شمالی کرناٹکا میں مسلسل بارش سے سیلاب۔ ندیاں فُل۔ڈیم سے چھوڑا جارہا ہے لاکھوں کیوسیکس پانی ،کئی پُل اور نشیبی علاقے زیر آب۔لاکھوں ہیکٹر فصلیں تباہ۔50 سے زائد دیہاتوں سے کٹ گیاہے رابطہ
بنگلورو،17؍اگست (ایس او نیوز)پچھلے دو تین دنوں سے جاری مسلسل برسات کی وجہ سے شمالی کرناٹکا سیلاب کی زد میں آگیا ہے۔ جس کے بعدگدگ رائچور، یادگیر، باگلکوٹ غیرہ کے نشیبی علاقوں سے لوگوں کو نکال کر محفوظ مقامات پر منتقل کردیا گیا ہے۔
موصولہ رپورٹ کے مطابق کرشنا، ملاپربھا اوردیگر ندیوں میں زبردست طغیانی آئی ہوئی ہے اور وہ اپنی سطح سے اورپر ابل رہی ہیں۔جس کی وجہ سے ان ندیوں کے کنارے بسنے والوں کے اندر خوف و دہشت پیدا ہوگئی ہے۔ملاپربھاندی خطرے کے نشان سے بہت اوپر بہنے کی وجہ سے بیلگام ضلع کے خانہ پورعلاقے میں 50سے زائد دیہاتوں سے عوامی رابطہ کٹ گیا ہے۔جبکہ گدگ ضلع میں بھی ندی نالے اور تالاب وغیرہ پانی سے بھر گئے ہیں۔مہاراشٹر ا اور خانہ پور کے علاقے میں زبردست برسات کی وجہ سے کرشنا ندی میں ایک لاکھ کیوسیکس سے زیادہ پانی بہہ کر آرہا ہے۔ رون تعلقہ سے 20 دیہاتوں کے باشندوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیاگیا ہے۔
بتایا جاتا ہے کہ اس دوران اب تک آلمٹی اورنارائن پور ڈیم سے جملہ4لاکھ کیوسیکس سے زیادہ فاضل پانی چھوڑا گیا ہے۔ اس کی وجہ سے گدگ، رائچور اور یادگیر وغیرہ میں ندیوں میں پانی کی سطح بہت زیادہ بڑھ گئی ہیں اور وہاں سے باشندوں پر ایک بڑے سیلاب کا خطرہ منڈلارہا ہے۔بیلگاوی اور باگلکوٹ کی ندیوں میں پانی اپنی سطح سے بہت اوپر بہنے کی وجہ سے 50سے زیادہ پُل غرقاب ہوگئے ہیں۔ اس کے علاوہ 4سے زیاد مندر بھی پانی میں ڈوب گئے ہیں۔ اس کے علاوہ لاکھوں ہیکٹر زمین پر پھیلی ہوئی فصلیں تباہ ہوگئی ہیں۔
جہاں تک ساحلی اضلاع کا تعلق ہے اس میں جنوبی کینرااوراڈپی میں برسات کی تیزی کچھ کم ہورہی ہے۔ جبکہ اور شمالی کینرا میں بھاری برسات کا سلسلہ ابھی جار ی ہے۔لیکن محکمہ موسمیات نے خلیج بنگال میں ہوا کے دباؤ میں بنتی ہوئی کمی کا حوالہ دیتے ہوئے آئندہ مزید دو دنوں (19اگست) تک ساحلی علاقے میں موسلادھار بارش ہونے کی پیش گوئی کی ہے اور ’ایلو الرٹ‘ جاری کیا ہے۔