گجرات ہوا شرمسار! اسکول پرنسپل نے جانچ کے لیے 68 طالبات کے کپڑے اتروائے

Source: S.O. News Service | Published on 15th February 2020, 1:00 AM | ملکی خبریں |

احمد آباد،15/فروری (ایس او نیوز/ایجنسی) وزیر اعظم نریندر مودی کی آبائی ریاست گجرات میں ایک انتہائی شرمسار کر دینے والا معاملہ سامنے آیا ہے۔ جس ریاست کو اب تک ’رول ماڈل‘ کی شکل میں پیش کیا جاتا رہا ہے، وہاں کے ایک اسکول میں 68 طالبات کے کپڑے اتار کر اس بات کی جانچ کی گئی کس کی ماہواری چل رہی ہے۔ یہ خبر پھیلنے کے بعد ایک ہنگامہ برپا ہو گیا اور متاثرہ طالبات کے گھر والوں میں زبردست ناراضگی دیکھنے کو مل رہی ہے۔

دراصل واقعہ بھُج علاقے کا ہے جہاں’شری سہجانند گرلس انسٹی ٹیوٹ‘ میں گرلس ہاسٹل موجود ہے۔ اسی ہاسٹل کی 68 لڑکیوں کو ماہواری سے متعلق ثبوت دینے کے لیے خاتون ٹیچروں کے سامنے کپڑے اتارنے پڑے۔ ضلع کَچھ واقع بھُج کے اس ہاسٹل میں طالبات کا سینیٹری پیڈ دیکھنے کے لیے انھیں بے لباس ہونے کے لیے کہا گیا۔ جب بات پھیل گئی تو یونیورسٹی انتظامیہ نے آناً فاناً میں ایک پانچ رکنی جانچ کمیٹی بنائی تاکہ معاملہ کو سنبھالا جا سکے۔

میڈیا ذرائع کے مطابق شری سہجانند گرلس انسٹی ٹیوٹ کی پرنسپل اس بات سے ناراض تھیں کہ کسی نے سینیٹری پیڈ استعمال کر غلط جگہ پر پھینک دیا۔ اس عمل سے وہ اس قدر برہم تھیں کہ سبھی لڑکیوں سے یہ جاننے کی کوشش کی کہ آخر یہ غلط حرکت کس نے کی۔ جب کسی نے غلطی کا اعتراف نہیں کیا تو سچ جاننے کے لیے سبھی طالبات کے کپڑے اتار کر چیک کرنے کا حکم دیا کہ اس وقت کون سینیٹری پیڈ استعمال کر رہی ہے۔

بتایا جاتا ہے کہ اس معاملہ کی جانچ کے لیے تیار کردہ کمیٹی کی سربراہ انچارج وائس چانسلر درشنا ڈھولکیا نے دو دیگر خاتون افسروں کے ساتھ 13 فروری (جمعرات) کو کالج کا دورہ کیا۔ بعد ازاں ڈوھلکیا نے کہا کہ ’’ہم لڑکیوں سے اور کالج انتظامیہ سے ایک ایک کر کے بات کریں گے اور اس کے بعد دیکھیں گے کہ کیا قدم اٹھایا جانا چاہیے۔‘‘

اس شرمناک واقعہ کے بعد گرلس انسٹی ٹیوٹ اور پرنسپل کی ہر طرف تنقید ہو رہی ہے۔ ایک متاثرہ طالبہ نے میڈیا سے بات چیت کے دوران بتایا کہ ’’یہ پوری طرح سے ذہنی استحصال ہے اور ہمارے پاس اسے بتانے کے لیے لفظ نہیں ہیں۔ اس نے بتایا کہ کل 68 لڑکیوں کو بے لباس ہو کر اس پرنسپل کے سامنے جانچ سے گزرنا پڑا۔‘‘ ایک طالبہ نے واقعہ کے بارے میں تفصیل بتاتے ہوئے کہا کہ گزشتہ پیر کے روز ہاسٹل کے باہر واقع باغیچے میں ایک سینیٹری پیڈ ملا تھا۔ ہاسٹل انتظامیہ کو یہ شک ہوا کہ کالج کی ہی کسی طالبہ نے یہاں پیڈ پھینکا ہے۔ بس اتنی سی بات جاننے کے لیے سبھی طالبات کو بے لباس کر دیا گیا۔

حیرانی کی بات یہ ہے کہ اس انسٹی ٹیوٹ کے ہاسٹل میں رہنے والی لڑکیوں کے لیے کئی حیرت انگیز قانون ہیں۔ یہاں ہاسٹل کے ضابطوں کے مطابق جس طالبہ کو پیریڈ آتا ہے وہ ہاسٹل کے کمرے میں نہیں بلکہ بیسمنٹ میں رہتی ہے۔ اتنا ہی نہیں، لڑکیوں کو پیریڈ آنے پر انھیں باورچی خانے میں گھسنے اور پوجا کرنے کی اجازت نہیں ہے۔ پیریڈ ختم ہو جانے تک انھیں تنہائی میں رہنا پڑتا ہے۔ ساتھ ہی پیریڈ آنے والی لڑکیوں کو کلاس میں آخری بنچ پر بھی بیٹھنا پڑتا ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

مدھیہ پردیش اور مرکز کی بی جے پی حکومت خاتون، نوجوان اور کسان مخالف: جیتو پٹواری

 مدھیہ پردیش میں لوک سبھا انتخابات کی مہم زور پکڑ رہی ہے۔ کانگریس قائدین کی موجودگی میں شہڈول پارلیمانی حلقہ کے امیدوار پھندے لال مارکو اور منڈلا کے امیدوار اومکار سنگھ مرکام نے اپنے کاغذات نامزدگی داخل کئے۔ اس موقع پر کانگریس لیڈروں نے کہا کہ ریاستی اور مرکزی حکومتیں ...

عدلیہ کی سالمیت کو خطرہ قرار دیتے ہوئے 600 وکلا کا چیف جسٹس آف انڈیا کو مکتوب

عدالتی سالمیت کے خطرے کے حوالے سے ہندوستان بھر کے ۶۰۰؍ وکلاء جن میں ایڈوکیٹ ہریش سالوے اور بار کونسل آف انڈیا کے چیئرمین منن کمار شامل ہیں نے چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندرچڈ کو مکتوب لکھا ہے۔ وکلاء نے ’’مفاد پرست گروہ‘‘ کی مذمت کی ہے جو عدالتی عمل میں ہیرا پھیری، عدالتی ...

ملک کی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن کے پاس الیکشن لڑنے کے لیے پیسے نہیں!

ملک کے خزانے کا حساب و کتاب رکھنے والی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن کے پاس الیکشن لڑنے کے لیے پیسے نہیں ہیں۔ یہ انکشاف انہوں نے خود ہی کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی صدر جے پی نڈا نے مجھ سے لوک سبھا الیکشن لڑنے کے بارے میں پوچھا تھا مگر انہوں نے انکار کر دیا کیونکہ ان کے پاس الیکشن ...

مہوا موئترا نے ای ڈی کے سمن کو کیا نظر انداز، کرشنا نگر میں چلائیں گی انتخابی مہم

 ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) لیڈر مہوا موئترا نے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کے سمن کو نظر انداز کرتے ہوئے کہا کہ وہ آج کرشنا نگر لوک سبھا حلقہ میں انتخابی مہم چلائیں گی۔ انہیں دہلی میں ای ڈی کے دفتر میں پوچھ گچھ کے لیے حاضر ہونے کو کہا گیا تھا۔

دہلی میں شدید گرمی، درجہ حرارت 37 ڈگری سیلسیس تک پہنچا

 دہلی اور اس کے آس پاس کے علاقوں میں درجہ حرارت میں اضافہ درج کیا جانے لگا ہے اور مارچ میں ہی گرمی نے اپنا زور دکھانا شروع کر دیا ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق بدھ کو قومی راجدھانی میں رواں سال کا گرم ترین دن ریکارڈ کیا گیا۔ دریں اثنا، زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 37 ڈگری سیلسیس تک پہنچ ...