حکومت قوانین کے مطابق اداروں کو نہیں چلانا چاہتی تو ختم کردے، سپریم کورٹ کاسخت بیا ن
نئی دہلی،22؍اکتوبر(آئی این ایس انڈیا) سپریم کورٹ نے صارفین فورمزمیں خالی آسامیوں پر بھرتیوں نے مرکزی حکومت سے ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔ سپریم کورٹ نے بے حسی اور من مانی سے پریشان ہوکر اس معاملے میں سخت تبصرہ کیا ہے۔ عدالت نے کہاہے کہ یہ کوئی اچھی صورتحال نہیں ہے کہ خالی اسامیوں کی بھرتی میں عدالت بھی مداخلت کرے۔ اگر حکومت قوانین کے مطابق ٹریبونل اور صارفین کی شکایت کے ازالے کے کمیشن جیسے اہم اداروں کو نہیں چلانا چاہتی تو ان کو ختم کر دینا چاہیے ، پھر حکومت کو چاہیے کہ وہ ٹریبونل ایکٹ کو ہی ختم کر دے۔صارفین کی شکایت کے ازالے کے کمیشن اور کمیٹیوں میں خالی اسامیوں کی بڑھتی ہوئی تعداد پر سوموٹو یعنی سوموٹولیتے ہوئے ، جسٹس سنجے کشن کول اور جسٹس ایم ایم سندریش کی بنچ نے سماعت کے دوران عدم اطمینان کا اظہار کیا اور کہاہے کہ یہ بدقسمتی ہے کہ سپریم کورٹ حکومت کوبار بار حکومت سے ان خالی آسامیوں پر بھرتی اور دیگر انتظامات کے بارے میں پوچھنا پڑتا ہے۔
ہماری توانائی ان ٹربیونلز میں اپنے دائرہ اختیار کو تلاش کرنے اور بھرتیوں کے انتظامات کرنے میں خرچ ہوتی ہے۔ لوگ خالی اسامیوں کو پْر کرنے کے حکم کے لیے درخواست لے کر عدالت میں آتے ہیں۔یہ انتہائی بدقسمت صورتحال ہے۔ ریاستی اور ضلعی سطح پر صارفین کی شکایت کے ازالے کے کمیشن اور کمیٹیوں میں بڑی تعداد میں خالی آسامیوں پر بھرتی نہ ہونے کی وجہ سے لوگ پریشان ہیں۔ زیر التواء درخواستیں برسوں سے اس طرح پڑی ہوئی ہیں ۔