مفرورمنصورخان کاایک اورویڈیو 24 گھنٹے میں ہندوستان واپسی کاوعدہ!
بنگلورو،16؍جولائی(ایس او نیوز) لوگوں کو کروڑوں روپئے کا دھوکہ دینے والی پونزی کمپنی آئی ایم اے کے بانی وایم ڈی محمد منصور خان کیا واقعی 24 گھنٹوں میں ہندوستان واپس لوٹ آئیں گے؟ جبکہ اس گھپلے کی جانچ کررہی ایس آئی ٹی نے یہ دعویٰ کیا ہے کہ منورخان کا پاسپورٹ انٹرپول کے ذریعہ کالعدم قرار دیا گیا ہے - وہ کیسے بیرونی ملک سے سفرکرسکتے ہیں؟ ایس آئی ٹی نے یہ بھی کہا ہے کہ منصورخان کے نام ریڈکارنر نوٹس جاری ہوا ہے اور وہ اکیلے سفرنہیں کرسکتے -ایس آئی ٹی گھپلہ کے اہم سرغنہ منصور خان نے ایک تازہ ویڈیو جاری کیا ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ وہ 24 گھنٹوں میں ہندوستان واپس آکر خودسپردگی کریں گے اور حکام کو تفصیلات فراہم کریں گے کہ کمپنی سے کن کن لوگوں نے کروڑوں روپئے لئے ہیں تاکہ یہ رقم ان سے واپس حاصل کرکے کمپنی کے سرمایہ کاروں (ڈپازیٹروں) کو واپس کی جاسکے -اس ویڈیو میں منصورخان نے یہ بھی کہا ہے کہ انہوں نے ہندوستان چھوڑکر بہت بڑی غلطی کی تھی پچھلے ایک ماہ سے وہ سخت علیل ہیں اور آرام کررہے ہیں - ان کے دل میں تین بلاکیج ہیں انہیں فوری علاج کی ضرورت ہے - علاج کروانے کے لئے بھی ان کے پاس درکار رقم نہیں -اگر وہ فوری اپنا آپریشن کروالیتے ہیں تو انہیں صحت یاب ہونے میں کافی وقت لگ جاتا اس لئے وہ اپنا علاج بھی ہندوستان واپس آنے کے بعد ہی کروائیں گے -ان کی کمپنی کے ڈپازیٹروں کو منصورخان نے اپنے ویڈیو میں ایک اہم پیغام دیا ہے کہ وہ صرف ڈپازیٹروں کی رقم واپس کرنے کی نیت سے واپس ہندوستان آرہے ہیں - وہ اس کے لئے ان کا بھرپور تعاون ضروری ہے -اوران کے آنے پر جہالت یا گالی گلوچ سے گریز کریں اگر ڈپازیٹرس ان کا تعاون کریں تو وہ کمپنی کی جائیداد،سونا،چاندی،ہیرے جواہرات سرکاری ایجنسی کے ذریعہ فروخت کرواکر ڈپازیٹروں کی رقم جلد از جلد واپس کرنا چاہتے ہیں -تب ہی انہیں اطمینان اورسکون ملے گا-اس کے بعد اگر وہ اطمینان اورسکون کے ساتھ مریں گے - منصورخان کے اس ویڈیو پر اپنا رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کئی لوگوں نے کہا ہے کہ اگر وہ فرار ہوئے بغیر سرمایہ کاروں کو اعتماد میں لے کر کمپنی کی جائیداد اور اثاثے جیسے سونا،چاندی، ہیرے جواہرات فروخت کرکے ڈپازیٹروں کی رقم واپس کردیتے تو یہ سب مسئلہ آسانی سے حل ہوسکتاتھا لیکن ان کے روپوش ہونے کے بعد معاملہ ایس آئی ٹی اور پولیس کے ہاتھوں میں چلا گیا ہے -کمپنی کے تمام اثاثے ایس آئی ٹی کی تحویل میں چلے گئے ہیں اب ان اثاثوں کو فروخت کرکے ڈپازیٹروں کی رقم واپس کرنا اتنا آسان نہیں جتنا پہلے ہوسکتا تھا-