پاکستان کی گیدڑ بھپکی، کشمیرپرنیوکلیئرجنگ کا خطرہ پاک کی اعلیٰ سطحی میٹنگ بھی بے نتیجہ،پاکستانی سفارتخانوں میں کشمیر ڈیسک بنانے کا اعلان
نئی دہلی،18اگست(ایس او نیوز؍ایجنسی)مرکزی وزیردفاع راجناتھ سنگھ کی جانب سے ہندوستان اپنی ”نوفرسٹ یوز“ (پہلے استعمال نہ کرنے) کی نیوکلیئرپالیسی کا جائزہ لے سکتا ہے، سخت بیان پرردعمل ظاہرکرتے ہوئے پاکستانی فوج کے ترجمان جنرل آصف غفورنے کہا کہ کشمیرپریقینی طورپرنیوکلیئر جنگ کا خطرہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی سکیورٹی اہلکار ہندوستان کے کسی بھی حملے کا جواب دینے کیلئے پوری طرح سے تیارہے۔وہیں ہر طرف سے ملی شکست سے بوکھلائی پاکستانی حکومت نے آج کشمیر ایشو پر ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ طلب کی۔ ایسے میں ہندوستان کے لیے یہ میٹنگ سیاسی اور سفارتی نظریہ سے کافی اہم تھی۔ ہندوستان سمیت دنیا کے دیگر ملک اس پر نظر بنائے ہوئے تھے کہ آخر اب کشمیر معاملے میں پاکستان کا کیا اسٹینڈ ہوگا؟۔میٹنگ تو ختم ہوگئی لیکن صحیح صورتحال سامنے نہیں آسکی۔پاکستان کے وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے ہفتہ کوکہا کہ پاکستان اپنے بیرون ممالک دفاترمیں ایک”کشمیرسیل“ بنائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اہم دارالحکومتوں کی شناخت کی جائے گی اورسبھی سفارت خانوں میں ایک کشمیرڈیسک بنائی جائے گی۔پاکستان کا یہ بیان وزیردفاع راجناتھ سنگھ کے بعد آیا ہے۔ واضح رہے کہ جمعہ کووزیردفاع راجناتھ سنگھ نے پوکھرن میں کہا تھا کہ نیوکلیئرہتھیاروں کے استعمال کولے کراب تک ہماری پالیسی”پہلے استعمال نہ کرنے“ کی رہی ہے۔ اب مستقبل میں کیا ہوتا ہے، یہ اس وقت کے حالات پرمنحصرکرتا ہے۔ راجناتھ سنگھ کے اس بیان کے بعد پاکستان کی بوکھلاہٹ میں مزید اضافہ ہوگیا ہے، جس کے بعد اس نے کہا ہے کہ کشمیرپرنیوکلیئرجنگ کا خطرہ ہے۔ واضح رہے کہ ملک کی مودی حکومت کے جموں وکشمیرسے دفعہ 370 کی بیشترشقوں کو ہٹانے اورریاست کی تقسیم کرنے سے پاکستان بری طرح سے بوکھلایا ہوا ہے۔ اپنی اس بوکھلاہٹ کے سبب وہ پوری دنیا سے اس معاملے میں مداخلت کا مطالبہ کررہا ہے، لیکن اسے ہرطرف سے مایوسی کے علاوہ اورکچھ ہاتھ نہیں لگ رہاہے۔ دنیا کے بڑے ملک امریکہ، چین اورروس بھی اس کی کوئی مدد نہیں کررہے ہیں۔ اسی کے سبب پاکستان اپنے ناپاک منصوبوں کومسلسل اپنے بیانات سے ظاہرکررہا ہے۔