حزب اللہ کے سربراہ نصراللہ کے انتقال کی افواہیں، ایران میں تشویش، خامنہ ای کے حفاظتی اقدامات
دبئی، 29/ستمبر (ایس او نیوز /ایجنسی)اسرائیلی فوج کے بیروت میں حزب اللہ کے ہیڈکوارٹر پر حملے اور حسن نصراللہ کی موت کی خبر نے عالمی سطح پر ہلچل مچا دی ہے۔ اسرائیلی فوج نے نصراللہ کی موت کا دعویٰ کیا ہے، تاہم حزب اللہ کی جانب سے اس معاملے پر ابھی تک کوئی باضابطہ بیان سامنے نہیں آیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق گزشتہ رات کے حملے کے بعد حزب اللہ کے ذرائع نے نصراللہ کے زندہ ہونے کی اطلاع دی تھی، لیکن ساتھ ہی یہ بھی کہا تھا کہ ان سے براہِ راست رابطہ قائم نہیں ہو سکا ہے۔
اب جبکہ اسرائیل ڈیفنس فورس نے حسن نصراللہ کی موت کا دعویٰ کیا ہے تو بتایا جا رہا ہے کہ ایران میں دہشت کا ماحول ہے۔ خبر رساں ایجنسی رائٹرس کا کہنا ہے کہ ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کو ملک کے اندر سخت سیکورٹی انتظام کے ساتھ محفوظ مقام پر لے جایا گیا ہے۔ ایجنسی کا کہنا ہے کہ محفوظ مقام پر جانے کے بعد آیت اللہ خامنہ ای نے مسلمانوں سے اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ لبنان کے لوگوں اور حزب اللہ کے ساتھ ہر ممکن طریقے سے کھڑے ہوں اور اسرائیل کی حکومت بد کا سامنا کرنے میں ان کی مدد کریں۔ خامنہ ای نے اپنے بیان میں یہ بھی کہا ہے کہ اس علاقہ کی قسمت مزاحمت کی قوتوں کے ذریعہ طے کی جائے گی، جن میں حزب اللہ سب سے آگے ہوگا۔
اس درمیان خبر رساں ایجنسی رائٹرس نے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ ایران لگاتار حزب اللہ اور دیگر علاقائی پراکسی گروپوں کے ساتھ رابطے میں تھا۔ اس رابطے کا مقصد یہ تھا کہ اگلے قدم کے بارے میں فیصلہ لیا جا سکے۔