بھٹکل میں موٹر گاڑیوں کی بڑھتی تعداد۔ آمدورفت کی دشواریوں پر قابو پانے کے لئے ٹریفک پولیس اسٹیشن کا قیام اشد ضروری
بھٹکل 17/فروری(ایس او نیوز) بھٹکل شہر تعلیمی، معاشی اور سماجی طور پرتیز رفتاری کے ساتھ ترقی کی طرف گامزن ہے۔ لیکن اس ترقی کے ساتھ یہاں پر موٹر گاڑیوں کی تعداد میں بھی بے حد اضافہ ہوا ہے جس سے ٹریفک کے مسائل پیدا ہوگئے ہیں۔ دوسری طرف ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیاں بھی بڑھتی جارہی ہیں اوراس سے سڑک حادثے بھی زیادہ ہونے لگے ہیں۔ اس لئے عوام کا سنجیدہ طبقہ یہ چاہتا ہے کہ بھٹکل شہرمیں ٹریفک پولیس اسٹیشن قائم کیا جائے۔
شہر کے تنگن گنڈی کراس، نوائط کالونی رابطہ کراس، جالی کراس، شمس الدین سرکل، بس اسٹانڈ، تعلقہ پنچایت دفتر، نیشنل ہائی وے، مین روڈ، قدیم بس اسٹانڈ، ماری کٹے، چوتھنی جانے والا راستہ، پھول بازارجیسے علاقوں میں موٹر گاڑیوں کی آمد و رفت اور پیدل راہگیروں کی حفاظت ایک بہت بڑا مسئلہ بن گئی ہے۔ان علاقوں میں ہفتے میں دو تین حادثات ہونا معمول کی بات ہوگئی ہے۔ یہاں سے پیدل راہگیروں کو سڑک پار کرنا جان جوکھم میں ڈالنے کا کام بن گیا ہے۔ نیشنل ہائی وے اور شہری علاقے کے علاوہ مضافاتی علاقوں میں بھی تقریباً یہی صورتحال ہے۔
یہ صحیح ہے کہ بھٹکل شہر تعلقہ ہیڈکوارٹر ہے مگر یہاں پر فی کس گاڑیوں کی تعداد بہت زیادہ ہے۔ خاص کر دوپہیہ گاڑیوں کی بھرمار ہے۔ اس کااندازہ لگانے کے لئے ہفتہ واری بازار کا نظارہ دیکھنا کافی ہے۔اس وقت بھٹکل میں روزانہ جو موٹر گاڑیاں اندرون شہر سڑکوں پر دوڑتی ہیں ان کی تعداد یہاں دی جارہی ہے۔
75,000 | دوپہیہ گاڑیاں |
1,500 | آٹو رکشا |
سو سے زائد | سرکاری بسیں |
پچاس سے زائد | نجی بسیں |
دس ہزار | کار اور دوسری موٹر گاڑیاں |
تین سو سے زائد | اسکولی بسیں |
ڈیڑھ سو سے زائد | ٹورسٹ ٹیمپو، گوڈس ٹیمپو |
ایک طرف شہر کے بعض ذمہ داران بھٹکل میں ٹریفک پولس اسٹیشن قائم کرنے کی ضرورت پر زور دے رہے ہیں تو بعض ذمہ داران کا کہنا ہے کہ نیشنل ہائی وے فورلائن کی تعمیر کا کام شہر میں ابھی تک شروع نہیں ہوا ہے جس کی وجہ سے یہ مسئلہ دن بدن بگڑتاجارہا ہے۔بھٹکل کے معروف کاروباری جناب ایم ایس محتشم کا کہنا ہے کہ بھٹکل میں گذشتہ چھ سالوں ٹریفک کا مسئلہ کچھ زیادہ ہی پیچیدہ ہوگیا ہے، ایک حساب سے ہائی وے کا کام شروع ہوتا ہے اور فلائی اوور بریج کا کام مکمل ہوتا ہے تو پھر دور دراز علاقوں کی طرف جانے والی سواریاں فلائی اوور کے اوپر سے گذرجائیں گی اور حالیہ سڑک پر صرف مقامی لوگوں کی ہی گاڑیاں دوڑیں گی تو ٹریفک کا مسئلہ ایک حد تک حل ہوسکتا ہے۔
بھٹکل میں ٹریفک کے مسائل اور ٹریفک پولیس اسٹیشن کے قیام کے سلسلے میں تبصرہ کرتے ہوئے بھٹکل رکن اسمبلی سنیل نائک نے بتایا کہ میں نے اس سے پہلے ہی اس مسئلے کو حکومت کے سامنے رکھا ہے اور یہاں پر ٹریفک پولیس اسٹیشن قائم کرنے کی تجویز کو منظوری دینے کی درخواست کی ہے۔اب یہ تجویز کس مرحلے میں ہے اس کا جائزہ لینے کے بعد جلد ہی اس سمت میں کارروائی کروں گا۔
ڈی وائی ایس پی کے سی گوتم نے کہا کہ ابھی مجھے بھٹکل میں آئے ہوئے چند ہی دن گزرے ہیں۔ ٹریفک کے مسائل کے تعلق سے میں تفصیلات حاصل کی ہیں۔ محکمہ پولیس کی طرف سے اس مسئلے کو حل کرنے کے لئے تمام اقدامات کیے جائیں گے۔اس کے علاوہ ٹریفک پولیس اسٹیشن کے قیام کے سلسلے میں اس سے پہلے بھیجی گئی تجویز کا معائنہ کروں گا۔
جبکہ سرکل پولیس انسپکٹر ایم ایس پرکاش نے بتایا کہ بھٹکل میں ٹریفک کے جو مسائل ہیں انہیں درست کرنے کے لئے مختلف مقامات پر پولیس عملے کو تعینات کیا جاتا ہے۔ وقفے وقفے سے موٹر گاڑیوں کی تلاشی لینے کی کارروائی بھی کی جاتی ہے۔انہوں نے کہا کہ شہر کے اندرگاڑیوں کی آمد ورفت کے لئے درپیش مسائل کو حل کرنے اور مزید بہتر انداز میں عوام کو سہولتیں فراہم کرنے کی کوشش کی جائے گی۔