کاروار:8؍اگست (ایس اؤ نیوز) ریاست کے کئی اضلاع سمیت ساحلی پٹی پرمسلسل برستی موسلادھار بارش سے عوامی زندگی اجیرن ہوگئی ہے ایسے میں وہاٹس ایپ اورسوشیل میڈیا پر پوسٹ ہونےو الی کئی افواہیں عوام کو دہشت میں مبتلا کررہی ہیں۔ذرائع سے ملی اطلاع کے مطابق کاروار تعلقہ کے کوڈسلی ڈیم میں دراڑ پڑنے کی افواہ سے سینکڑوں عوام خوف زدہ ہوکر تیز رفتار بارش کے دوران ہی گاؤں سے فرار ہوگئے۔ بتایا گیا ہے کہ چھوٹے چھوٹے بچے ، خواتین ، بزرگ وغیرہ کدرا دیہات سے بھاگتے ہوئے نکل گئے۔
دراصل ڈیم کے نشیبی علاقوں میں جتنے بھی چھوٹے بڑے ڈیم ہیں سب بھر گئے ہیں۔ ان ڈیموں سے اچانک زیادہ پانی چھوڑے جانے سے ڈیم میں دراڑ پڑنے کی کسی نے وہاٹس ایپ پر افواہ پھیلائی۔چونکہ عوام پچھلے چار پانچ دنوں سے بارش سے ہونے والے نقصانات کی خبریں سنتے آرہے تھے، وہاٹس ایپ پر پھیلائی گئی اس افواہ کو عوام نے سچ مان لیا اور سینکڑوں دیہی عوام کپڑے، روزمرہ کی اشیاء وغیرہ باندھ کر روتے روتے گاؤں سے نکل گئے۔ اس موقع پر پولس، ضلعی انتظامیہ ، میڈیا کے نمائندے وغیرہ نے افواہ پر دھیان نہ دینے ، ڈیم کو کوئی نقصان نہ ہونے اور ڈیم بالکل محفوظ ہونے کی بات کہی اور عوام سے اپیل کرتے ہوئے اُنہیں روکنے کی کافی کوشش کی، مگر اُن کو منایا نہ جاسکا۔ بتایا گیا ہے کہ یہ لوگ کدرا سے سداشیو گڑھ کے اوراد کی ریاستی شاہراہ کی طرف چلنے کے دوران راستے میں جو بھی سواری ملی اس سواری پر سوار ہوکر نکل گئے۔
اس سلسلے میں ڈپٹی کمشنر ڈاکٹر ہریش کمار نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ افواہوں پر دھیان نہ دیں۔ کالی ندی کے تمام ڈیم بالکل محفوظ ہیں، ہر ایک کی حفاظت کرنا ضلعی انتظامیہ کی ذمہ داری ہے، کسی بھی خبر کو یوں ہی نہ مان لیں اور کوئی بھی خبر ملنے پر اس کی مکمل تصدیق کرلیں۔