بھٹکل6/نومبر (ایس او نیوز) بھٹکل تعلقہ پنچایت کی کے ڈی پی میٹنگ میں اراکین نے اس بات پر جتایا کہ سابقہ سدارامیا حکومت کے دوران دو سال قبل شروع کیے گئے اندرا کینٹین کا کام ابھی تک مکمل نہیں ہوا ہے اور انتہائی سست رفتاری کا مظاہرا کیا جارہا ہے۔
میٹنگ کی شروعات میں تعلقہ پنچایت صدر ایشور نائک نے اس مسئلے کو اٹھاتے ہوئے کہا کہ اندرا کینٹین منصوبے سے غریب عوام کو فائدہ پہنچتا ہے۔ بھٹکل تعلقہ کے مختلف علاقوں سے عوام اپنے مختلف قسم کے کام انجام دینے کے لئے بھٹکل شہر میں آتے ہیں۔اور وہ لوگ اندرا کینٹین کی سہولت سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔لہٰذا کینٹین کی تعمیر میں جو سست رفتاری ہورہی ہے اس پر بھٹکل بلدیہ کے افسران کو اقدام کرنا ہوگا۔اس کا جواب دیتے ہوئے ٹی ایم سی چیف آفیسر نے کہا کہ کینٹین کی تعمیر کا کام حکومت نے مختلف ایجنسیوں کو دے رکھا ہے۔ اس مسئلے کے بارے میں متعلقہ ٹھیکیدار سے بات کی جائے گی۔اور تعلقہ پنچایت کے آئندہ عام اجلاس سے قبل اندرا کینٹین شروع کرنے کا یقین دلایا۔
تعلقہ پنچایت رکن وشنو دیواڈیگا، مہابلیشور نائک اور اسٹانڈنگ کمیٹی کی صدر میناکشی جیٹپّا نائک وغیرہ نے برسات کے دنوں میں ہوئی بھٹکل شہر کی سڑکوں کی خستہ حالت کا مسئلہ اٹھایا۔رکن ہنومنتا نائک نے کچرے کی نکاسی کا کا م دوپہر کے وقت انجام دینے سے عوام کو ہونے والی تکلیف کا مسئلہ اٹھایا۔مرڈیشور علاقے کی رکن وہاں کے اسپتال میں مریضوں کو درپیش مسائل کا تذکرہ کرتے ہوئے ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر مورتی بھٹ کی توجہ اس طرف مبذول کروائی۔بینگرے میں مجوزہ جانوروں کے اسپتال کی تعمیر کے لئے مناسب مقام کی نشاندہی نہ کیے جانے سے اس سے پہلے منظور کیا گیا فنڈ واپس لوٹائے جانے کا مسئلہ بھی زیر بحث آیا۔تحصیلدار وی پی کوٹرلّی نے یقین دلایا کہ اسپتال قائم کرنے کے لئے مناسب مقام کی نشاندہی کرنے کے لئے سروے افسران کو ہدایت جاری کی جائے گی۔
چند دن پہلے بھٹکل سرکاری اسپتال میں زچگی کے دو دن بعدمالتی اچاری نامی خاتون کی موت واقع ہوجانے کے معاملے پرتعلقہ پنچایت نائب صدر رادھا وئیدیا کے سوال کا جواب دیتے ہوئے بھٹکل سرکاری اسپتال کے ڈاکٹر لکشمیش نے بتایا کہ پوسٹ مارٹم رپورٹ ابھی منی پال سے موصول نہیں ہوئی ہے۔ رادھا وئیدیا نے کہا عوام کے اندر یہ بات عام ہوگئی ہے کہ ڈیوٹی پر موجود نرس کی غفلت اور کوتاہی کی وجہ سے زچہ کی موت ہوئی ہے۔ اس لئے اس واقعے کی گہرائی سے جانچ ہونی چاہیے۔