اسرائیلی آرمی چیف کی آیندہ جنگ میں ایران ،حزب اللہ اور حماس کو سخت ردِّعمل کی دھمکی
مقبوضہ بیت المقدس،27جنوری (آئی این ایس انڈیا) اسرائیل کے آرمی چیف لیفٹیننٹ جنرل عفیف کوشاوی نے ایران ، حزب اللہ اور حماس کے خلاف آیندہ کسی جنگ میں سخت ردعمل کی دھمکی دی ہے۔
انھوں نے منگل کے روز اسرائیل کے آئی این ایس ایس تھنک ٹینک کے زیراہتمام سالانہ کانفرنس میں تقریر کرتے ہوئے کہا کہ ’’ آیندہ جنگ میں ہم لبنان اور غزہ میں آبادی کو خبردار کردیں گے کہ جس لمحے کشیدگی کا آغاز ہوتو وہ ان علاقوں کو خالی کردیں جہاں راکٹ یا میزائل ذخیرہ کیے جارہے ہیں۔‘‘
انھوں نے کہا’’ ان کی دھمکیوں کے ردعمل میں ہم سخت جوابی حملے کریں گے۔ان حملوں میں راکٹوں ، میزائلوں اور ہتھیاروں کو نشانہ بنایا جائے گا ، خواہ وہ خالی جگہوں پر ہوں یا عمارت کے اندر ہوں یا ان سے متصل۔‘‘
اسرائیلی آرمی چیف نے اس تقریر میں یہ بھی اعتراف کیا ہے کہ ’’صہیونی ریاست کے دیرینہ دشمنوں ایران اور اس کی اتحادی ملیشیاؤں لبنان میں حزب اللہ اور غزہ کی پٹی میں حماس نے اپنی فوجی صلاحیتوں میں اضافہ کر لیا ہے۔‘‘
حزب اللہ اور حماس کو ایک عرصے سے ایران کی مالی اور فوجی معاونت حاصل ہے۔اسرائیل کے دفاعی حکام کے جائزے کے مطابق ایران حزب اللہ پر سالانہ ایک ارب ڈالر اور حماس پر دس کروڑ ڈالر صرف کرتا ہے۔
لیفٹیننٹ جنرل عفیف کوشاوی کا کہنا تھا کہ ’’گذشتہ ایک عشرے کے دوران میں حزب اللہ اور حماس دونوں نے فورسز تشکیل دی ہیں۔ وہ انھیں اسرائیل پر چڑھائی کے لیے استعمال کرسکتے ہیں۔ہم ایسے کسی منظرکو رونما ہونے سے روکنے کے لیے ہر ممکن اقدام کررہے ہیں۔ مزید برآں ان تنظیموں کے پاس بہت جدید ہتھیار موجود ہیں۔‘‘
واضح رہے کہ لبنان اور اسرائیل روایتی طور پر حالت جنگ میں ہیں۔ ان کے درمیان برّی اور بحری حدود کے تعیّن کے معاملے پر اختلافات پائے جاتے ہیں۔اسرائیل نے پڑوسی ملک شام میں صدر بشارالاسد کے خلاف 2011ء کے اوائل سے جاری مسلح بغاوت کے دوران میں سیکڑوں فضائی حملے کیے ہیں۔ ان حملوں میں ایران کے فوجی افسروں ،جوانوں اور حزب اللہ کو نشانہ بنایا گیا ہے۔
مسٹر کوشاوی کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے علاقائی دشمن اس وقت بہت بری حالت میں ہیں۔اس کی ایک وجہ تو کرونا وائرس کے معیشت پر مرتب ہونے والے مضمرات ہیں یا پھر ان کے عوام اور لیڈروں کے درمیان گہرا عدم اعتماد پایا جاتا ہے۔تاہم ان کا کہنا تھا کہ اسرائیلی فوج ہر طرح کی صورت حال سے نمٹنے کے لیے تیار ہے۔