’سرکاری ملازمت کے لیے ہندوستان کے نوجوانوں کو کب تک صبر رکھنا ہوگا؟‘ ورون گاندھی کا بی جے پی حکومت سے سوال

Source: S.O. News Service | Published on 2nd December 2021, 8:18 PM | ملکی خبریں |

نئی دہلی،2؍دسمبر (ایس او نیوز؍ایجنسی) بی جے پی رکن پارلیمنٹ ورون گاندھی نے جمعرات کو ایک بار پھر ملازمت اور پیپر لیک پر اپنی ہی حکومت پر سوال اٹھائے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ پہلے تو سرکاری ملازمت نہیں ہوتی اور کچھ مواقع ملتے ہیں تو پیپر لیک ہو جاتے ہیں۔ انھوں نے سوال کیا کہ ہندوستان کے نوجوانوں کو کب تک صبر رکھنا ہوگا؟ پیلی بھیت سے بی جے پی رکن پارلیمنٹ ورون گاندھی کسانوں کی تحریک، لکھیم پور کھیری وقعہ جیسے ایشوز پر اپنی ہی پارٹی کی حکومت پر لگاتار سوال اٹھا رہے ہیں۔

ورون گاندھی نے جو تازہ ٹوئٹ کیا ہے اس میں لکھا ہے ’’پہلے تو کوئی سرکاری ملازمت نہیں ہے، کوئی موقع آتا ہے تو پیپر لیک ہو جاتا ہے۔ اگر آپ امتحان دیتے ہیں تو سالوں تک کوئی ریزلٹ نہیں ہوتا ہے۔ تو یہ کسی گھوٹالے میں رد ہو جاتا ہے۔ 1.25 کروڑ نوجوان دو سال سے ریلوے گروپ ڈی امتحان کا انتظار کر رہے ہیں۔ فوجی بھرتی کے ساتھ بھی ایسا ہی ہے۔ ہندوستان کے نوجوانوں کو کب تک صبر رکھنا چاہیے۔‘‘

اتوار کو پیپر لیک ہونے کے بعد یو پی ٹی ای ٹی 2021 کو رد کرنا پڑا تھا۔ انھوں نے پیر کے روز ٹوئٹ کیا تھا کہ ’’یو پی ٹی ای ٹی امتحان کا پیپر لیک ہونا لاکھوں نوجوانوں کے مستقبل کے ساتھ کھلواڑ کر رہا ہے۔ اس دلدل کی چھوٹی مچھلی پر کارروائی سے کام نہیں بنے گا، حکومت کو چاہیے کہ ان کے سیاسی محافظ ایجوکیشن مافیا کے خلاف سخت کارروائی کرے۔ بیشتر تعلیمی ادارے سیاسی طور سے بااثر لوگوں کے ہاتھوں میں ہیں، ان کے خلاف کب کارروائی کی جائے گی؟‘‘

واضح رہے کہ اکتوبر میں ورون گاندھی اور ان کی ماں مینکا گاندھی کو بی جے پی کی قومی مجلس عاملہ سے ہٹا دیا گیا تھا۔ لکھیم پور کھیری واقعہ کے بعد ورون گاندھی نے کہا تھا کہ اسے ہندو بنام سکھ لڑائی میں بدلنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

مدھیہ پردیش اور مرکز کی بی جے پی حکومت خاتون، نوجوان اور کسان مخالف: جیتو پٹواری

 مدھیہ پردیش میں لوک سبھا انتخابات کی مہم زور پکڑ رہی ہے۔ کانگریس قائدین کی موجودگی میں شہڈول پارلیمانی حلقہ کے امیدوار پھندے لال مارکو اور منڈلا کے امیدوار اومکار سنگھ مرکام نے اپنے کاغذات نامزدگی داخل کئے۔ اس موقع پر کانگریس لیڈروں نے کہا کہ ریاستی اور مرکزی حکومتیں ...

عدلیہ کی سالمیت کو خطرہ قرار دیتے ہوئے 600 وکلا کا چیف جسٹس آف انڈیا کو مکتوب

عدالتی سالمیت کے خطرے کے حوالے سے ہندوستان بھر کے ۶۰۰؍ وکلاء جن میں ایڈوکیٹ ہریش سالوے اور بار کونسل آف انڈیا کے چیئرمین منن کمار شامل ہیں نے چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندرچڈ کو مکتوب لکھا ہے۔ وکلاء نے ’’مفاد پرست گروہ‘‘ کی مذمت کی ہے جو عدالتی عمل میں ہیرا پھیری، عدالتی ...

ملک کی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن کے پاس الیکشن لڑنے کے لیے پیسے نہیں!

ملک کے خزانے کا حساب و کتاب رکھنے والی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن کے پاس الیکشن لڑنے کے لیے پیسے نہیں ہیں۔ یہ انکشاف انہوں نے خود ہی کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی صدر جے پی نڈا نے مجھ سے لوک سبھا الیکشن لڑنے کے بارے میں پوچھا تھا مگر انہوں نے انکار کر دیا کیونکہ ان کے پاس الیکشن ...

مہوا موئترا نے ای ڈی کے سمن کو کیا نظر انداز، کرشنا نگر میں چلائیں گی انتخابی مہم

 ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) لیڈر مہوا موئترا نے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کے سمن کو نظر انداز کرتے ہوئے کہا کہ وہ آج کرشنا نگر لوک سبھا حلقہ میں انتخابی مہم چلائیں گی۔ انہیں دہلی میں ای ڈی کے دفتر میں پوچھ گچھ کے لیے حاضر ہونے کو کہا گیا تھا۔

دہلی میں شدید گرمی، درجہ حرارت 37 ڈگری سیلسیس تک پہنچا

 دہلی اور اس کے آس پاس کے علاقوں میں درجہ حرارت میں اضافہ درج کیا جانے لگا ہے اور مارچ میں ہی گرمی نے اپنا زور دکھانا شروع کر دیا ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق بدھ کو قومی راجدھانی میں رواں سال کا گرم ترین دن ریکارڈ کیا گیا۔ دریں اثنا، زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 37 ڈگری سیلسیس تک پہنچ ...