کیرانہ سے سماجوادی پارٹی امیدوار ناہید حسن جیل گئے تو بہن اقرا نے سنبھالی ذمہ داری

Source: S.O. News Service | Published on 20th January 2022, 11:44 PM | ملکی خبریں |

لکھنؤ، 20؍جنوری (ایس او نیوز؍ایجنسی) اتر پردیش میں اسمبلی انتخاب کی سرگرمیوں کے درمیان مرکزی ایجنسیوں اور پولیس کی کارروائیاں بھی زور و شور سے جاری ہیں۔ کیرانہ سے سماجوادی پارٹی امیدوار ناہید حسن کو بھی گزشتہ دنوں یوپی پولیس نے گینگسٹر ایکٹ میں گرفتار کر جیل بھیج دیا ہے۔ فی الحال ان کی رہائی کا بھی کوئی راستہ نہیں نکل پایا ہے۔ اس درمیان ناہید حسن کی بہن اقرا حسن نے اپنے بھائی کے پیچھے ان کے لیے انتخابی تشہیر کی ذمہ داری سنبھال لی ہے۔ دیکھنے والی بات یہ ہے کہ ناہید حسن کا پرچہ نامزدگی داخل ہوتا ہے یا پھر ان کی جگہ سماجوادی پارٹی کسی دیگر شخص کو کیرانہ سے امیدوار بناتی ہے۔ دراصل ایسی بھی خبریں سامنے آ رہی ہیں کہ سماجوادی پارٹی اقرا حسن کو ہی کیرانہ اسمبلی سیٹ سے امیدوار بنانے پر غور کر رہی ہے۔

قابل ذکر بات یہ ہے کہ اقرا حسن تعلیم یافتہ اور سیاسی طور پر باشعور خاتون ہیں۔ وہ مظفر نگر کی سابق رکن پارلیمنٹ تبسم حسن اور آنجہانی منور حسن کی بیٹی ہیں۔ منور حسن کے بعد تبسم حسن مظفر نگر سیٹ سے لوک سبھا رکن بنی تھیں۔ تبسم حسن کے بیٹے ناہید حسن اس مرتبہ کیرانہ سے سماجوادی پارٹی کے ٹکٹ پر انتخاب لڑنے کے لیے پرجوش نظر آئے اور پرچہ نامزدگی داخل کرنے سے متعلق کوئی عمل انجام دینے کے لیے باہر نکلے ہوئے تھے جب پولیس نے انھیں گرفتار کر لیا۔

اس وقت اقرا حسن اپنے بھائی کے لیے انتخابی تشہیر کر رہی ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ وہ کوئی بھی ذمہ داری لینے کے لیے تیار ہیں۔ دراصل اقرا کیرانہ میں ہی ضلع پنچایت رکن ہیں۔ وہ لندن سے پڑھائی کر کے لوٹنے کے بعد سیاست کے میدان میں اتری ہیں۔ اقرا نے دہلی کے لیڈی شری رام کالج سے لاء کی ڈگری حاصل کی اور پھر لندن کا رخ کر لیا تھا۔ لندن سے پوسٹ گریجویشن کیا اور پھر ہندوستان واپس آ گئیں۔ ہندوستان واپسی کے بعد وہ اپنے کنبہ کے دوسرے اراکین کی طرح عوامی زندگی میں اتر گئیں۔

ہندوستان میں جب سی اے اے مخالف تحریک چل رہی تھی تو اس وقت اقرا کی لندن والی ایک تصویر خوب وائرل ہوئی تھی جس میں وہ لندن میں ہی ہندوستانی ہائی کمیشن کے باہر مظاہرہ کر رہی تھیں۔ اقرا حسن کی سیاسی سرگرمیوں کو دیکھتے ہوئے ہی ایسی خبریں اڑنے لگی ہیں کہ سماجوادی پارٹی اقرا کو اپنا امیدوار بنا سکتی ہے۔ حالانکہ اس سلسلے میں سماجوادی پارٹی کی طرف سے کچھ بھی نہیں کہا گیا ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

وی وی پیٹ معاملہ: سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ دوبارہ محفوظ رکھا

’دی ہندو‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق، سپریم کورٹ نے بدھ کو مشاہدہ کیا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں اور ووٹر کی تصدیق شدہ پیپر آڈٹ ٹریل میں مائیکرو کنٹرولرز کسی پارٹی یا امیدوار کے نام کو نہیں پہچانتے ہیں۔ جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتا کی بنچ الیکٹرونک ووٹنگ مشینوں کے ذریعے ڈالے ...

مودی حکومت میں بڑھی مہنگائی اور بے روزگاری کے سبب خواتین پر گھریلو تشدد میں ہوا اضافہ: الکا لامبا

 ’’چنڈی گڑھ لوک سبھا سیٹ پر اس مرتبہ الیکشن تاریخی ثابت ہوگا۔ یہاں کے انتخاب کی لہر ہریانہ، پنجاب میں کانگریس کی فتح طے کرے گی۔‘‘ یہ بیان قومی خاتون کانگریس کی صدر الکا لامبا نے چنڈی گڑھ میں دیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی مہنگائی و بے روزگاری کے معاملے میں ...

ہتک عزتی کے معاملہ میں راہل گاندھی کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے راحت، کارروائی پر روک

 کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو چائیباسا کے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں ان کے خلاف چل رہے ہتک عزتی کے معاملہ میں بڑی راحت ملی ہے۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں جاری کارروائی پر روک لگا دی ہے۔

مودی کی گارنٹی بے اثر رہی، اس لئے جھوٹ کا سہارا لے رہے ہیں: پی چدمبرم

 کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے کہا کہ 'دولت کی دوبارہ تقسیم' اور 'وراثتی ٹیکس' پر 'من گھڑت' تنازعہ ظاہر کرتا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اس لوک سبھا الیکشن میں خوفزدہ ہے اور جھوٹ کا سہارا لے رہی ہے کیونکہ 'مودی کی گارنٹی' کوئی اثر چھوڑنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔

فوج کی بھرتی کا کیا ہوا، مورینہ بجلی چوری کا گڑھ کیوں بن گیا؟ کانگریس کے مودی سے سوالات

کانگریس نے وزیر اعظم مودی کے مدھیہ پردیش میں انتخابی جلسہ سے قبل ریاست کو درپیش کچھ مسائل پر سوالات پوچھے اور دعویٰ کیا کہ ریاست کے دیہی علاقوں، خاص طور پر قبائلی بستیوں میں ’سوچھ بھارت مشن‘ ناکام ثابت ہوا ہے۔

این سی پی – شردپوار نے جاری کیا اپنا انتخابی منشور، عورتوں کے تحفظ کو ترجیح دینے کا وعدہ

این سی پی - شرد پوار نے لوک سبھا انتخابات کے لیے اپنا منشور جاری کر دیا ہے۔ اس منشور میں خواتین کے تحفظ کو ترجیح دینے کا وعدہ کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ایل پی جی سلنڈر کی قیمت کم کرنے کا بھی منشور میں وعدہ کیا گیا ہے۔ پارٹی نے اپنے منشور کا نام ’شپتھ پتر‘ (حلف نامہ) رکھا ہے۔