فلسطین میں اسرائیلی فضائی حملے جاری؛ شہید ہونے والوں کی تعداد 119 کو پہنچ گئی؛ بمباری کے باوجود قبلہ اول میں فرزندان توحید نے ادا کی عید الفطر کی نماز
بیت المقدس ۱۴ مئی (ایس او نیوز/ایجنسی) اسرائیل کے غزہ کی پٹی پر جاری فضائی حملوں میں گذشتہ چار روز میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد بڑھ کر119 ہوگئی ہے جن میں 31 بچے اور 19 خواتین بھی شامل ہیں. فلسطینی طبی حکام کے مطابق اسرائیلی حملوں میں 830 سے زائد فلسطینی زخمی بھی ہوئے ہیں۔
جمعرات کو میڈیا رپورٹوں میں بتایا گیا تھاکہ ایک طرف غزہ پر بمباری جاری تھی اور دوسری طرف قبلہ اول میں ایک لاکھ سے زائد فرزاندن توحید عید الفطر کی نماز ادا کررہے تھے۔ میڈیا رپورٹوں کے مطابق نماز عید کے بعد تمام شہداء کےلئے غائبانہ نماز جنازہ ادا کی گئی، بعد ازاں کثیر تعداد میں فلسطینوں نے حرم قدسی شریف کی قبلہ مسجد اور قبۃ الصحرہ کے درمیانی حصے میں احتجاجی مظاہرہ کیا۔ فلسطین اور کلمہ توحید کی عبارت والے پرچموں کے ساتھ نمازیوں نے آزادی اور ہماری جان ہمارا خون تم پر قربان اے اقصیٰ کے نعرے لگائے۔
جمعہ کو ملی اطلاع کے مطابق پانچویں روز بھی بمباری جاری ہے۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج کی شہری علاقوں پر بمباری سے 600 افراد زخمی ہوگئے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق اسرائیلی طیاروں نے غزہ شہر کے مشرق اور شمالی حصے میں متعدد فضائی حملے کیے ہیں۔ دریں اثناء اسرائیل نے غزہ کی سرحد پر اپنی فوج بھی اکٹھا کرنا شروع کردی ہے۔
دفاعی تجزیہ کاروں کے مطابق اسرائیل غزہ میں حماس اور دوسری فلسطینی تنظیموں کے خلاف جنگ کو طول دینا چاہتا ہے۔ دوسری جانب غزہ میں اسرائیلی جارحیت پر سلامتی کونسل کا اجلاس امریکہ کی مخالفت پر ملتوی کر دیا گیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ سلامتی کونسل کا اجلاس آئندہ ہفتے بلایا جائے، امید ہے اس دوران سفارتکاری کو موقع ملے گا۔انہوں نے کہا کہ امریکہ اجلاس روک نہیں رہا ہے البتہ چاہتا ہے کہ یہ اجلاس بعد میں بلایا جائے، ہم مشرق وسطیٰ پر کھلی بحث کے حامی ہیں۔