بھٹکل میں غیر قانونی ریت سپلائی کا معاملہ : صبح ہوتے ہی ذخیرہ اندوزی اور اندھیرا پھیلتے ہی ہوتا ہے سپلائی ؛ کیا افسران بھی ہیں ملوث؟
بھٹکل:14؍فروری(ایس اؤ نیوز) شرالی گرام پنچایت کی الویکوڑی ندی کنارے غیر قانونی ریت کی سپلائی برابر جاری ہے اور مقامی عوام کی مانیں تو دن کے اُجالے میں ریت جمع کیا جاتا ہے اور رات کا اندھیرا پھیلتے ہی ریت کی سپلائی شروع ہوجاتی ہے۔
بتایاجارہا ہے کہ مقامی لوگوں کو ہی اس کام کے لئے استعمال کرتےہوئے بہت بڑے پیمانے پر ریت کی ذخیرہ اندوزی کی جارہی ہے اور اندھیرا پھیلتے ہی دور دراز مقامات کو سواریوں کے ذریعے سپلائی کیا جاتاہے۔لوگوں نے بتایا کہ اس سے قبل جب الویکوڑی ندی کنارے چلنے والی غیر قانونی ریت سپلائی کے معاملہ کا پتہ چلا تھا تو اعلیٰ افسران کی کارروائی کے خوف سے کچھ دنوں کے لئے یہ غیر قانونی دھندہ بند کر دیاگیا تھا۔ مگر اب معاملہ تھنڈا پڑتے ہی دوبارہ ریت کی لوٹ مار شروع ہوگئی ہے۔ روزانہ ٹنوں کے حساب سے ریت سپلائی کی جارہی ہے۔ غیر قانونی ریت سپلائی کو لے کر مقامی لوگ مختلف محکمہ جات کے افسران پر بھی ملوث ہونے کا الزام عائد کررہے ہیں۔
جب غیر قانونی ریت سپلائی کے متعلق مقامی عوام سےپوچھا گیا تو ایک نے بتایا کہ ’ہم ہمارے مقام پر جاری غیر قانونی ریت سپلائی کے متعلق کسی بھی افسرکو جانکاری نہیں دےسکتے، کیونکہ جب ہم افسران کو جانکاری دیتےہیں تو افسران دھندہ کرنے والوں کو ہمارا نام بتا دیتےہیں، جس کی وجہ سےہمیں خوف محسوس ہوتاہے‘۔ ان لوگوں کے مطابق افسران کے تعاون کے بغیر شرالی سے دوسرے مقامات کو ریت سپلائی کرنا ممکن ہی نہیں ہے، ان لوگوں کے مطابق یہاں کے ولیج اکاؤنٹنٹ سے لےکر تحصیلدار اور دیگر آفسران سبھوں کوپتہ ہے کہ یہاں یہ غیر قانونی کام ہورہا ہے مگر افسران کی خاموشی کو دیکھتے ہوئےسمجھا جاسکتا ہے کہ کیوں وہ لوگ کاروائی نہیں کررہے ہیں۔ انہوں نے پولس اور ساحلی محافظ دستہ پر بھی سوالات اُٹھائے کہ یہ عملہ بھی خاموش ہے تو آپ خود ہی سوچ لیں کہ کتنے بڑے پیمانے پر کام ہورہا ہے ۔عوام نے بتایا کہ اگر افسران غیر قانونی ریت سپلائی کوروک نہیں سکتےتو مصدقہ طورپر اجازت حاصل کرکے کام کریں، جس سے مقامی انتظامیہ کو بھی مالی تعاون ملے گا مگر اس طرح چوری چھپے دھندے کی حمایت نہ کرے۔