غزہ،12/مئی (ایس او نیوز/ایجنسی) اسرائیل کی جانب سے فلسطینیوں پر کی جانے والی فضائی بمباری کے نتیجے میں اب تک 35 افراد شہید اور 220 زخمی ہو چکے ہیں۔ شہدا میں بچے اور خواتین بھی شامل ہیں۔
اسرائیلی فضائیہ کی جانب سے کیے جانے والے تازہ فضائی حملے میں ایک 12 منزلہ رہائشی عمارت مکمل طور پر منہدم ہو گئی ہے۔
برطانوی خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق منگل کی شب کیے جانے والے حملے میں جس رہائشی عمارت کو نشانہ بنایا گیا ہے وہ رہائشی ہے۔
ایک اور عالمی خبر رساں ایجنسی کے مطابق جو عمارت فضائی حملے میں منہدم ہوئی ہے اس میں حماس کی سیاسی قیادت کا دفتر بھی تھا۔
عینی شاہدین نے غیر ملکی خبر رساں ایجنسیوں سے گفتگو میں اس بات کی تصدیق کی ہے کہ رہائشی عمارت مکمل طور پر منہدم ہوگئی ہے لیکن تاحال جاں بحق یا زخمی ہونے والوں کی بابت علم نہیں ہوسکا ہے۔
اسرائیل کی جانب سے منگل کی صبح غزہ پر نئے فضائی حملے کیے گئے تھے جب کہ حماس اور دیگر کی جانب سے جنوبی اسرائیل پر سینکڑوں راکٹوں سے بھی بمباری ہوئی تھی۔
عالمی خبر رساں ایجنسی کے مطابق غزہ میں اسرائیلی حملوں میں دو بلند عمارات کو نشانہ بنایا گیا تھا اور ان کی متعلق دعویٰ کیا گیا تھا کہ وہاں عسکریت پسند قیام پذیر ہیں۔
غزہ کی جانب سے داغے جانے والے راکٹوں کے نتیجے میں دو اسرائیلی شہری ہلاک اور 10 زخمی ہوئے ہیں۔ اسرائیلی ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیل نے واضح طورپر کہا ہے کہ وہ اپنی فوجی مہم کو وسیع کر رہا ہے۔
اسرائیلی فوج کے مطابق وہ غزہ کی سرحد پر فوجی دستے بھیج رہی ہے جب کہ وزیر دفاع نے 5 ہزار ریزرو فوجیوں کو متحرک کرنے کا حکم دے دیا ہے۔