اقوام متحدہ میں ہندوستان نے فلسطین کے حق میں دیا ووٹ
نئی دہلی 12 / نومبر (ایس او نیوز) اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں ہندوستان نے اس قرارداد کے حق میں ووٹ دیا جس میں فلسطینی سرزمین پر اسرائیلی قبضے کی مذمت کی گئی ہے ۔ ہندوستان کی جانب سے فلسطین کے حق میں ووٹ دینے پر ترنمول کانگریس کے رکن پارلیمنٹ ساکیت گوکھلے نے نہایت خوشی کا اظہارکیا ہے۔
اقوام متحدہ کی اس مذمتی قرارداد کا عنوان " مقبوضہ فلسطینی سر زمین بشمول مشرقی یروشلم اور مقبوضہ شامی گولان پر اسرائیلی آباد کاری کی سرگرمیاں" ہے ۔ اس قرارداد کا مسودہ جمعرات کے دن منظور کیا گیا جسے سنیچر کے دن ووٹنگ کے ذریعے ہندوستان، بنگلہ دیش، چین، بھوٹان، مالدیپ، روس، جاپان، ملیشیا، فرانس، ساوتھ آفریقہ، سری لنکا، برطانیہ سمیت 145 ممالک کی زبردست حمایت کے ساتھ منظور کیا گیا ۔ جبکہ کینڈا، ہنگری، اسرائیل، مارشل آئلینڈس، فیڈیریٹید اسٹیٹس آف مائکرنیشیا، ناورو اور امریکہ نے اس قرارداد کی مخالفت میں ووٹ دیا ۔ دیگر 18 ممالک ووٹنگ سے غیر حاضر رہے ۔
یاد رہے کہ فلسطین کے حق میں اقوام متحدہ کی قرارداد کا اگلے ہفتے کے اوائل میں سلامتی کونسل میں ووٹنگ کے لیے پیش کیے جانے کا امکان ہے۔ اس قرارداد میں فلسطین کے مقبوضہ علاقے میں اسرائیل کی طرف سے باز آبادکاری کی تمام سرگرمیوں کی مذمت کی گئی ہے ۔ اور اسرائیل کی ان سرگرمیوں کو غیر قانونی اور امن و امان، معاشی و سماجی ترقی کی راہ میں رکاوٹوں سے تعبیر کیا گیا ہے ۔ قرارداد میں اسرائیل سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ ایسی تمام سرگرمیوں سے باز آئے ۔
خیال رہے کہ گزشتہ ماہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اسی قسم کی ایک قرارداد پر ووٹنگ کے دوران ہندوستان نے غیر حاضر رہنے کو ترجیح دی تھی جس میں انسانی بنیادوں پر حماس اور اسرائیلی تنازعہ میں جنگ بندی کا مطالبہ کیا گیا تھا ۔ اس وقت اس قرارداد کی حمایت میں 120 ممالک نے ووٹ دیا تھا، 14 ممالک نے مخالفت میں ووٹنگ کی تھی جبکہ بشمول ہندوستان 45 ممالک غیر حاضر رہے تھے ۔