بھٹکل:06؍اکتوبر(ایس اؤ نیوز) مرکزی حکومت کی طرف سے جاری کیا گیا نیا میڈیکل قانون ڈاکٹری پیشہ کے لئے مشکلات پیدا کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے انڈین میڈیکل اسوسی ایشن بھٹکل کے ممبرا ن نے فوری طورپر قانون کو واپس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے بھٹکل اسسٹنٹ کمشنر کے توسط سے وزیرا عظم اور وزیر داخلہ کو میمورنڈم سونپا۔
میمورنڈم میں تحریرکیاگیا ہےکہ طبی خدمات انجام دینے والے ڈاکٹر س اپنی ناکردہ غلطیوں کی وجہ سے قاتلانہ حملے کا شکار ہورہے ہیں، مرکزی حکومت کا نیا قانون ڈاکٹروں پر مزید حملہ کے لئے اکسانے والاہے، حملہ کا شکار ہوئے ڈاکٹرس شکایت درج کرتے ہیں تو نئے قانون میں حملہ آور کو سخت سزا دینے کا ذکر نہیں ہے، اس کے برخلاف معمولی بات کو لے کربھی مریض شکایت کرتا ہے تو ڈاکٹر جیل جاسکتاہے۔ الزام سے بری ہونے کے لئے ڈاکٹروں کو ہائی کورٹ جانے کی مجبوری پیدا کردی گئی ہے۔ ڈاکٹرس کو اپنی حفاظت کے لئے بندوق ساتھ میں رکھنے کے حالات پیدا کرنے کی بات میمورنڈم میں لکھی گئی ہے۔ اسسٹنٹ کمشنر ساجد ملا نے میمورنڈم وصول کیا۔ بھٹکل آئی ایم اے کے صدر ڈاکٹر سید عبدالقادر ، ڈاکٹر آر وی سراف، ڈاکٹر گنیش پربھو، ڈاکٹر وشوناتھ نایک، ڈاکٹر نورالامین ، ڈاکٹر یسین محتشم،ڈاکٹر ونیتا نایک، ڈاکٹر گایتری پربھو، ڈاکٹر جناردھن موگیر، ڈاکٹر نسیم خان، ڈاکٹر ناصر وغیرہ موجود تھے۔