بھارت بائیوٹیک نے ویکسین کے سائڈ افیکٹ پر معاوضہ کا اعلان کردیا
حیدرآباد،17؍جنوری (آئی این ایس انڈیا) ملک میں کورونا ویکسی نیشن مہم ہفتے کی صبح سے شروع ہوئی۔ کانگریس نے ویکسین کے سوال اٹھاتے ہی بھارت بائیوٹیک نے ایک بڑا اعلان کیا۔
کوویکسین بنانے والی کمپنی بھارت بائیوٹیک کا کہنا ہے کہ اگر اس سے مضر اثرات ہوتے ہیں تو اس کا معاوضہ ملے گا۔ مرکزی حکومت نے ابھی تک بھارت بائیوٹیک سے 5.5 ملین خوراکیں خریدی ہیں اور ہفتہ کو شروع ہونے والی ویکسی نیشن میں بھی استعمال کیا جارہا ہے۔ ویکسین لینے والے لوگوں کے دستخط شدہ فارم پربھارت بائیوٹیک نے کہا ہے ، کسی بھی منفی یا سنگین اثرات کی صورت میں آپ کو سرکاری اور مجاز سینٹر اور اسپتالوں میں تسلیم شدہ نگہداشت فراہم کی جائے گی۔ اس کے مطابق اگر ویکسین کے سنگین ضمنی اثرات مرتب ہوتے ہیں، تو بی بی آئی ایل کے ذریعہ معاوضہ دیا جائے گا۔
واضح ہو کہ کوویکسین کے پہلے اور دوسرے مرحلے کے کلینیکل ٹرائلز میں کوووڈ کیخلاف اس کی اثرانداز ہونے کی تصدیق ہوگئی ہے۔ اس شعبے کے ماہر کے مطابق یہ ویکسین ابھی بھی کلینیکل ٹرائل مرحلے میں ہے لہٰذا اگر کسی پر سنگین مضر اثرات مرتب ہوتے ہیں تو اس کے بعد معاوضہ ادا کرنا کمپنی کی ذمہ داری ہوتی ہے۔ اسی کے ساتھ ہی بھارت بائیوٹیک انٹرنیشنل لمیٹڈ (بی بی آئی ایل) کے جوائنٹ منیجنگ ڈائریکٹر ، سکریٹری نے ٹوئٹ کیا کہ کوویکسین اور بھارت بائیوٹیک کورونا جنگجوؤں کی خدمت کرکے شکر گزار ہیں۔ملک میں دو کمپنیوں کی ویکسین کو حال ہی میں منظوری دی گئی تھی۔ ڈی سی جی آئی نے ہنگامی استعمال کے لئے سیرم انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا کے کووڈ شیلڈ اور ہندوستان بائیوٹیک کے کوویکسن کو منظوری دے دی ہے۔
کانگریس کے رکن پارلیمنٹ اور سابق مرکزی وزیر منیش تیواری نے کورونا ویکسی نیشن پر سوال اٹھائے تھے۔ انہوں نے ہندوستان بائیوٹیک کی ویکسین کے بارے میں کہا کہ کئی نامور ڈاکٹروں نے حکومت کے سامنے ویکسین کی تاثیر اور تحفظ کے بارے میں سوالات اٹھائے ہیں اور وہ یہ منتخب نہیں کر سکتے ہیں کہ کون سی ویکسین لینا ہے، یہ رضامندی کے اصول کے منافی ہے۔ تیواری نے مزید کہا کہ کوویکسین کی ایک الگ کہانی ہے، وہ بغیر کسی عمل کے منظور کرلی گئی ہے ۔