اٹلی: کرونا وائرس سے ہلاکتوں میں اضافہ، تعداد 631 ہو گئی
روم، لند ن /11مارچ (آئی این ایس انڈیا)اٹلی میں منگل کو کرونا وائرس سے ہونے والی ہلاکتوں میں یک دم 36 فی صد اضافہ ہوا ہے جس کے بعد اس مہلک وبا سے ملک میں ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 631 ہو گئی ہے۔
خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کے مطابق اٹلی میں منگل کو کرونا وائرس کے شکار مزید 168 افراد ہلاک ہو گئے۔ اٹلی میں ایک روز کے دوران اس وائرس سے ہونے والی ہلاکتوں کی اب تک کی یہ سب سے زیادہ تعداد ہے۔اٹلی، یورپی ممالک میں کرونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والا ملک ہے جہاں اب تک اس وائرس کے 10 ہزار 149 کیسز کی تصدیق ہو چکی ہے۔منگل کو نئے کیسز کی تعداد میں بھی 10 فی صد اضافہ ہوا۔ پیر کو یہ تعداد نو ہزار 172 تھی جو منگل کو 10 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔اٹلی کی سول پروٹیکشن ایجنسی کے سربراہ نے کہا ہے کہ کرونا وائرس کے اب تک 1004 مریض مکمل صحت یاب ہو کر اپنے گھروں کو لوٹ چکے ہیں جب کہ 877 افراد کو انتہائی نگہداشت میں رکھا گیا ہے۔
دوسری جانب کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے باعث منگل کو پورا اٹلی لاک ڈاؤن میں رہا۔ دکانیں اور ریستوران بند، گلیاں سنسان رہیں۔ سیکڑوں پروازیں منسوخ کر دی گئیں۔حکومت نے شہریوں کو گھروں میں رہنے اور تین اپریل تک غیر ضروری سفر سے گریز کی ہدایت کی ہے۔اٹلی کے وزیرِ اعظم جوزیپی کونتے نے غیر متوقع طور پر ریڈ زون کا دائرہ کار پورے اٹلی تک پھیلا دیا ہے۔ جنگ عظیم دوئم کے بعد پہلی بار یہ ماحول بنا ہے کہ اٹلی شدید پابندیوں کی زد میں ہے۔حکومت کی نئی ہدایات کے تحت تمام بارز اور ریستوران شام چھ بجے بند کر دیے جائیں گے۔ ان پابندیوں اور لاک ڈاؤن سے چھوٹے کارباری افراد کو خاصا نقصان ہو رہا ہے اور وہ اپنے مستقبل کے حوالے سے خدشات کا شکار ہیں۔ماریو مونفریڈا روم کے ایک علاقے میں ریستوران چلاتے ہیں۔ اس صورتِ حال سے متعلق وہ کہتے ہیں کہ یہ مکمل تباہی ہے۔ اس سے ہم کچھ کرنے کے قابل نہیں رہیں گے۔