بی جے پی کے جنرل سکریٹری رام مادھو کے خیال میں پڑوسی ممالک میں اقلیتی طبقے کے متاثرین کو شہریت دینا بھارت کا فرض
نئی دہلی 8دسمبر(آئی این ایس انڈیا) بی جے پی کے جنرل سکریٹری رام مادھو نے شہریت ترمیمی بل (سی اے بی) کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان کا فرض ہے کہ ہمسایہ ممالک میں مظلوم اقلیتوں کو شہریت دیں کیونکہ وہ مذہب کی بنیادپر ملک کو تقسیم کرنے کے فیصلے کے شکارہوئے ہیں۔
پیر کو لوک سبھا میں پیش کیے جانے والے شہریت ترمیمی بل (سی اے بی) میں کہا گیا ہے کہ مذہبی بنیادوں پر پاکستان،بنگلہ دیش اور افغانستان سے ستائے جانے والے غیر مسلم مہاجرین کو غیر قانونی تارکین وطن نہیں سمجھا جاسکتا۔ اور انہیں بل کے تحت ہندوستانی شہریت دی جائے گی۔سیاسی جماعتوں کی تنقید کے جواب میں، مادھو نے کہا کہ اسی طرح کا قانون اس وقت کی پنڈت جواہر لال نہروحکومت کی طرف سے تارکین وطن (آسام سے جلاوطنی) ایکٹ، 1950 میں نافذ کیا گیا تھا۔مادھو نے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ میں شہریت ترمیمی بل کے ناقدین کو یاددلادوں کہ نہروحکومت نے 1950 میں غیرقانونی تارکین وطن خصوصاََپاکستان (اب بنگلہ دیش) کے لوگوں کو ملک بدر کرنا شروع کیاگیا تھا۔ اسی طرح کا قانون بنایاگیاتھا اور اس میں واضح طور پر کہا گیا تھا کہ مشرقی پاکستان سے آنے والی اقلیتیں اس کے دائرے میں نہیں آئیں گی۔مادھو نے اس بات پر زور دیا کہ ہندوستان مظلوم اقلیتوں کے لیے ہمیشہ اپنے دروازے کھلا رکھتا ہے۔ انہوں نے کہاہے کہ پڑوسی ممالک سے تعلق رکھنے والی اقلیتیں، جن کو بل میں شہریت دینے کی تجویزکی گئی ہے، وہ مذہبی خطوط پر ملک کو تقسیم کرنے کے تاریخی فیصلے کا شکار ہیں اور ان اقلیتوں کو شہریت کا حق دینا بھارت کافرض ہے۔شمال مشرقی ریاستوں میں پارٹی کے پالیسی سازمادھونے کہاہے کہ حکومت اور وزیر داخلہ امت شاہ نے خطے کے لوگوں کی پریشانیوں سے نمٹنے کے لیے مختلف اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ وسیع تبادلہ خیال کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس بل کے پیش نظرحکومت ریاستوں کی تمام خدشات پرتوجہ رکھے گی جس میں آبادیات، زبان اور ثقافت میں تبدیلی بھی شامل ہے۔شہریت (ترمیمی) بل -2018 کی کاپی کے مطابق، جو اراکین پارلیمنٹ کو تقسیم کی گئی ہے، اس قانون کا اطلاق قبائلی علاقوں میں نہیں ہوگا جہاں اس کا آئین کے چھٹے شیڈول کے تحت حکومت کی جاتی ہے۔لہٰذایہ قانون آسام، میگھالیہ اور تریپورہ کے قبائلی علاقوں اور اروناچل پردیش، ناگالینڈ، میزورم کے آئی ایل پی علاقوں میں لاگونہیں ہوگا۔