گے۔