خلیج میں مقیم ’اسلامو فوبیا‘ میں مبتلا ہندوستانی اپنی نوکریوں سے ہورہے ہیں محروم۔ نگرانی کرنے والی رضاکارانہ ٹیمیں ہوگئی ہیں سرگرم

Source: S.O. News Service | Published on 30th April 2020, 12:44 PM | ساحلی خبریں | ریاستی خبریں | ملکی خبریں |

منگلورو،30؍اپریل (ایس او نیوز) خلیجی ممالک میں بیٹھ کر کچھ شر پسندوں تو پچھلے کئی برسوں سے مسلمانوں اور اسلام کے بارے میں سوشیل میڈیا پر اہانت آمیز پیغامات پوسٹ کررہے تھے اور ایک منظم اینٹی پروپگنڈہ چلارہے تھے، لیکن ان کے خلاف ٹھوس اقدامات کرنے کاسلسلہ اب جاکر تیز ہوگیا ہے۔

پچھلے دنوں ہندوستان میں کورونا وباء اور تبلیغی جماعت کو مسئلہ بناکر مسلمانوں پر الزام تراشی اور نفرت انگیزی کی مہم اندرون ملک کے ساتھ بیرون ملک خلیج میں بھی تیز تر ہوگئی تھی۔ لیکن متحدہ امارات کی ایک شاہی خاتون پرنس الہند اور کچھ دیگر خلیجی ممالک کے شہریوں نے ان شرپسندوں کے خلاف مورچہ کھول دیا، جس کے بعد ہندوستان کے وزیر اعظم تک کو بیان دینے پر مجبور ہونا پڑا کہ کورونا کی وباء کو کسی مذہب اور طبقے سے جوڑ نے کی کوشش نہ کی جائے۔

خلیجی ممالک جیسے قطر، کویت سعودی عربیہ اور امارات وغیرہ میں منصوبہ بندی کے ساتھ کچھ لوگ حرکت میں آگئے ہیں اور خلیج رہتے ہوئے اسلام اور مسلمانوں کے خلاف زہر اگلنے والوں پر لگام کسنے میں کامیاب ہورہے ہیں۔اس کا طریقہ یہ ہے کہ مسلمانوں کے خلاف کسی بھی اشتعال انگیز یا نفرت آمیزسوشیل میڈیا پوسٹ کا اسکرین شاٹ لیا جاتا ہے اور پھر اسے متعلقہ شخص کی کمپنی اور اس ضمن میں اقدام کرنے والے افراد کو فارورڈ کیاجاتا ہے۔ اس کے ساتھ ہی کمپنی اپنے ملازم کو نوکری سے برطرف کردیتی ہے اور پولیس قانونی کارروائی کرتے ہوئے اس شخص کو اپنی تحویل میں لے کر جیل میں ڈال دیتی ہے اور پھر اس کو ملک بدر کردیتی ہے۔ جس کے بعد اسے اپنی موجودہ ملازمت کی تمام مراعات سے ہاتھ دھونا پڑتا ہے اور پھروہ کسی دوسری کمپنی میں ملازمت کرنے کا اہل نہیں رہتا۔ 
    مثال کے طور پر منگلوروسے تعلق رکھنے والے ایک سول انجینئر کا معاملہ لیجئے۔ ایم این سی کمپنی میں یہ شخص گزشتہ دو دہائیوں سے ملازمت کررہا تھا۔لیکن پچھلے دنوں اسے نوکری سے برطرف کردیا گیا کیونکہ اس نے دہلی میں تبلیغی جماعت کے اجتماع پر اہانت آمیزمسیج پوسٹ کیاتھا۔کویت ہی میں دوسرا ایک شخص ہوٹل میں ملازمت کررہا تھااس کو بھی اسی وجہ سے نوکری سے نکال دیا گیا ہے۔ ان دونوں کوہوائی سفر کی سہولت بحال ہوتے ہی ملک چھوڑ کر چلے جانے کا حکم دیا گیا ہے۔

اسلاموفوبیا میں مبتلا افراد کی جانچ اور نگرانی کی زد میں آنے والے صرف یہ دو افراد نہیں ہیں، بلکہ وہ خاتون بھی زد میں آگئی ہے جس کی ایک پرانی سوشیل میڈیا پوسٹ ازسرنو منظر عام پر آگئی جس میں اس نے مسلمانوں کے خلاف زہر افشانی کی تھی۔ایک اعلیٰ عہدے پر فائز اس خاتون کو بھی کمپنی نے ملازمت سے برطرف کردیا ہے۔ اب اس خاتون کی طرف سے اپنے جرم کے لئے معافی مانگنے کا آڈیو کلپ بھی وائرل ہوگیا ہے۔

خلیج میں ملازمت کررہے ایک شخص نے بتایا کہ ”رضاکار سائبر سپاہیوں کی ٹیم خلیج میں سوشیل میڈیا پرشائع ہونے والے اسلام مخالف تبصروں کی نگرانی کررہی ہے۔ وہ لوگ اسکرین شاٹ لیتے ہیں اور متعلقہ کمپنی کو ٹیاگ کرتے ہیں۔ ساتھ حکومت کے قانون نافذ کرنے والے محکمے کو بھی ٹیاگ کیا جاتا ہے۔اور کمپنی فوری طور پر تادیبی کارروائی کرتی ہے۔ہر ہندوستانی کو چاہیے کہ جہاں وہ رہتے ہیں ان ممالک کے قوانین کا پورا احترام کریں۔“ 

یہاں اڈپی کے ہریش بنگیرا کا ذکر بھی ضروری ہے جو اس وقت سعودی عربیہ کے دمام میں سلاخوں کے پیچھے پڑا ہے۔ اس کو تقریباً چھ مہینے پر گرفتار کیا گیا تھا۔ ہریش بنگیرا(33سال) ایک ایئر کنڈیشن میکانک ہے۔دمام میں ملازمت کرتے ہوئے اس نے سعودی فرمانروا محمد بن سلمان اور مکہ معظمہ کے خلاف انتہائی ہتک آمیز چیزیں فیس بک پر پوسٹ کی تھی اور عالمی سطح پراس کی مذمت کی گئی تھی۔ملازمت سے برطرف کرتے ہوئے ا س کو جیل میں ڈال دیا گیا۔اب وہ ملک بدر کیے جانے کا انتظار کررہا ہے۔

اس بدلتے ہوئے منظر نامے کو دیکھ کرخلیجی ممالک میں قائم ہندوستانی سفارت خانے بھی حرکت میں آ گئے ہیں اور ہندوستانی باشندوں کو مسلم ممالک، وہاں کے حکمرانوں اور اسلام اور مسلمانوں کے خلاف اہانت آمیز اور اشتعال انگیز تبصروں سے باز رہنے کی تلقین کررہے ہیں۔قطر میں ہندوستانی سفارت خانے کی طرف سے ٹویٹر پر ایک پیغام دیا گیاہے کہ ’یہ بات صاف ہوگئی ہے کہ ہندوستان دشمن طاقتوں کی طرف سے جعلی شناخت بناکر ہماری قوم میں انتشار پیدا کرنے کے لئے استعمال کیا جارہا ہے۔ برا کرم حقائق کوسمجھیں اور ناچاقی پیدا کرنے والی بدنیتی پر مبنی اس لہر میں ڈوب نہ جائیں۔اس وقت ہماری اولین ترجیح کووِڈ 19پر قابو پانا ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

اُڈپی - کنداپور نیشنل ہائی وے پر حادثہ - بائک سوار ہلاک

اڈپی - کنداپور نیشنل ہائی وے پر پیش آئی  بائک اور ٹرک کی ٹکر میں  بائک سوار کی موت واقع ہوگئی ۔     مہلوک شخص کی شناخت ہیرور کے رہائشی  کرشنا گانیگا  کی حیثیت سے کی گئی ہے جو کہ اُڈپی میونسپالٹی میں الیکٹریشین کے طور پر ملازم تھا ۔

بھٹکل، ہوناور، کمٹہ میں سنیچر کے دن بجلی منقطع رہے گی

ہیسکام کی طرف سے جاری پریس ریلیز کے مطابق ہوناور، مرڈیشور اور کمٹہ سب اسٹیشنس کے علاوہ مرڈیشور- ہوناور اور کمٹہ - سرسی 110 کے وی لائن میں میں مرمت ، دیکھ بھال،جمپس کو تبدیل کرنے کا کام رہنے کی وجہ سے مورخہ 20 اپریل بروز سنیچر صبح 9 بجے سے دوپہر 2 بجے تک بھٹکل، ہوناور اور کمٹہ تعلقہ ...

اڈپی - چکمگلورو حلقے میں عمر رسیدہ افراد، معذورین نے اپنے گھر سے کی ووٹنگ

جسمانی طور پر معذوری اور عمر رسیدگی کی وجہ سے پولنگ اسٹیشن تک جا کر ووٹ ڈالنا ممکن نہ ہونے کی وجہ سے 1,407 معذورین اور 85 سال سے زیادہ عمر کے 4,512 افراد نے   کرنے کے بجائے اپنے گھر سے ہی ووٹنگ کی سہولت کا فائدہ اٹھایا ۔ 

بھٹکل میں کوآپریٹیو سوسائٹی سمیت دو مقامات پر چوری کی واردات

شہر کے رنگین کٹّے علاقے میں واقع ونائیک کو آپریٹیو سوسائٹی کے علاوہ دیہی پولیس تھانے کے حدود میں ایک دکان اور مرڈیشور بستی مکّی کے ایک سروس اسٹیشن میں سلسلہ وار چوری کی وارداتیں انجام دیتے ہوئے لاکھوں روپے نقدی لوٹی گئی ہے ۔

بی جے پی کانگریس ایم ایل اے کو رقم کی پیشکش کر رہی ہے: وزیر اعلیٰ سدارامیا

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے لیڈروں پر الزام لگایا ہے کہ وہ کانگریس کے ممبران اسمبلی کو اپنی حکومت کے قیام کے بعد رقم کی پیشکش کر کے اپنی طرف راغب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

آئین میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی: سابق وزیر اعظم دیوے گوڑا

جنتا دل (ایس) (جے ڈی ایس) کے سربراہ اور سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیوے گوڑا نے منگل کو واضح کیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ بھلے ہی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو لوک سبھا الیکشن 2024میں 400 سیٹیں مل جائیں آئین میں کوئی ترمیم نہیں ہو گی۔

بی جے پی نے کانگریس ایم ایل اے کو 50 کروڑ روپے کی پیشکش کی؛ سدارامیا کا الزام

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے ہفتہ کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر الزام لگایا کہ وہ کانگریس کے اراکین اسمبلی کو وفاداری تبدیل کرنے کے لیے 50 کروڑ روپے کی پیشکش کرکے 'آپریشن لوٹس' کے ذریعے انکی حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی کوششوں میں ملوث ہے۔

لوک سبھا انتخاب 2024: کرناٹک میں کانگریس کو حاصل کرنے کے لیے بہت کچھ ہے

کیا بی جے پی اس مرتبہ اپنی 2019 لوک سبھا انتخاب والی کارکردگی دہرا سکتی ہے؟ لگتا تو نہیں ہے۔ اس کی دو بڑی وجوہات ہیں۔ اول، ریاست میں کانگریس کی حکومت ہے، اور دوئم بی جے پی اندرونی لڑائی سے نبرد آزما ہے۔ اس کے مقابلے میں کانگریس زیادہ متحد اور پرعزم نظر آ رہی ہے اور اسے بھروسہ ہے ...

منیش سسودیا کی عدالتی تحویل میں 26 اپریل تک کی توسیع

دہلی کی ایک عدالت نے جمعرات کو شراب پالیسی کے مبینہ گھوٹالہ سے متعلق منی لانڈرنگ معاملہ میں عآپ کے لیڈر اور سابق نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا کی عدالت تحویل میں 26 اپریل تک توسیع کر دی۔ سسودیا کو عدالتی تحویل ختم ہونے پر راؤز ایوینیو کورٹ میں جج کاویری باویجا کے روبرو پیش کیا ...

وزیراعظم کا مقصد ریزرویشن ختم کرنا ہے: پرینکا گاندھی

کانگریس جنرل سیکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا نے یہاں پارٹی کے امیدوار عمران مسعود کے حق میں بدھ کو انتخابی روڈ شوکرتے ہوئے بی جے پی کو جم کر نشانہ بنایا۔ بی جے پی کو ہدف تنقید بناتے ہوئے انہوں نے بدھ کو کہا کہ آئین تبدیل کرنے کی بات کرنے والے حقیقت میں ریزرویشن ختم کرنا چاہتے ...

مودی ہمیشہ ای وی ایم کے ذریعہ کامیاب ہوتے ہیں،تلنگانہ وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی کا سنسنی خیز تبصرہ

تلنگانہ کے وزیراعلیٰ  ریونت ریڈی نے سنسنی خیز تبصرہ کرتے ہوئے کہا  ہے کہ ہر مرتبہ مودی الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں( ای وی ایمس )کے ذریعہ انتخابات میں کامیابی حاصل کرتے ہیں اور جب تک ای وی ایم کےذریعے انتخابات  کا سلسلہ بند نہیں کیا جائے گا،  بی جے پی نہیں ہار سکتی۔

لوک سبھا انتخابات کے چوتھے مرحلہ کے لئے گزٹ نوٹیفکیشن جاری

الیکشن کمیشن نے لوک سبھا انتخابات 2024 کے چوتھے مرحلہ کے لئے گزٹ نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔ کمیشن کے مطابق انتخابات کے چوتھے مرحلہ میں 10 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی 96 پارلیمانی سیٹوں پر انتخابات ہوں گے۔ اس مرحلہ کی تمام 96 سیٹوں پر 13 مئی کو ووٹنگ ہوگی۔ نوٹیفکیشن جاری ...

ملک کے مختلف حصوں میں جھلسا دینے والی گرمی، گزشتہ برس کے مقابلے اس سال گرمی زیادہ

   ملک کے مختلف حصوں میں گرمی کی شدت میں روزبروزاضافہ ہوتاجارہا ہے۔ بدھ کوملک کے مختلف حصوں میں شدید گرمی رہی ۔ اس دوران قومی محکمہ موسمیات کا کہنا  تھا کہ ملک کے کچھ حصوںمیں ایک ہفتے تک گرم لہریں چلیں گی ۔  بدھ کو د ن بھر ملک کی مختلف ریاستوں میں شدید گرم  لہر چلتی رہی  جبکہ ...