بھٹکل فائر بریگیڈ کے لئے اپنی کوئی عمارت نہیں۔ عوام کی مشکل دورکرنے والوں کو راحت پہنچانے والے خود مصیبت کا شکار

Source: S.O. News Service | Published on 17th September 2019, 6:33 PM | ساحلی خبریں | اسپیشل رپورٹس |

بھٹکل 17/ستمبر (ایس او نیوز)فائر بریگیڈ کا عملہ کسی بھی مقام پر آگ لگنے یا کوئی ہلاکت خیز حادثہ پیش آنے کی صورت میں فوری اور ہنگامی طور پر جائے واردات پر پہنچنے اور عوام کو راحت پہنچانے کا کام انجام دیتا ہے۔ لیکن بھٹکل میں خود فائر بریگیڈ والے تقریباً دو دہائیوں سے اپنے لئے مستقل ٹھکانہ حاصل کرنے میں ابھی تک کامیاب نہیں ہوسکے ہیں۔

فرقہ وارانہ طور پر بہت ہی حساس علاقہ قرار دئے جانے کے بعد دو دہائیوں قبل بھٹکل میں فائربریگیڈ کی سہولت فراہم کی گئی تھی۔ ابتدائی پانچ سال تک بھٹکل کے مضافات سرپن کٹے میں فائر اسٹیشن کام کرتا رہا۔ پھر وہاں سے ہٹاکر ساگر روڈ کی جنگلاتی زمین پر تعمیر کیے گئے ایک شیڈ میں منتقل کیا گیا۔یہاں سترہ برس گزرنے کے بعد بھی محکمہ جنگلات نے یہ دو ایکڑ کا قطعہ اراضی فائر بریگیڈ کو اب تک منظور نہیں کیا ہے۔ یہ زمین اب تک ناجائز قبضہ (اتی کرم) کے زمرے میں ہے۔ اور فائر انجن رکھنے کے لئے شیٹس کا جو شیڈ بنایا گیا تھاوہ لگ بھگ گرنے کے قریب ہے۔ لیکن اتی کرم قانون کی وجہ سے نہ یہاں کوئی پختہ عمارت تعمیر کی جاسکتی ہے اور نہ ہی برسات میں رِسنے والی خستہ شیٹوں کو تبدیل کرنے کا کام کیا جا رہا ہے۔1992اور1994میں خریدے گئے 2فائر انجن ہی ابھی تک کام کررہے ہیں اور انہیں رنگ و روغن کے ذریعے وقتاً فوقتاً نئی شکل دی جاتی ہے۔

فی الحال بھٹکل فائربریگیڈ میں 17نفری افراد شامل ہے۔ لیکن ان کے قیام کے لئے بھی کوئی سرکاری عمارت یا کوارٹرس فراہم نہیں کیے گئے ہیں۔ یہ بے چارے بھٹکل میں بھاری کرایے والے مکانات میں قیام کرنے پر مجبور ہیں۔ بھٹکل تعلقہ میں کہیں بھی آگ لگنے پر راحت رسانی کے لئے پہنچنے والے ان لوگوں کی اندر محکمہ جاتی سطح پر جو مشکلات درپیش ہیں ان کو حل کرنے والا کوئی نہیں ہے۔حکومت اور محکمہ جاتی غفلت کی وجہ سے اگر فائر اسٹیشن اور عملے کے لئے کوئی مستقل جگہ فراہم نہیں کی جاتی اور موجودہ خستہ شیڈ زمین بوس ہوجاتا ہے تو پھر فائر بریگیڈ عملے کے لئے یہاں سے اپنا بوریا بستر باندھنے کے سوا کوئی چارہ نہیں ہے۔ اور اگر ایسا ہوا تو پھر یہ بھٹکل تعلقہ کے عوام کے لئے ایک خطرے کی گھنٹی ہے۔

  کیونکہ بھٹکل تعلقہ میں گھروں میں آتشزدگی،سڑکوں پر موٹر گاڑیوں میں آگ بھڑکنے، غرقابی، رسوئی گیس رِسنے وغیر ہ جیسے اوسطاً سالانہ 100 معاملات سامنے آتے ہیں۔ سال2019میں اب تک 60 معاملات درج ہوچکے ہیں۔فائر بریگیڈ کے موقع پر پہنچنے کی وجہ اکثر معاملات جلد ہی قابو میں آجاتے ہیں اور بھاری نقصان ٹل جاتا ہے۔ایسی صور ت میں فائر اسٹیشن اور عملے کی موجودگی عوامی مفاد کے لئے ایک لازمی ضرورت بن گئی ہے۔لہٰذا سرکاری طور پرفائر بریگیڈ کے لئے مستقل ٹھکانہ فراہم کرنا انتہائی ضروری ہے۔

محکمہ جنگلات کے افسران کا کہنا ہے کہ اتی کرم کی گئی جگہ کو فائر اسٹیشن اور عملے کے لئے منظور کرنے کی سفارشات کے ساتھ فائل محکمے کے اعلیٰ افسران کو بھیج دی گئی ہے۔ زمین کو منظور ی دینا مقامی افسران کے اختیار میں نہیں ہے۔ جبکہ مقامی ایم ایل اے سنیل نائک کا کہنایہ ہے کہ اس مسئلے پر کسی کو تشویش میں مبتلا ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔فائر اسٹیشن کے لئے جگہ فراہم کرنے کے لئے ان کی طرف سے پوری سنجیدگی کے ساتھ کوشش کی جائے گی۔

اب دیکھنا یہ ہے کہ عوام کو درپیش ہنگامی صورتحال میں کام آنے والے فائر بریگیڈ کو جو سنگین مسئلہ درپیش ہے اس کا حل کرنے میں حکومت اور عوامی منتخب نمائندے کتنی تیزی دکھاتے ہیں اور اس کے کیا مثبت نتائج نکلتے ہیں۔

ایک نظر اس پر بھی

بھٹکل اور ہوناور میں جماعت اسلامی ہند کے زیراہتمام ’سوہاردا افطار کوٹا‘کاانعقاد: برادران وطن نے کیا مسجد اور نماز کا بھی  نظارہ

جب ہم آپس میں ایک دوسرے سے ملتےہیں ، بس میں سفر کرتےہیں تو دنیا بھر کی باتیں کرتے ہیں، سیاست، معیشت، تجارت، بازار وغیرہ پر بہت ساری باتیں کرتےہیں جب کبھی مذہب کے متعلق بات کریں تو فوراً ٹوک دیتے ہیں کہ نہیں صاحب ہم سب آپس میں اچھے ہیں یہ مذہب کی باتیں کیوں؟ ۔ جب کہ سچائی یہ ہے کہ ...

انکولہ میں ڈاکٹر انجلی نے بی جے پی پر کیا طنز : مجھے بیرون ضلع کی کہنے والوں کو میرے حلقے میں آنا ہی ہوگا 

انکولہ کے ناڈ ور ہال میں منعقدہ انتخابی تیاریوں کے جائزاتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اتر کنڑا حلقے کی امیدوار ڈاکٹر انجلی نمبالکر نے بی جے پی کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا مجھے اتر کنڑا ضلع سے باہر کی امیدوار بتانے والی بے جے پی کو بھی میرے حلقے میں آنا ہی ہوگا ۔ انہیں شائد پتہ نہیں ...

کمٹہ میں ڈی کے شیوکمار نے کہا : دھرم کسی کی جائداد نہیں ہے ۔ بھگوان کو سیاست میں استعمال کرنا ناقابل معافی ہے

پارلیمانی انتخاب کی تیاریوں کے سلسلے میں کمٹہ میں منعقدہ  جائزاتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کے پی سی سی صدر اور نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوا کمار نے کہا کہ ہمارا یقین یہ ہے کہ دھرم چاہے جو بھی اس کا نظریہ ایک ہی ہے ، نام چاہے سیکڑوں ہوں ، مگر بھگوان ایک ہی ہے اور پوجا جیسی بھی ہو، ...

بھٹکل شمس الدین سرکل کے قریب بس اور آٹو رکشہ کی ٹکر؛ آٹو ڈرائیور شدید زخمی

  قلب شہر شمس الدین سرکل کے قریب  پرائیویٹ بس اور آٹو کی ٹکر میں آٹو ڈرائیور شدید زخمی ہوگیا جسے   بھٹکل سرکاری اسپتال میں ضروری طبی امداد فراہم کرنے کے بعد زائد علاج کے لئے کنداپور  لے جایا گیا ہے۔ زخمی ڈرائیور کی شناخت جامعہ آباد روڈ، ماسٹر کالونی کے رہائشی  محمد سُہیل ...

نئی زندگی چاہتا ہے بھٹکل کا صدیوں پرانا 'جمبور مٹھ تالاب'

بھٹکل کے اسار کیری، سونارکیری، بندر روڈ، ڈارنٹا سمیت کئی دیگر علاقوں کے لئے قدیم زمانے سے پینے اور استعمال کے صاف ستھرے پانی کا ایک اہم ذریعہ رہنے والے 'جمبور مٹھ تالاب' میں کچرے اور مٹی کے ڈھیر کی وجہ سے پانی کی مقدار بالکل کم ہوتی جا رہی ہے اور افسران کی بے توجہی کی وجہ سے پانی ...

بڑھتی نفرت کم ہوتی جمہوریت  ........ ڈاکٹر مظفر حسین غزالی

ملک میں عام انتخابات کی تاریخوں کا اعلان ہونے والا ہے ۔ انتخابی کمیشن الیکشن کی تاریخوں کے اعلان سے قبل تیاریوں میں مصروف ہے ۔ ملک میں کتنے ووٹرز ہیں، پچھلی بار سے اس بار کتنے نئے ووٹرز شامل ہوئے، نوجوان ووٹرز کی تعداد کتنی ہے، ایسے تمام اعداد و شمار آرہے ہیں ۔ سیاسی جماعتیں ...

مالی فراڈ کا نیا گھوٹالہ : "پِگ بُوچرنگ" - گزشتہ ایک سال میں 66 فیصد ہندوستانی ہوئے فریب کاری کا شکار۔۔۔۔۔۔۔(ایک تحقیقاتی رپورٹ)

ایکسپوژر مینجمنٹ کمپنی 'ٹینیبل' نے ایک نئی رپورٹ جاری کی ہے جس میں یہ انکشاف کیا گیا ہے کہ پچھلے سال تقریباً دو تہائی (66 فیصد) ہندوستانی افراد آن لائن ڈیٹنگ یا رومانس اسکینڈل کا شکار ہوئے ہیں، جن میں سے 81 فیصد کو مالی نقصان کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

مسلمان ہونا اب اس ملک میں گناہ ہے۔۔۔۔۔۔۔۔از: ظفر آغا

انہدام اب ایک ’فیشن‘ بنتا جا رہا ہے۔ یہ ہم نہیں کہہ رہے بلکہ یہ مدھیہ پردیش ہائی کورٹ کا بیان ہے۔ بے شک مکان ہو یا دوکان ہو، ان کو بلڈوزر کے ذریعہ ڈھا دینا اب بی جے پی حکومت کے لیے ایک فیشن بن چکا ہے۔ لیکن عموماً اس فیشن کا نشانہ مسلم اقلیتی طبقہ ہی بنتا ہے۔ اس کی تازہ ترین مثال ...

کیا وزیرمنکال وئیدیا اندھوں کے شہر میں آئینے بیچ رہے ہیں ؟ بھٹکل کے مسلمان قابل ستائش ۔۔۔۔۔ (کراولی منجاو کی خصوصی رپورٹ)

ضلع نگراں کاروزیر منکال وئیدیا کا کہنا ہے کہ کاروار میں ہر سال منعقد ہونےو الے کراولی اتسوا میں دیری اس لئے ہورہی ہے کہ  وزیرا علیٰ کا وقت طئے نہیں ہورہاہے۔ جب کہ  ضلع نگراں کار وزیر اس سے پہلے بھی آئی آر بی شاہراہ کی جدوجہد کےلئے عوامی تعاون حاصل نہیں ہونے کا بہانہ بتاتے ہوئے ...

اترکنڑا میں جاری رہے گی منکال وئیدیا کی مٹھوں کی سیاست؛ ایک اور مندر کی تعمیر کے لئے قوت دیں گے وزیر۔۔۔(کراولی منجاؤ کی خصوصی رپورٹ)

ریاست کے مختلف علاقوں میں مٹھوں کی سیاست بڑے زورو شور سے ہوتی رہی ہے لیکن اترکنڑا ضلع اوراس کے ساحلی علاقے مٹھوں والی سیاست سے دورہی تھے لیکن اب محسوس ہورہاہے کہ مٹھ کی سیاست ضلع کے ساحلی علاقوں پر رفتار پکڑرہی ہے۔ یہاں خاص بات یہ ہےکہ مٹھوں کے رابطہ سے سیاست میں کامیابی کے ...