آئی ایم اے فراڈ معاملہ پولیس افسروں کے ٹھکانوں پر سی بی آئی چھاپے
بنگلورو،10؍نومبر(ایس او نیوز) کروڑوں روپے کے آئی ایم اے فراڈ کیس میں اپنی جانچ کو آگے بڑھاتے ہوئے سنٹرل بیورو آف انوسٹی گیشن (سی بی آئی) نے جمعہ کے روز ریاست کے چند سرکردہ پولیس افسروں کے ٹھکانوں پر چھاپے مارے- بتایا جاتا ہے کہ سی بی آئی کے ان چھاپوں کا دائرہ ملک گیر پیمانے پر تھا- بنگلورو کے علاوہ اتر پردیش کے شہر میرٹھ، کرناٹک کے منڈیا، رام نگرم، بیلگاوی اضلاع میں متعدد دفاتر اور مکانات کو سی بی آئی نے بیک وقت نشانہ بنایا- جن افسروں کے ٹھکانوں کونشانہ بنایا گیا ان میں سینئر آئی پی ایس افسران شہر کے اڈیشنل کمشنر آف پولیس ہیمنت نمبالکر، اجئے ہلوری، سریدھر، انسپکٹر ایم رمیش، سب انسپکٹر گوری شنکروغیرہ کے گھروں او ر دفتروں کو سی بی آئی نے نشانہ بنایا - کچھ عرصہ قبل سی بی آئی نے نمبالکر کو طلب کر کے ا ن سے آئی ایم اے معاملہ میں گھنٹوں پوچھ گچھ کی تھی-نمبالکر پر الزام ہے کہ انہوں نے آئی ایم اے فراڈ کیس کے کلیدی ملزم منصور خان سے بھاری رقم لی ہے- اسی طرح ایک اور سینئر آئی پی ایس آفیسر اجئے ہلوری کے سلسلہ میں بھی سی بی آئی کی طرف سے جانچ کی جا رہی ہے کیونکہ پوچھ گچھ کے دوران منصورخان نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے اجئے ہلوری کو بھی بھاری رقم اداکی ہے-اجے ہلوری پر الزام ہے کہ 2018کے دوران جب ریزرو بینک آف انڈیا نے آئی ایم اے کی مبینہ غیر قانونی تجارت کی جانچ کرنے کے لئے بنگلورو پولیس کو متنبہ کیا تھا تو اس وقت اجے ہلوری کو جانچ کی ذمہ داری دی گئی تھی لیکن اجے ہلوری نے آئی ایم اے کی تجارت کو کلین چٹ دے دی تھی-اس کیس میں اجے ہلوری نے آئی ایم اے کے ڈائرکٹروں کو طلب کیا اور ان سے بیانات لے کر معاملے کو بند کردیا تھا- سی بی آئی کی ٹیموں نے ان کے ٹھکانوں پر بھی دھاوا بولا- ان کے علاوہ کمرشیل اسٹریٹ پولیس تھانے کے انسپکٹر ایم رمیش، سب انسپکٹر گریش اور دیگر کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا- سی بی آئی نے اس کیس میں آئی پی ایس بنگلورو اربن کے سابق ڈپٹی کمشنر وجئے شنکر، بنگلورو نارتھ کے سابق اسسٹنٹ کمشنر ایل سی ناگراج، بی ڈی اے کے چیف منیجرپی ڈی کمارکے ٹھکانوں پر بھی چھاپے مارے-