ریاست کرناٹک میں گمشدہ افراد کی تعداد میں اضافہ
بنگلورو،10؍اکتوبر(ایس او نیوز) کرناٹک پولیس کے ذریعہ انجام دئے گئے ایک مطالعہ نے واضح کیا ہے کہ جو لوگ گھروں کو چھوڑ کر چلے جاتے ہیں ان میں سے ہر ایک سو افراد میں کم از کم چالیس لوگ گھریلو جھگڑوں اور خاندانی مسائل کی وجہ سے ایسا کر تے ہیں جبکہ تیس فیصد افراد مالی پریشانیوں کی وجہ سے گھر چھوڑ دیتے ہیں، جس میں قرضہ کا بوجھ بھی شامل ہو تا ہے، مطالعہ نے یہ بھی واضح کیا ہے کہ بیس فیصد افراد خصوصاً نوجوان عشق کے چکر میں اپنے گھروں کو خیر باد کہہ دیتے ہیں -حیرت کی بات یہ ہے کہ گھروں سے بھاگ جانے یا گمشدگی کے معاملات ایسے گھروں میں زیادہ ہوتے ہیں، جن میں اکیلے اور آزادانہ خاندان آباد ہوتے ہیں ارو جن گھروں میں مشترکہ خاندان ہوتے ہیں یعنی ماں باپ اور بھائی بھاوج وغیرہ ایک ہی چھت کے نیچے بسیرا کرتے ہیں ان میں گھر چھوڑ کر چلے جانے کے معاملات بہت کم ہوتے ہیں -ایک اعلیٰ پولیس افسر نے بتایا کہ ”اکیلے خاندانوں کے مقابلہ میں ملے جلے خاندانوں کی طرف سے گمشدگی کی خبریں بہت کم آتی ہیں -اچانک جذبات کا ابھار، شدید غصہ، فیصلوں میں جلد بازی اور بدلے کے جذبات ہوتے ہیں جن کے نتیجہ میں کسی شخص کو اس بات کا حوصلہ حاصل ہوتا ہے کہ وہ گھر چھوڑ کر چلا جائے“-ماہرین نفسیات کا کہنا ہے کہ ایسے مواقع پر اکیلے خاندانوں میں حالات کو سنبھالنے والا کوئی نہیں ہوتا جس کی وجہ سے یہ معاملات اس طرح کے خاندانوں میں زیادہ نظر آتے ہیں -ریاستی پولیس کے ذرائع کے مطابق ریاست بھر میں جاریہ سال کے ابتدائی دس مہینوں کے دوران کل 10,683افرادکی گمشدگی کی خبریں آئی تھیں، جن میں سے 6,256افراد کو پولیس نے تلاش کر لیا ہے اور انہیں دوبارہ اپنے خاندانوں سے ملا دیا گیا ہے مگر 4,427افراد اب بھی لا پتہ ہیں -اسی طرح ان معاملات کو سلجھانے کا فیصد جاریہ سال کے دس مہینوں میں 58.6فیصد رہا جبکہ پچھلے سال (2018 کے بارہ مہینوں میں) یہ تناسب63.9فیصد تھا، سال 2018میں کل13,544 افراد لاپتہ ہوئے تھے جن میں سے6,256 افراد کو پولیس نے تلاش کر لیا تھا-