ڈاکٹر ناگیندرا کی خودکشی کی منصفانہ جانچ کرنے شیو کمار کا مطالبہ،ورثاء کو 50؍ لاکھ معاوضہ سے اہم مہلوک کو انصاف ملنا چاہئے
بنگلورو،22؍اگست (ایس او نیوز) میسور وضلع ننجنگڈھ تعلقہ کے ہیلتھ افسر ڈاکٹر ناگیندرا جو اس تعلقہ میں کورونا واریئرکی حیثیت سے بھی خدمات انجام دے رہے تھے، جنہوں نے کل پھانسی لگا کر خودکشی کرلی۔ان کے ورثاء کو وزیر اعلیٰ نے آج 50/ لاکھ روپئے معاوضہ دینے کا اعلان کیا ہے،اس پر اپنا رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کے پی سی سی صدر ڈی کے شیو کمار نے کہا کہ مہلوک کے ورثاء کو 50/ لاکھ معاوضہ دیئے جانے سے کیا انہیں انصاف مل جائے گا۔خودکشی کرنے والے ہیلتھ افسرکے کنبہ کوحکومت کی جانب سے 50لاکھ روپے بطورمعاوضہ دیاجانا مسئلہ کا حل نہیں ہے اورنہ انہیں انصاف ملے گا۔ خودکشی کرنے کاباعث بننے والوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے۔ یہ اصرار ریاستی کانگریس یونٹ (کے پی سی سی)کے صدر ڈی کے شیوکمارنے وزیراعلیٰ بی ایس ایڈی یورپاسے کیا۔
سداشیوانگرمیں واقع اپنی رہائش گاہ میں اخباری نمائندوں سے بات چیت کے دوران انہوں نے کہا کہ ہیلتھ افسرکے کنبہ کو50لاکھ روپے یا ایک کروڑروپے دئے جائیں،ان کاکنبہ کسی کی رقم کے انتظارمیں نہیں ہے۔ہیلتھ افسرنے خودکشی کیوں کی؟ اس کا سبب بننے والاکون ہے؟ ان کے خلاف کیاکارروائی کی گئی؟۔ ان کے کنبہ نے حکومت سے کسی بھی قسم کی کوئی معاوضہ رقم کا مطالبہ نہیں کیا ہے۔ان کواس وقت انصاف چاہئے بس اورکچھ نہیں۔خودکشی کی سبب بننے والے کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے۔ کوروناکے ایام کے دوران ڈاکٹروں نے نہایت جرأت کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنی ڈیوٹی انجام دی ہے۔ان کی خدمات کی جتنی بھی تعریف کی جائے کم ہے۔ ہروقت ان کی ہمت افزائی کی جاتی رہنی چاہئے۔جب میں وکٹوریہ اسپتال کے دورہ پرگیاتھا تواس وقت چندبی جے پی قائدین نے میرامذاق اڑایا تھا۔ میں فی الحال کوئی وزیرنہیں ہوں، برسراقتداربھی نہیں ہوں، ایک پارٹی کے ذمہ دارعہدہ پرہوں، اس عہدہ کی بنیاپرمیں ہمیشہ یہی کہتا آیاہوں کہ صحت ملازمین کوتحفظ فراہم کیاجائے۔ان کی آوازبن کرکام کرنے کی نیت سے میں نے اس دن وکٹوریہ اسپتال کا دورہ کیاتھا، لیکن برسراقتدارحکومت کے وزراء نے میرامذاق اڑایاتھا۔ڈی کے شیوکمارنے مزید کہا کہ شوہرسے محروم ہونے والے ہیلتھ افسرکی بیوی نے حکومت سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ان کے شوہر کی خودکشی کاباعث بننے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔حکومت کوچاہئے کہ وہ اس غمزدہ خاتون کی فریادسن کرخاطیو ں کے خلاف قانونی کارروائی کرے۔ انہوں نے کہا کہ اس معاملہ کوچھپانے کی کوشش بالکل نہ کی جائے۔خاطیوں کوفوری طورپر گرفتار کیا جائے۔وہ ہیلتھ افسر ایک مہینہ سے گھرسے باہر تھا،کام کرنے کے باوجوداس پر دباؤ ڈالاجاتارہاہے۔محکمہ صحت کے متعلق میڈیا بڑی تفصیل سے وضاحت کررہا ہے اس کی حالت زار سے آگاہ کررہاہے۔