مہنگائی اور عدم مساوات سے پیدا شدہ بحران، ملک کی غیر یقینی اقتصادی صورتحال پر کانگریس کا اظہار تشویش

Source: S.O. News Service | Published on 31st October 2024, 10:52 AM | ملکی خبریں |

نئی دہلی، 31/اکتوبر (ایس او نیوز /ایجنسی)کانگریس نے بدھ کے روز کہا کہ ملک میں تنخواہوں میں غیر یقینی صورتحال، معاشی عدم مساوات اور بڑھتی ہوئی مہنگائی کی وجہ سے عوامی سطح پر شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ کانگریس جنرل سکریٹری جئے رام رمیش نے اپنے بیان میں کہا، ’’گزشتہ چند دہائیوں میں ہندوستان کی معیشت کا قصہ متوسط طبقے کی ترقی اور خریدارانہ طاقت میں اضافے کا تھا۔ لاکھوں خاندان غربت کی لکیر سے اوپر آئے، ایک ایسا متوسط طبقہ ابھرا جو نہ صرف بہتر زندگی گزار رہا تھا بلکہ ملک کی معاشی ترقی میں بھی شامل ہو رہا تھا۔ یہ ترقی بڑھتی ہوئی معیشت کی علامت تھی، جو اپنے ثمرات کو پورے سماج میں پھیلا رہی تھی۔‘‘

جئے رام رمیش نے دعویٰ کیا کہ گزشتہ 10 سالوں میں ملک میں صارفیت کی داستان برعکس سمت میں گھوم گئی ہے اور ہندوستانی معیشت کے لیے سب سے بڑا مسئلہ بن کر ابھری ہے۔ کانگریس لیڈر نے کہا کہ ’’ہندوستان کا کاروباری طبقہ بھی اب اسی آواز میں آواز ملا رہا ہے، ایک اہم سی ای او نے یہاں تک کہہ دیا ہے کہ ہندوستان میں متوسط طبقہ ’سکڑ‘ رہا ہے۔‘‘ جئے رام رمیش کا کہنا ہے کہ تنخواہ میں عدم استحکام، مہنگائی اور عدم مساوات کی وجہ سے ہی یہ بحران والی حالت دیکھنے کو مل رہی ہے۔

کانگریس جنرل سکریٹری کا کہنا ہے کہ ’’حال ہی میں جاری صنعتوں کے سالانہ سروے 23-2022 جیے حکومت کے آفیشیل اعداد و شمار سمیت ڈاٹا کے کئی ذرائع سے اس بات کے واضح ثبوت ملتے ہیں کہ 10 سال قبل کے مقابلے میں مزدوروں کی قوت خرید گھٹ گئی ہے۔ فکر کی بات یہ ہے کہ ان ٹھہری ہوئی مزدوری شرح کا تعلق ہندوستان کے مزدوروں کی پیداواریت میں گراوٹ سے ہو سکتا ہے، جو حال کے سالوں میں سکڑ رہی ہے۔‘‘ جئے رام رمیش نے اعلیٰ شرح مہنگائی کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ ’’آر بی آئی کے سابق ڈپٹی گورنر ڈاکٹر ورل آچاریہ نے کہا ہے کہ گزشتہ دہائی میں اڈانی گروپ سمیت 5 بڑے گروپوں کا عروج ہوا ہے، جو 40 سیکٹرس (سیمنٹ سمیت کیمیکل، پٹرول، مینوفیکچرنگ وغیرہ) میں بالادستی قائم کر رہے ہیں۔ 2015 میں جب ایک عام آدمی 100 روپے کی خریداری کرتا تھا تب صنعت کار کو اس کا 18 فیصد حصہ جاتا تھا، اب 100 روپے میں سے اسی مالک کو 36 روپے کا منافع ہوتا ہے۔‘‘

جئے رام رمیش نے اپنے بیان میں واضح لفظوں میں کہا ہے کہ گزشتہ کچھ سالوں میں مہنگائی بڑھنے کے لیے حکومت کے ذریعہ دوستانہ سرمایہ کاری کو فروغ دینے کی پالیسیاں اور ان گروپوں کو تحفظ دینا ذمہ دار ہے۔ انھوں نے کہا کہ ’’دیہی علاقوں میں دوپہیہ گاڑیوں کی فروخت، جو اقتصادی ترقی کا ایک اہم اشاریہ ہے، اب بھی 2018 کے مقابلے میں کم ہے۔ سبھی جغرافیائی خطوں میں عدم مساوات عروج پر ہے۔ اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی کا ’ارب پتی راج‘ برطانوی راج کے مقابلے میں زیادہ عدم مساوات والا ہے۔‘‘

کانگریس لیڈر نے اپنی بات کو ختم کرتے ہوئے کہا کہ ’’ہندوستان میں موجودہ وقت میں اپنے سب سے غیر یقینی اور مشکل اقتصادی حالت میں ہے۔ تنخواہ میں عدم استحکام، مہنگائی اور عدم مساوات صرف سیاسی ایشوز نہیں ہیں، بلکہ یہ ہندوستان کی طویل مدتی ترقیاتی امکانات کے لیے بے حد مضر ہیں۔ وہ ہندوستان کی صارفیت میں اضافہ کو کمزور کر رہے ہیں اور پرائیویٹ سیکٹر کو سرمایہ کاری کے لیے ملنے والے سب سے اہم حوصلہ سے محروم کر رہے ہیں۔‘‘

ایک نظر اس پر بھی

دہلی میں شدید سردی: 37 سال بعد درجہ حرارت 5 ڈگری سے نیچے

پہاڑی علاقوں میں گزشتہ دو دنوں سے ہونے والی بھاری برفباری کا اثر میدانی علاقوں میں محسوس کیا جا رہا ہے۔ سرد ہواؤں کا دائرہ بڑھ گیا ہے اور دہلی-این سی آر میں سرد لہر چل رہی ہے، جس سے درجہ حرارت میں نمایاں کمی آئی ہے۔ پہاڑوں میں اگلے ایک سے دو دنوں تک برفباری کا سلسلہ اسی طرح ...

ووٹوں کا فیصد ایک ہی رات میں لاکھوں تک کیسے بڑھ سکتا ہے؟ کانگریس کا سوال

مہاراشٹرا کے پونے شہر کی کانگریس پارٹی نے بدھ کی صبح نوی پیٹھ میں اسمبلی انتخابات کے نتائج پر حیرانگی ظاہر کرتے ہوئے احتجاج کیا اور مطالبہ کیا کہ ووٹنگ کے لیے بیلٹ پیپر پر ہی ہونا چاہیے تاکہ شفافیت کو یقینی بنایا جا سکے۔ اس سلسلے میں شہریوں کے دستخط بھی لیے گئے ہیں۔ کانگریس نے ...

مغربی بنگال میں 7 ماہ کی بچی کے اغوا اور جنسی زیادتی پر انسانی حقوق کمیشن کا نوٹس

قومی انسانی حقوق کمیشن نے مغربی بنگال کے کولکاتہ میں فٹ پاتھ سے ایک شیر خوار بچے کے اغوا اور جنسی زیادتی سے متعلق میڈیا رپورٹ کا نوٹس لیتے ہوئے چیف سکریٹری اور ڈائریکٹر جنرل کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ریاست کی پولیس سے تفصیلی اطلاعات کے لیے دو ہفتے کے اندر رپورٹ دینے کو کہا ہے۔

کیرالہ میں کانگریس کے لیے ایک اور خوشخبری، بلدیاتی وارڈز کے ضمنی انتخابات میں بڑی کامیابی

کانگریس پارٹی کے لیے کیرالہ سے ایک ماہ کے اندر دوسری بار خوش آئند خبر آئی ہے۔ کانگریس کی قیادت والے یو ڈی ایف اتحاد نے کیرالہ میں حال ہی میں 31 بلدیاتی وارڈز کے ضمنی انتخابات میں بڑی کامیابی حاصل کی ہے۔ ریاستی الیکشن کمیشن کے مطابق یو ڈی ایف نے 31 میں سے 17 وارڈوں میں فتح حاصل کی ...

جھارکھنڈ اسمبلی میں 11,697.45 کروڑ روپے کا سپلیمنٹری بجٹ، ’مئیاں سمان یوجنا‘ کے لیے 6390.55 کروڑ روپے مختص

جھارکھنڈ کی چھٹی اسمبلی کے خصوصی اجلاس کے تیسرے دن ریاستی حکومت نے ایک سپلیمنٹری بجٹ پیش کیا ہے۔ وزیر مالیات رادھا کرشن کشور نے رواں مالی سال 25-2024 کے لیے 11,697.45 کروڑ روپے کا سپلیمنٹری بجٹ پیش کیا، یہ مالی سال کا دوسرا ضمنی بجٹ ہے۔ پیش کردہ بجٹ میں سب سے زیادہ فنڈ محکمہ خواتین و ...

اے ڈی بی نے ہندوستانی معیشت کے لیے پیش گوئی کم کی، جی ڈی پی شرح ترقی میں کمی کا اعلان

ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) نے ہندوستانی معیشت کے لیے ایک دھچکا دیتے ہوئے موجودہ مالی سال کے لیے ترقی کے تخمینے کو کم کر دیا ہے۔ اے ڈی بی نے ملک میں ذاتی سرمایہ کاری اور مکانات کی طلب میں کمی کو وجہ بتاتے ہوئے ہندوستان کی جی ڈی پی شرح ترقی کو گھٹا کر 6.5 فیصد کر دیا ہے۔ مالی سال ...