بھیما کوریگاؤں کیس: سپریم کورٹ سے سدھا بھاردواج کو بڑی راحت ؛ ضمانت کو چیلنج کرنے والی این آئی اے کی عرضی خارج
نئی دہلی،07 /دسمبر (آئی این ایس انڈیا) بھیما کوریگاؤں کیس میں کارکن سدھا بھاردواج کو بڑی راحت ملی ہے۔ سپریم کورٹ نے ان کی ضمانت کو برقرار رکھتے ہوئے سدھا بھاردواج کی ضمانت کے خلاف این آئی اے کی عرضی کو خارج کر دیا ہے اور پہلے سے طے شدہ ضمانت دینے کے بامبے ہائی کورٹ کے فیصلے کو برقرار رکھا ہے۔اس کے ساتھ ہی سودھا کی 8 دسمبر کو ضمانت پر رہائی کا راستہ صاف ہوگیا ہے۔
سپریم کورٹ نے کہا کہ اس معاملے میں مداخلت کی کوئی وجہ نہیں، اس لیے درخواست کو خارج کی جاتی ہے۔ سپریم کورٹ نے کہاکہ جس زیریں عدالت کے پاس این آئی اے کیس کی سماعت کا دائرہ اختیار نہیں تھا۔ پونے کی عدالت یو اے پی اے کے تحت نظربندی کی مدت بڑھانے کی اہل نہیں تھی کیونکہ وہ این آئی اے کی خصوصی عدالت نہیں تھی۔ اگر زیریں عدالت نے وقت نہ دیا ہوتا تو کیا ہوتا؟ یہ ایک تکلیف دہ صورتحال ہے۔ اہم بات یہ ہے کہ این آئی اے کی درخواست میں بامبے ہائی کورٹ کے یکم دسمبر کے حکم کو چیلنج کیا گیا تھا اور ہائی کورٹ کے فیصلے پر روک لگانے کی مانگ کی گئی تھی۔
دراصل یکم دسمبر کو بامبے ہائی کورٹ نے 2018 کے بھیما کوریگاؤں -ایلگار پریشد ذات پات کے تشدد کیس میں سدھا بھاردواج کو ڈیفالٹ ضمانت دی تھی۔ عدالت نے سدھا بھاردواج کو ضمانت کی شرائط طے کرنے کے لیے 8 دسمبر کو خصوصی این آئی اے عدالت میں پیش کرنے کی بھی ہدایت دی تھی۔