وزیراعلی کے چہرے کا اعلان نہیں کیا تو بی جے پی کوہوسکتاہے فائدہ، ذمہ داری ملی تو ایمانداری سے اداکروں گا: ہریش راوت

Source: S.O. News Service | Published on 17th January 2021, 11:58 PM | ملکی خبریں |

نئی دہلی، 17 جنوری (آئی این ایس انڈیا) اتراکھنڈ کے سابق وزیر اعلی اور کانگریس کے سینئر لیڈر ہریش راوت نے اتوار کے روز پارٹی کو ریاست میں وزیراعلی کے عہدے کا چہرہ قرار دینے کی ضرورت کا اعادہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر پارٹی انھیں یہ ذمہ داری دیتی ہے تو وہ اسے مکمل طور پر اداکریں گے، لیکن اگر وہ کسی اور کا انتخاب کرتے ہیں تو وہ اس کی مکمل حمایت کریں گے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگر وزیر اعلی کے عہدے کے لئے امیدوار کا اعلان نہیں کیا جاتا ہے تو بی جے پی اپنی تنظیم اور پیسے کی طاقت کی وجہ سے آئندہ اسمبلی انتخابات میں کانگریس کو مات دے سکتی ہے۔ حال ہی میں 72 سالہ راوت نے عوامی طور پر تبصرہ کیا تھا کہ پارٹی کو وزیر اعلی کے عہدے کا چہرہ اعلان کرنا چاہئے۔ اس کے بعد وہ ریاستی کانگریس کمیٹی کے کچھ لیڈران کے نشانے پر آگئے تھے۔ اسے کانگریس میں گروپ بندی کے طور پر بھی دیکھا جارہا ہے۔ اتراکھنڈ میں اگلے سال کے شروع میں اسمبلی انتخابات ہونے والے ہیں۔

کانگریس کے جنرل سکریٹری راوت نے انٹرویو دیتے ہوئے کہاکہ پارٹی کے سامنے انتخابات میں کوئی الجھن نہیں ہونی چاہئے اور عوام کو یہ واضح ہونا چاہئے کہ چہرہ کون ہے۔ کانگریس کے لئے یہ ضروری ہے کیونکہ بی جے پی ہر انتخابات کو ’مودی بمقابلہ کانگریس کا مقامی لیڈر‘بناتی ہے۔ انتخابات کو مقامی معاملات تک پہنچانے کے لئے ایک چہرے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہاکہ جب امریندر سنگھ کو پنجاب میں وزیر اعلی کا امیدوار قرار دیا گیا تو ہمیں فائدہ ہوا۔ ہریانہ میں بھوپندر سنگھ ہڈا کے نام کو سامنے رکھا گیا تو ہارے ہوئے الیکشن میں ہم برابر کی لڑائی میں آگئے، ہم شیلا دکشت کو آگے رکھا تو دہلی میں لوک سبھا انتخابات میں ہم دوسرے نمبر پر رہے،اس لئے میں یہ کہنا چاہتا ہوں کہ چہرے کی وجہ سے کوئی الجھنیں پیدا نہیں ہوگی، جس سے ہمیں فائدہ ہوگا۔

ایک نظر اس پر بھی

وی وی پیٹ معاملہ: سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ دوبارہ محفوظ رکھا

’دی ہندو‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق، سپریم کورٹ نے بدھ کو مشاہدہ کیا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں اور ووٹر کی تصدیق شدہ پیپر آڈٹ ٹریل میں مائیکرو کنٹرولرز کسی پارٹی یا امیدوار کے نام کو نہیں پہچانتے ہیں۔ جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتا کی بنچ الیکٹرونک ووٹنگ مشینوں کے ذریعے ڈالے ...

مودی حکومت میں بڑھی مہنگائی اور بے روزگاری کے سبب خواتین پر گھریلو تشدد میں ہوا اضافہ: الکا لامبا

 ’’چنڈی گڑھ لوک سبھا سیٹ پر اس مرتبہ الیکشن تاریخی ثابت ہوگا۔ یہاں کے انتخاب کی لہر ہریانہ، پنجاب میں کانگریس کی فتح طے کرے گی۔‘‘ یہ بیان قومی خاتون کانگریس کی صدر الکا لامبا نے چنڈی گڑھ میں دیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی مہنگائی و بے روزگاری کے معاملے میں ...

ہتک عزتی کے معاملہ میں راہل گاندھی کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے راحت، کارروائی پر روک

 کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو چائیباسا کے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں ان کے خلاف چل رہے ہتک عزتی کے معاملہ میں بڑی راحت ملی ہے۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں جاری کارروائی پر روک لگا دی ہے۔

مودی کی گارنٹی بے اثر رہی، اس لئے جھوٹ کا سہارا لے رہے ہیں: پی چدمبرم

 کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے کہا کہ 'دولت کی دوبارہ تقسیم' اور 'وراثتی ٹیکس' پر 'من گھڑت' تنازعہ ظاہر کرتا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اس لوک سبھا الیکشن میں خوفزدہ ہے اور جھوٹ کا سہارا لے رہی ہے کیونکہ 'مودی کی گارنٹی' کوئی اثر چھوڑنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔

فوج کی بھرتی کا کیا ہوا، مورینہ بجلی چوری کا گڑھ کیوں بن گیا؟ کانگریس کے مودی سے سوالات

کانگریس نے وزیر اعظم مودی کے مدھیہ پردیش میں انتخابی جلسہ سے قبل ریاست کو درپیش کچھ مسائل پر سوالات پوچھے اور دعویٰ کیا کہ ریاست کے دیہی علاقوں، خاص طور پر قبائلی بستیوں میں ’سوچھ بھارت مشن‘ ناکام ثابت ہوا ہے۔

این سی پی – شردپوار نے جاری کیا اپنا انتخابی منشور، عورتوں کے تحفظ کو ترجیح دینے کا وعدہ

این سی پی - شرد پوار نے لوک سبھا انتخابات کے لیے اپنا منشور جاری کر دیا ہے۔ اس منشور میں خواتین کے تحفظ کو ترجیح دینے کا وعدہ کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ایل پی جی سلنڈر کی قیمت کم کرنے کا بھی منشور میں وعدہ کیا گیا ہے۔ پارٹی نے اپنے منشور کا نام ’شپتھ پتر‘ (حلف نامہ) رکھا ہے۔