میزائلوں کو ذخیرہ کرنے کیلئے: شام میں ایرانی سرنگوں کی سیٹ لائٹ تصاویر سامنے آگئیں
لندن / 11 دسمبر (آئی این ایس انڈیا)امریکی ٹی وی چینل نیوز فاکس کی رپورٹ کے مطابق سیٹ لائٹس کے ذریعے حاصل ہونے والی تصاویر سے انکشاف ہوا ہے کہ ایران وسیع پیمانے پر میزائلوں اور مختلف نوعیت کے ہتھیاروں کو ذخیرہ کرنے کے لیے شام کے اندر سرنگیں بنا رہا ہے۔ منگل کے روز نشر ہونے والی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ چینل کو ان سرنگوں سے متعلق چار تصاویر اور معلومات مغربی انٹیلی جنس ذرائع سے حاصل ہوئی ہیں۔اس حوالے سے پہلی تصویر 5 اکتوبر کوایک کمپنی کے زیر انتظام سیٹ لائٹ سے لی گئی۔ اس تصویر میں ایک سرنگ بنائے جانے کا عمل ظاہر ہو رہا ہے جس کی لمبائی 122 میٹر، چوڑائی 4.5 اور گہرائی 4 میٹر ہے۔ اس کے دو ہفتوں بعد دیگر تصاویر میں چھت بھی نمودار ہو گئی جس کا استعمال اس سرنگ کے داخلی راستے کو چھپانے کے واسطے کیا گیا۔اسی طرح سرنگ کے دوسرے سِرے پر ناکارہ اشیاء کا ڈھیر ظاہر ہو رہا ہے۔ اس کے ساتھ کھدائی کا کام بھی جاری ہے۔ مغربی انٹیلی جنس ذرائع کا خیال ہے سرنگ کا مقصد مشرقی شام میں عراق کی سرحد کے نزدیک الامام علی فوجی اڈے کے نیچے زیر زمین تہہ خانے میں میزائلوں اور ہتھیاروں کی ذخیرہ اندوزی ہے۔مغربی انٹیلی جنس ذرائع کے تجزیوں کے مطابق سرنگ کی تعمیر اپنے آخری مراحل میں ہے اور یہ جلد ہی قابل استعمال ہو گی۔ اس سے قبل فوکس نیوز نے رواں سال مئی میں اپنی ایک رپورٹ میں بتایا تھا کہ ایران شام میں ایک سرحدی گذر گاہ تعمیر کر رہا ہے۔