عمران خان سپریم کورٹ کے فیصلے سے ناخوش
اسلام آباد،16؍جولائی (ایس او نیوز؍ایجنسی) پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان نے حکمراں قومی اسمبلی کے نائب صدر کے بارے میں سپریم کورٹ کے فیصلے کو دل دہلا دینے والا قرار دیا ہے۔ ایکسپریس ٹریبیون نے جمعہ کو یہ اطلاع دی۔ عمران خان نے کہا کہ خط وفاقی کابینہ اور قومی سلامتی کمیٹی کے سامنے رکھے جانے کے باوجود اس کی تحقیقات نہیں کی گئیں۔
عمران خان، جنہیں وزیر اعظم کے عہدے سے عدم اعتماد کی تحریک سے ہٹا دیا گیا تھا، نے دعوی کیا کہ امریکی ایلچی ڈونلڈ لویہ مہم پاکستانی سفیر کو لکھے گئے خط کے بعد چلائی گئی، جس میں مجھے عہدے سے ہٹایا جائے ورنہ نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔
ڈیرہ غازی خان میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ خط کی جانچ نہیں کی گئی جب کہ میں نے خط وفاقی کابینہ اور قومی سلامتی کمیٹی کے سامنے رکھا تھا۔ کمیشن کی تشکیل کے لیے اسے صدر مملکت اور عدلیہ کو بھیجا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ آپ رات 12 بجے عدالت کھول سکتے ہیں، لیکن وزیراعظم کو ملنے والی دھمکی پر کچھ نہیں کرتے۔ انہوں نے کہا کہ صدر کے بھیجے گئے خط کی عدلیہ کو تحقیقات نہیں کرنی چاہیے تھی۔