کشمیر پر پاکستان کی پالیسی پر فیصلہ کن وقت آگیاہے دوایٹمی طاقتوں کے درمیان جنگ ہوئی تو فاتح کوئی بھی نہیں ہوگا: عمران خان کا قوم سے خطاب
نئی دہلی،اسلام آباد،27؍اگست (ایس او نیوز؍ایجنسی)کشمیر سے دفعہ 370کے ہٹنے کے بعد پاکستان نے ہرمحاذ پر اس مسئلہ کو اٹھایا لیکن چاروں طرف سے ناکامی ہاتھ لگی۔مسلم ممالک میں سے سوائے ایران کے کسی نے بھی اس مسئلہ کونہیں اٹھایا۔لیکن پاکستانی وزیر اعظم اب بھی پرعزم ہیں اور اس کو ہرمحاذپر اٹھانے کا اعلان کررہے ہیں۔قوم کے نام اپنے خطاب میں پاکستانی وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستان کی کشمیر پالیسی پر فیصلہ کن وقت آگیا ہے اور مودی کی غلطی سے کشمیر کے لوگوں کو آزاد ہونے کا تاریخی موقع مل گیا ہے۔ اس لیے ضروری ہے کہ پوری پاکستانی قوم کو اعتماد میں لیا جائے۔. وزیراعظم پاکستان نے کہا کہ جب ہماری حکومت آئی تو ہماری پہلی کوشش تھی ملک میں امن پیدا کریں تاکہ ہم لوگوں کے لیے روزگار، تجارت بڑھائیں کیونکہ ہمارے مسئلے وہی ہیں جو ہندوستان کے ہیں وہاں بھی بے روزگاری ہے، مہنگائی ہے، موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے دونوں ممالک کو مشکلات کا سامنا ہوگا، اس لیے ہماری کوشش تھی کہ سب سے دوستی کریں۔ عمران خان نے کہا کہ ہم نے حکومت میں آتے ہی ہندوستان سے کہا کہ آپ ایک قدم بڑھائیں ہم آپ کی طرف 2 قدم بڑھائیں گے اور کشمیر کے مسئلے کو مذاکرات کے ذریعے حل کرلیں گے لیکن شروع سے ہی مسئلے شروع ہوگئے۔ ہندوستان سے مذاکرات کی بات کرتے تو وہ کوئی اور بات شروع کردیتے تھے۔ 5 اگست کوکشمیر میں اضافی فوج بھیج کر فیصلہ کیا کہ کشمیر اب ہندوستان کا حصہ بن گیا اور اس فیصلے سے اقوام متحدہ سلامتی کونسل کی قراردادوں، آئین، سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ کے فیصلوں کی خلاف ورزی کی۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان اپنے بانیوں گاندھی اور جواہر لعل نہرو کے خلاف گیا، جواہر لعل نہرو نے جو کشمیر کے لوگوں سے وعدے کیے ان کے خلاف گیا بلکہ ہندوستان کے سکیولر آئین جس کے تحت وہ کہتے تھے کہ ہندوستان سب کا ہے،سب برابر کے شہری ہیں اور پاکستان بننا غلط تھا، ہندوستان نے اس سکیولرزم کو بھی ختم کردیا وزیراعظم نے کہا کہ 5 اگست کو ہندوستان نے پیغام دیا کہ ہندوستان صرف ہندوؤں کا ہے اور باقی سب دوسرے درجے کے شہری ہیں جو بی جے پی کی نظریاتی ونگ آر ایس ایس کا فلسفہ ہے۔عمران خان نے کہا کہ میں خاموش نہیں بیٹھوں گا، میں دنیا میں اب کشمیر کا سفیر بنوں گا اور اقوام متحدہ میں 27 ستمبر کو اس معاملے کو اٹھاؤں گا۔انہوں نے کہا کہ کشمیر کے ساتھ دنیا کھڑی ہو یا نہ کھڑی ہو لیکن پاکستانی قوم کھڑی ہوگی، قوم کو بالکل مایوس ہونے کی ضرورت نہیں، پوری دنیا کے میڈیا کو بتاؤں گا کہ کشمیر میں کیا ہو رہا ہے، ہر جمعہ ہم ایک پروگرام کریں گے جس میں 12 بجے سے لے کر ساڑھے 12 بجے تک آدھے گھنٹے کے لیے پوری قوم شریک ہوگی۔ مودی سرکار کی پالیسی آر ایس ایس کے نظریے پر قائم ہے جس میں مسلمانوں کیخلاف نفرت ہے، اسی نظریے نے گاندھی کو قتل، بابری مسجد کو شہید اور گجرات میں مسلمانوں کا قتل عام کیا، یہی نسل پرستی کا نظریہ آج ہندوستان پر حکومت کر رہا ہے۔عمران خان نے کہا کہ آج مسلمان ممالک ہمارے ساتھ نہیں تو کل ہمارے ساتھ ہوں گے، بوسنیا میں قتل عام پر بھی مسلمان ممالک خاموش تھے، میڈیا نے بوسنیا کی آواز اٹھائی تو مسلمان ممالک بھی آگے آگئے، یہ مسئلہ جنگ کی طرف چلا گیا تو پاکستان اور ہندوستان دونوں کے پاس ایٹمی ہتھیار ہیں اور یہ جنگ کوئی بھی نہیں جیتے گا، پاکستان آخری سانس تک کشمیریوں کے ساتھ جائے گا۔