ایران نے پہاڑوں کو 'جوہری ری ایکٹرز' میں تبدیل کر دیا

Source: S.O. News Service | By S O News | Published on 10th December 2020, 7:19 PM | خلیجی خبریں |

تہران،10 /دسمبر(آئی این ایس انڈیا)مصنوعی سیاروں سے حاصل ہونے والی تصاویر کی روشنی میں امریکی اور عالمی ذرائع ابلاغ نے انکشاف کیا ہے کہ ایرانی حکومت پہاڑوں کو 'جوہری ری ایکٹرز' میں تبدیل کرنے کی پالیسی پر تیزی کے ساتھ عمل درآمد جاری رکھے ہوئے ہے۔

العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق زمین پر ہونے والی تبدیلیوں پر نظر رکھنے والی ویب سائٹس کی رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ گذشتہ جولائی میں ایران کے نطنز جوہری پلانٹ میں ہونے والے تباہ کن دھماکوں کے بعد ایران نے عمارت دوبارہ تعمیر کرلی ہے۔ اس کے علاوہ ایرانی حکومت نے اس علاقے میں سڑکوں کا جال بچھا دیا ہے۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق نطنز جوہری مرکزمیں ہونے والے پراسرار دھماکوں سے ہونے والی تباہی ایران کو اس مرکز کی دوبارہ تعمیر سے باز نہیں رکھ سکی۔

ایران کی جوہری توانائی ایجنسی کے چیئرمین کا کہنا ہے کہ دھماکوں سے تباہ ہونے والی عمارت کو وہیں پر دوبارہ تعمیر کیا جائے گا۔
العربیہ ڈاٹ نے عالمی ذرائع ابلاغ کے حوالے سے بتایا ہے کہ نطنز جوہری پلانٹ تک رسائی نہ ہونے کی وجہ سے اسے عام آنکھ سے تو نہیں دیکھا جاسکتامگر مصنوعی سیاروں سے حاصل ہونے والی تازہ تصاویر نے پہاڑوں کے اندر ایران کی جوہری سرگرمیوں کا بھانڈہ پھوڑ دیا ہے۔

یہ پہلا موقع ہے کہ نطنز جوہری پلانٹ کے جنوبی پہاڑی چوٹیوں اور ٹیلوں میں زیرزمین سرنگیں دیکھی گئی ہیں۔ یہ سرنگیں سیٹلائٹس سے حاصل ہونے والی تصاویر میں سامنے آئی ہیں۔

تصاویر میں ایک ماہ کے وقفے سے ہونے والی تبدیلیوں کا پتا چلتا ہے۔ امریکی اخبار نیویارک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق ماہرین کا کہنا ہے کہ نطنز جوہری پلانٹ کا راستہ جنوبی تہران سے کوئی 225 کلو میٹر دور معلوم ہوتا ہے۔ یہ جگہ سینٹری فیوجز کو جمع کرنے یا انہیں ذخیرہ کرنے کے لیے انتہائی محفوظ خیال کی جاتی ہے۔ یہ جگہ عام شاہراہ سے کافی فاصلے پر ہے۔ یہاں کی ٹیلے ہیں جو کسی بھی فضائی حملے میں اس جوہری ری ایکٹر کو تحفظ دے سکتے ہیں۔

ایرانی صدر حسن روحانی نے کہا تھا کہ اگر دوسرے ممالک جوہری معاہدے سے الگ ہوئے تو تہران مرکزی سینٹری فیوجز سینٹر کو ختم کردے گا اور اس کے بعد مختلف مقامات پر پلانٹ لگائے جائیں گے۔

ایک نظر اس پر بھی

تہوار کے موسم میں گلف - منگلورو ہوائی کرایہ آسمان چھو گیا - دبئی سے منگلورو ایک طرفہ کرایہ ہوگیا 70 ہزار روپے !

موسم گرما کی چھٹیاں ، ایسٹر، یوگادی اور عید کے تہواروں کا موسم قریب آتے ہی دبئ سے منگلورو تک کا ہوائی کرایہ آسمان کو چھونے لگا ہے جس کی وجہ سے  جو ایک طرفہ کرایہ زیادہ سے زیادہ 30 ہزارو روپے تک چل رہا تھا اب بڑھ کر 70 ہزار روپوں کے نشان تک پہنچ گیا ہے ۔    

سعودی عربیہ میں المناک سڑک حادثہ؛ منگلورکے ایک ہی خاندان کے چار لوگوں کی موت

ریاض کے مضافاتی علاقہ زُلفیٰ میں پیش آئے ایک المناک کار حادثے میں مینگلورو کے ایک ہی خاندان کے 4 افراد جاں بحق ہوگئے، جن میں 3 ماہ کا بچہ بھی شامل ہے۔ حادثہ بدھ کی شب کو اُس وقت پیش آیا جب یہ لوگ عمرہ  کے لیے قطر سے مدینہ منورہ (سعودی عرب) جا رہے تھے۔ 

بھٹکل مسلم جماعت دبئی کے لیے نئے عہدیداران کا انتخاب: شہریار خطیب صدر اور جیلانی محتشم بنے جنرل سکریٹری

جماعت کے سرگرم رکن جناب شہریار خطیب گلف کی بھٹکلی جماعتوں میں سب سے زیادہ مضبوط اور سرگرم سمجھی جانے والی بھٹکل مسلم جماعت کے صدرمنتخب ہوگئے ، جبکہ جناب جیلانی محتشم جنرل سکریٹری کے عہدہ پر فائز ہوگئے ہیں۔ نائب صدر کے عہدہ پر عمران خطیب، سکریٹری اول کے طور پرعبدالوسیع خلیفہ، ...

سعودی عربیہ میں چاند نظر آگیا؛ سعودی سمیت عرب امارات، بحرین اور دیگر گلف ممالک میں رمضان کا اعلان؛ عمان میں ایک دن بعد یعنی منگل کو ہوگا پہلا روزہ

سعودی عربیہ میں آج اتوار شام کو چاند نظر آنے کے بعد سعودی عربیہ سمیت  متحدہ عرب امارات، قطر، بحرین اور کویت  میں    رمضان کا اعلان کیا گیا ہے۔البتہ مسقط میں رویت ہلال ثابت نہیں ہوا، اس لئے وہاں رمضان کا اعلان نہیں ہوا ہے۔

دبئی سمیت عمان میں بھی گرج چمک کے ساتھ طوفانی بارش

  دبئی سمیت متحدہ عرب امارات کی مختلف شہروں  میں موسلا دھار بارش  ہونے سے کئی علاقوں میں سڑکوں پر پانی جمع ہوگیا ہے۔ عرب میڈیا کے مطابق  ہفتہ کی صبح  دبئی ،ابو ظبی، فجیرا اور دیگر علاقوں میں گرج چمک کے ساتھ موسلا دھار بارش ہوئی جبکہ دبئی کے مختلف علاقوں میں طوفانی بارش کے ...

سعودی عرب کے ریاض میں دنیا کا بلند ترین ٹاور تعمیر ہوگا

الریاض میں دنیا کا بلند ترین ٹاور تعمیر ہوگا جس کی اونچائی دو کلو میٹر ہو گی۔سبق ویب سائٹ کے مطابق ’architects journal‘ نے کہا ہے کہ برطانوی کمپنی ریاض میں تعمیر ہونے والے بلند ترین ٹاور کا ڈیزائن تیار کر رہی ہے۔توقع کی جارہی ہے کہ ریاض میں تعمیر ہونے والا ٹاور برج خلیفہ سے بلند ہوگا ...