بھٹکل میں احتجاج اور دھرنوں سے پولس پریشان! اُردو بورڈ پر کھڑے کئے گئے ہنگامے کے بعد آج ڈپٹی کمشنر نے بلائی پیس میٹنگ
بھٹکل 30 جون (ایس او نیوز) بھٹکل میں ایک طرف سو دنوں سے موگیر کمیونٹی کا احتجاجی دھرنا جاری ہے جو اپنے شیڈول کاسٹ سرٹی فیکٹ کو واپس بحال کرنے کی مانگ کررہے ہیں، تو وہیں حجاب پر پابندی ، نوپور شرما کے اشتعال انگیز بیان سمیت دیگر معاملوں پر ہورہے یکے بعد دیگرے احتجاج کے بعد اب بھٹکل میونسپالٹی کی نئی عمارت کے بورڈ پر کنڑا اور انگریزی کے ساتھ اُردو عبارت ہونے پر بعض ہندو تنظیموں کے احتجاج، پھر انتظامیہ کی طرف سے بورڈ نکالنے کی کوشش پر اُردو کی حمایت میں مقامی لوگوں کے پُرزور احتجاج سے ایک طرف انتظامیہ پریشان ہے، وہیں مقامی پولس کو بھی آرام نہیں مل رہا ہے۔ اُدھر پڑوسی تعلقہ ہوناور میں بھی بندرگاہ کی تعمیر کو لے کر احتجاج پر احتجاج ہورہے ہیں۔
بھٹکل میونسپل عمارت پر اُردو عبارت کی حمایت میں مسلمان کھڑے ہیں تو وہیں بی جے پی لیڈرس اور سنگھ پریوار کے تنظیمیں اُردو عبارت کی مخالفت کررہی ہیں، ایسے میں بھٹکل کے رکن اسمبلی نے متنبہ کرایا ہے کہ اگلے دو تین دنوں کے اندر اُردو عبارت نہیں ہٹائی گئی تو وہ خود میونسپالٹی پہنچ کر اُردو عبارت کو میونسپل عمارت سے نکال دیں گے۔
معاملے کوخوش اسلوبی کے ساتھ نپٹانے کے لئے آج جمعرات کو اُترکنڑا کے ڈپٹی کمشنر ملئے مہیلن اور سپرنٹنڈنٹ آف پولس ڈاکٹر سُمن ڈی پنیّکر کاروار سے بھٹکل تشریف لارہے ہیں، پتہ چلا ہے کہ دوپہر قریب 12 بجے پِیس میٹنگ کا انعقاد کیا گیا ہے جس میں دونوں کمیونٹی کے لوگوں کو غالباً باری باری بلایا جاسکتا ہے، یا پھر ایک ساتھ دونوں کمیونٹی کے لوگوں کو بلاکربھی میٹنگ رکھی جاسکتی ہے۔
اس بات کا بھی پتہ چلا ہے کہ آج جمعرات شام چار بجے میونسپالٹی میں بورڈ کو لے کر چیف آفسر نے جنرل بوڈی میٹنگ بلائی ہے جس میں اُردو عبارت کے تعلق سے فیصلہ لیا جائے گا اور جیسا کہ پہلے بتایا جاچکا ہے، میٹنگ میں منظور ہونے والی قرار داد ڈپٹی کمشنر کو روانہ کی جائے گی اور قرارداد کو لے کر ڈپٹی کمشنر کی طرف سے جو بھی فیصلہ ہوگا، اس کو قبول کرنے عوام الناس سے کہا گیا ہے۔