بنگلورو،16جون (ایس او نیوز/ایجنسی) آئی مانیٹری اڈوائزری (آئی ایم اے) نامی پونزی کمپنی کے دھوکہ دہی معاملہ میں نرم رویہ اختیار کئے جانے کا سوال پیدا نہیں ہوتا۔ خصوصی تحقیقاتی ٹیم (ایس آئی ٹی) کی جانب سے تحقیقات جاری ہیں۔اس پس منظر میں بی جے پی کی جانب سے عائد کئے جارہے الزامات بکواس ہیں۔ اس پر توجہ دینے کی کوئی ضرورت نہیں۔ یہ باتیں ریاستی وزیراقلیتی امور بی زیڈ ضمیر احمد خان نے کہیں۔
بروز ہفتہ کوئنس روڈ پر واقع کے پی سی سی دفتر میں کے پی سی سی کے صدر دنیش گنڈوراؤ سے ملاقات اور آئی ایم اے کروڑہا روپئے گھوٹالے معاملہ میں جانکاری فراہم کرنے کے بعد انہوں نے کہا کہ تحقیقات کیلئے تشکیل ٹیم ایس آئی ٹی میں ہم خود جاکر بیٹھ نہیں سکتے۔ اس کیلئے قانون میں گنجائش نہیں ہے۔ ایس آئی ٹی میں شامل افسروں سے امید ہے کہ وہ اس معاملہ کو ضرور حل کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ آئی ایم اے گھپلہ معاملہ سے متعلق سب سے پہلے وزیراعلیٰ کما ر سوامی سے ملاقات کرتے ہوئے تحقیقات کا مطالبہ کرنے والا ضمیر احمد خان ہے۔ بی جے پی قائدین کوچاہئے کہ وہ من مانی باتیں کرنے سے گریز کریں۔ آئی ایم اے گھپلہ میں میرا کردار ہونے سے متعلق کوئی ثبوت ہے تو بی جے پی قائدین پیش کریں۔اس کے بجائے خواہ مخواہ الزام تراشی کرنا ناقابل برداشت ہے۔ اگر وہ میرا کردار ثابت کردیں تو وہ جیسا کہیں گے میں ویسا کرنے تیار ہوں۔انہوں نے مزید کہا کہ ریاستی بی جے پی یونٹ کے صدر بی ایس ایڈی یورپا کہیں بھی بیٹھ کر عوام کو انصاف دلانے کی باتیں کررہے ہیں۔ لیکن معاملہ منظر عام پر آنے کے بعد سے ہم عوام کے ساتھ مسلسل لگے ہوئے ہیں۔ شیواجی نگر کے رکن اسمبلی آر روشن بیگ کاآئی ایم اے گھپلہ میں ہاتھ ہونے کا کوئی ثبوت اب تک نہیں ملا ہے۔آئی ایم اے کمپنی کے مینجنگ ڈائرکٹر محمد منصور خان کی آڈیو کلپ میں روشن بیگ کانام لیا گیا ہے۔ لیکن اس آڈیو کلپ کی آواز منصور خان کی ہے، یانہیں،اس کی تصدیق ابھی باقی ہے۔ تحقیقات سے پہلے کسی کو بھی ملزم قرار نہیں دیا جاسکتا۔ تحقیقات کے بعد حقیقت سامنے آجائے گی، تب تک انتظار کرنا ہوگا۔