الہ آباد،27؍مارچ (ایس او نیوز؍ایجنسی) ملک میں کورونا کے خطرات جیسے جیسے سنگین ہوتے جا رہے ہیں عوام میں اپنے تحفظ کو لیکر بیداری بھی بڑھنے لگی ہے ۔خاص طور سے گھنی آبادی والے محلوں میں وبا ء کے خطرات اور بھی بڑھ گئے ہیں ۔گھنی آبادی میں رہنے والے افراد نے وبائی خطرے کو محسوس کرتے ہوئے ’’ سماجی دوریاں ‘‘ کے اصول پر سختی سے عمل کرنا شروع کر دیا ہے ۔الہ آباد کی گھنی آبادیوں میں اس اصول پر عمل کرنے لئے لاک ڈاؤن پر عمل کرانا ایک بڑا مسئلہ بنتا جا رہا ہے ۔
الہ آباد کی گھنی آبادیوں میں رہنے والے افراد نے کورونا کے سنگین خطرے کو محسوس کرتے ہوئے اب خود پر پابندی لگانی شروع کردی ہے ۔سماج میں بیداری لانے کے مقصد سے شہریوں نے آئیڈل نمونے پیش کرنا شروع کر دئے ہیں ۔سوشل ڈسٹنسنگ ‘‘ یا سماجی دوریوں پر عمل کرنے کے لئے ضروری اشیاء کی دوکانوں پر لوگ دو دو میٹر کی دوریوں کا فاصلہ کا بنا کر قطار لگا رہے ہیں ۔لوگوں کا کہنا ہے کہ سوشل ڈسٹنسنگ کے اصول پر عمل کرکے وہ خود بھی اور دوسرے کو بھی اس خطرناک وائرس سے بچا سکتے ہیں۔ لوگوں کو اب یہ محسوس ہونے لگا ہے کہ کورونا کے خطرات سے نمٹنے کے لئے ان کو خود آگے آنا ہوگا ۔حکومت کی طرف سے جاری ہونے والی ایڈوائزری پر عمل کرنا اور دوسروں کو بھی اس پر عمل کرانے کے لئے سماج میں بیداری لانا ضروری ہے ۔یہی وجہ ہے کہ گھنی آبادی کے بیشتر علاقے اب سوشل ڈسٹنسنگ پر عمل کرنے میں دوسروں کے لئے مثال پیش کر رہے ہیں ۔
حکومت کا بھی یہی کہنا ہے کہ احتیاط اس وقت سب سے بڑی حفاظت ہے۔ زیادہ تر افراد اب خود کو ایک طویل لاک ڈاؤن کے لئے ذہنی طور پر خود کو تیار کر رہے ہیں ۔گھنی آبادیو ں کے علاقوں میں کرونا وائرس پھیلنے کا سب سے زیادہ خطرہ ہے ۔شاید یہی وجہ ہے کہ اب لوگ اس کے تعلق سے پہلے سے زیادہ سنجیدگی کا مظاہرہ کر رہے ہیں ۔اگر عوام اسی طرح سے اپنے سماجی شعور اور احتیاط کا ثبوت دیتے رہے تو کرونا جیسی وباء کو شکست دینے میں جلد ہی کامیابی حاصل ہو گی۔