کرناٹک میں متاثرین کی تعداد 5 ہزار سے کم ہو تو مرحلہ وار طریقہ سے اَن لاک ، تیسری لہر کے شکار ممالک میں بچے متاثر ہونے کا ثبوت نہیں ہے: ڈاکٹر سدھاکر
بنگلورو، 10؍ جون (ایس او نیوز)کرناٹک کے وزیر صحت و میڈیکل ایجوکیشن ڈاکٹر کے سدھاکر نے کہا ہے کہ مرحلہ وار طریقوں سے لاک ڈاؤن کی پابندیوں کو کم کیا جائے گا اور وزیر اعلیٰ ریاست میں اَن لاک ہونے کی طرز پر حتمی فیصلہ کریں گے۔
میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہو ں نے کہا کہ ماہرین کے مشورے سے وزیر اعلیٰ کو آگاہ کیا جائے گا اور سینئر وزرا ءسے تبادلہ خیال کے بعد حتمی فیصلہ کریں گے۔ ماہرین کی رائے کے مطابق اگر مثبت (پازیٹیوٹی ) کی شرح 5 فیصد سے کم ہے اور کورونا متاثرین کی تعداد 5000 سے کم ہوتی ہے تو لاک ڈاؤن کی پابندیاں ختم کی جاسکتی ہے۔ لاک ڈاؤن کی اٹھانے والی پابندیوں کے بارے میں کوئی الجھن نہیں ہے ۔مہاراشٹرا جیسی دیگر ریاستوں میں صرف کورونا معاملات میں کمی کے بعد ہی لاک ڈاؤن اٹھا لیا گیا ۔ اگر آپ دوسری ریاستوں سے موازنہ کریں تو کورونا تیسری لہر نسبتاً ہماری ریاست میں تیزی سے دب گئی ہے۔ اگر اس کی پیش گوئی کی گئی ہے کہ اگلی لہر کا اثر بچوں پر زیادہ پڑسکتا ہے، دوسرے ممالک کی طرف سے ایسا کوئی ثبوت موجود نہیں ہے جو پہلے ہی تیسری لہر کا شکار ہوئے ہیں۔ یہا ں تک کہ ایمس ، دہلی کے ڈائریکٹر ڈاکٹر رندیپ گلیریا نے کہا تھا کہ ہندوستان یا بین الاقوامی سطح پر کوئی اعداد و شمار موجود نہیں ہیں، جس میں یہ ظاہر کیا جاسکے کہ کووڈ19 کی اگلی لہر میں بچے شدید طورپر متاثر ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں دوسری لہر کے دوران 60 تا 70 فیصد بچے جو انفیکشن میں مبتلا ہوگئے تھے ان کو اسپتالوں میں داخل کیا گیا تھا، ان میں چند بچے معمولی فلو سے متاثر تھے اور چند بچے ایسے تھے جنہیں کسی اسپتال میں میں داخلے کی ضرورت پیش نہیں آئی۔ تاہم ہم اپنے بچوں کی حفاظت کے لئے تیاریوں کو یقینی بنارہے ہیں۔
ریاست میں بلیک فنگس کے لگ بھگ 2281 واقعات رپورٹ ہوئے ہیں اور 1948 مریض زیر علاج ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ 102 افراد پہلے ہی بلیک فنگس سے صحت یاب ہوچکے ہیں۔ ہبلی کیمس معاملےکے بارے میں وزیر نے کہا: میں نے پچھلے ہفتے جب ہبلی کا دورہ کیا تھا تو میں نے کے آئی ایم ایس کے کام کاج کے بارے میں عدم اطمینان کا اظہار کیا تھا۔ میں نے تحقیقات کا حکم دیا تھا۔ ہم جیو فینسنگ ٹکنالوجی انسٹال کرنے کا منصوبہ بنارہے ہیں ، تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ ڈاکٹر ڈیوٹی کے اوقات کے دوران غیر حاضر نہ رہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ میں نے تمام اسپتالوں کے وارڈوں اور آئی سی یو میں سی سی ٹی وی کیمرے لگانے کی بھی ہدایت کی ہے۔