گوکرن کے مہابلیشور مندر کے متعلق سپریم کورٹ کا اہم فیصلہ : مندرکی نگرانی کے لئے کمیٹی تشکیل دینے کا حکم

Source: S.O. News Service | By Abu Aisha | Published on 21st April 2021, 12:19 AM | ساحلی خبریں | ریاستی خبریں |

کاروار :19؍اپریل(ایس اؤ نیوز)اترکنڑاضلع کے ہندؤوں کے مشہورو تاریخی مذہبی مقام گوکرن کی مہابلیشور مندر کے تعلق سے سپریم کورٹ نے حکم دیا ہے کہ  ریاستی حکومت  مندر کے انتظامی امور کو رام چندر پور مٹھ سے واپس لے۔ یاد رہے کہ  پچھلی بی جے پی کی حکومت نے گوکرن کے مہابلیشور مندر کی انتظامیہ اور نگرانی رام چندر پور مٹھ کے سپرد کی تھی۔ اب سپریم کورٹ کے چیف جسٹس ایس اے بوبڈے کی بنچ نے عبوری حکم جاری کرتےہوئے یہ اہم فیصلہ سنایا ہے اور ریاستی حکومت سے کہا ہے کہ وہ سپریم کورٹ کے سابق جج بی این کرشنا کی قیادت میں کمیٹی تشکیل دیتےہوئے مندر کی نگرانی کرے۔

سپریم کورٹ کے اس اہم فیصلے سے مندر کے پروہتوں اور رام چندر پورمٹھ کے درمیان پچھلے 12برسوں سے جاری  تنازعہ اختتام کو پہنچ گیا ہے۔ اب گوکرن کا مہابلیشور مندر ، رام چندر پور مٹھ کی نگرانی میں نہیں بلکہ راست حکومت کی نگرانی میں اپنے مذہبی رسومات وغیرہ کو انجام دے گا۔

دراصل گوکرن کا مہابلیشور مندر حکومت کے مجرائی محکمہ کے تحت تھا۔ مندر کے ٹرسٹی وی ڈی دکشت  کی جب 2004میں  موت ہوئی تو ان کا بیٹا بال چندر دکشت کارگزار نگراں کار کے طورپر خدمات انجام دینے لگا۔ لیکن 2008کے مئی مہینے میں ہوسنگر کے رام چندر پور مٹھ والوں نے دعویٰ کیا کہ یہ مندر قدیم زمانے میں ہماری تھی اس لئے اب اس کی انتظامیہ ہمارے سپرد کی جائے ۔ اس سلسلے میں مٹھ والوں نےریاستی حکومت کو درخواست دے کر مطالبہ بھی کیا تھا۔ تو ریاستی حکومت نے  14اگست 2008کو سرکاری فہرست سے مندر کو خارج کرتے ہوئے مندر کی انتظامیہ رام چندرپور مٹھ کو سونپی تھی۔ حکومت کے فیصلے کی مخالفت کرتے ہوئے بال چندر دکشت اور دیگر افراد نے ہائی کورٹ میں مفاد عامہ کی عرضی داخل کی تھی۔ 10برسوں بعد 2018میں ہائی کورٹ نے رام چندر پور مٹھ کے خلاف فیصلہ سنایا تھا اور سپریم کورٹ کے سابق جج بی این کرشنا کی قیادت والی کمیٹی کو مندر انتظامیہ کی نگرانی کرنے کی ہدایات جاری کی تھیں۔ رام چندرپور مٹھ نے ہائی کورٹ فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں رٹ داخل کی۔ حالات کو دیکھتے ہوئے سپریم کورٹ نے کہاکہ موجودہ  حالات کو جوں کا توں برقرار رکھاجائے۔ تو حکومت نے مندر انتظامیہ کو دوبارہ رام چندر پورمٹھ کے حوالے کر رکھا تھا۔

سپریم کورٹ میں چیف جسٹس ایس اے بوبڈے کی قیادت والی بنچ نے  اب جاکر اس معاملے کی سنوائی کرتےہوئے عبوری فیصلہ سنایاہے۔ جس کے تحت اب گوکرن کے مہابلیشور مندر کی نگرانی سپریم کورٹ کی ہدایات پر تشکیل دی جانے والی بی این کرشنا کی ٹیم کرے گی۔جس کے ساتھہ ہی  رام چندر پور مٹھ انتظامیہ کے لئے ضروری ہوگا کہ وہ  اگلے 15دنوں کے اندر پورے معاملات بی این کرشنا کی قیادت والی کمیٹی کو سونپ دے۔

سپریم کورٹ کے فیصلے پر رد عمل ظاہر کرتےہوئےرام چندر پورمٹھ کے راگھویشوربھارتی  سوامی جی نے کہا کہ گوکرن کا مہابلیشور مندر ہمارے لئے مذہبی خدمت  کا راستہ تھا اس کے علی الرغم مٹھ سے ہمیں کوئی منافع کی امید نہیں تھی۔ سپریم کورٹ کے فیصلے سے نہ ہمیں دکھ پہنچا ہے اور نہ ہی ہم افسوس کا اظہارکرتے ہیں۔ البتہ عوام اور سماج کے تعاون سے ہم دوبارہ مندر کے حق کے لئے قانونی لڑائی جاری رکھیں گے، اُدھر دوسری طرف مندر کے پجاری اور عرضی دار راج گوپال اڈی نے سپریم کورٹ کے فیصلے پر خوشی کااظہارکرتے ہوئے   کہاکہ عدالت کی طرف سے سنایاگیا فیصلہ ہمارے لئے خوشیوں کی بہار لے کر آیا ہے۔ ہمارے اسلاف صدیوں سےمندر میں مذہبی خدمات  انجام دیتے رہے ہیں۔ اب دوبارہ ہمیں ہمارامندر ملنےپر بے حد خوشی محسوس ہورہی ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

منڈگوڈ میں ڈاکٹر انجلی نمبالکر  نے کہا : وزیر اعظم صرف من کی بات کرتے ہیں اور جن کی بات بھول جاتے ہیں  

لوک سبھا کے لئے کانگریسی امیدوار ڈاکٹر انجلی نمبالکر نے منڈگوڈ کے ملگی نامی علاقے میں انتخابی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ دس برسوں میں وزیر اعظم نریندرا مودی نے صرف من کی بات کی ہے اور انہیں کبھی جن کی بات یاد نہیں آئی ۔

اُتر کنڑا میں چڑھ رہا ہے سیاسی پارہ - پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدا رامیا کریں گے ضلع کا دورہ

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے اُتر کنڑا میں سیاسی پارہ پوری قوت سے اوپر کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ اپنے اپنے امیدواروں کے پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے دورے طے ہوئے ہیں ۔

اُتر کنڑا میں آج سے 30 اپریل تک چلے گی عمر رسیدہ، معذور افراد کے لئے گھر سے ووٹ دینے کی سہولت

ضلع ڈپٹی کمشنر گنگو بائی مانکر کی طرف سے جاری کیے گئے بیان کے مطابق الیکشن کمیشن کی طرف سے معذورین اور 85 سال سے زائد عمر والوں کے لئے گھر سے ووٹ دینے کی جو سہولت فراہم کی گئی ہے، اتر کنڑا میں آج سے اس کی آغاز ہو گیا ہے اور 30 اپریل تک یہ کارروائی چلے گی ۔

انجمن گرلز کے ساتھ انجمن بوائز کی سکینڈ پی یو میں شاندار کامیابی پر جدہ جماعت نے کی ستائش؛ دونوں پرنسپالوں کوفی کس پچاس ہزار روپئے انعام

انجمن گرلز پی یو کالج کے ساتھ ساتھ انجمن بوائز پی یو کالج کے سکینڈ پی یو سی میں قریب97  فیصد نتائج آنے پربھٹکل کمیونٹی جدہ نے دونوں کالجوں کے پرنسپال اور اساتذہ کی نہ صرف ستائش اور تہنیت کرتے ہوئے سپاس نامہ پیش کیا، بلکہ ہمت افزئی کے طور پر دونوں کالجوں کے پرنسپالوں کو فی کس ...

بیدر میں وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم مودی پر کی سخت تنقید 

بیدر کے انتخابی دورہ پر کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم نریندر مودی پر  یہ کہہ کر سخت تنقید کی کہ  اُنہیں انتخابات کے موقع پر ہی  کرناٹک کی یاد آتی ہے۔ شہر کے گنیش میدان میں منعقدہ کانگریس پارٹی کے انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریاست میں شدید خشک سالی ...

مودی-شاہ دکاندار ہیں اور اڈانی-امبانی خریدار، کانگریس صدر ملکارجن کھرگے کا مودی حکومت پر سخت حملہ

کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھرگے نے کرناٹک کے کلبرگی میں پی ایم مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ پر آج سخت ترین حملہ کیا۔ انہوں نے ایک عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کئی دہائیوں قبل قائم کی گئی حکومت کی ملکیت والی فیکٹریوں کو مودی-شاہ امبانی-اڈانی کے ہاتھوں فروخت کر رہے ہیں۔

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلہ کی تشہیری مہم کا تھم گیا شور؛ کرناٹک کے 14 حلقوں سمیت 12ریاستوں میں کل جمعہ کو ہوں گے انتخابات

لوک سبھا انتخابات کے لئے دوسرے مرحلے کی تشہیری مہم بدھ کی شام  5؍ بجےختم ہوگئی۔اس مرحلے میں یوپی ،بہار،ایم پی اورراجستھان سمیت کرناٹک میں ہونے والے دو مراحل  میں سے پہلے مرحلہ کے انتخابات کے ساتھ ساتھ 13؍ریاستوں کی 88؍ سیٹوں پر بھی  کل جمعہ 26 اپریل کوانتخابات ہوں گے۔  تمام ...

اُتر کنڑا میں چڑھ رہا ہے سیاسی پارہ - پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدا رامیا کریں گے ضلع کا دورہ

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے اُتر کنڑا میں سیاسی پارہ پوری قوت سے اوپر کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ اپنے اپنے امیدواروں کے پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے دورے طے ہوئے ہیں ۔

کرناٹک کی کانگریس حکومت کا اہم قدم؛ ملازمتوں اورتعلیمی اداروں میں ریزرویشن کے لیےمسلمانوں کو کیا او بی سی میں شا مل

کرناٹک کی کانگریس حکومت نے ریاست کے مسلمانوں کو ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں ریزرویشن دینے کے  مقصد سے  او بی سی  (یعنی دیگر پسماندہ طبقات) کے زمرے میں شامل کیا ہے۔ اس تعلق سے  معلومات فراہم کرتے ہوئے  نیشنل کمیشن برائے پسماندہ طبقات (NCBC) نے بدھ کو کرناٹک حکومت کے اعداد و ...

بی جے پی مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کر رہی ہے: وائی ایس شرمیلا ریڈی

کانگریس کی آندھرا پردیش یونٹ کی صدر وائی ایس شرمیلا ریڈی نے منگل کو بی جے پی پر مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کرنے کا الزام لگایا۔ بی جے پی کو ملک کے لیے ایک بڑا خطرہ بتاتے ہوئے انہوں نے ایسی پارٹی سے تعلق برقرار رکھنے پر وزیر اعلیٰ وائی ایس سے کہا کہ ۔ جگن موہن ریڈی اور ٹی ڈی پی ...