بھٹکل میں کورونا کا 12 واں معاملہ: ایک تازہ معاملہ سامنے آنے پر اتنا واویلا کیوں ؟ بھٹکل میں آئی جی پی کی میٹنگ میں عنایت اللہ شاہ بندری کا سوال
بھٹکل 6/مئی (ایس او نیوز) کورونا کی وباء پوری دنیا میں پھیلی ہے، ہر روز سینکڑوں لوگ اس وباء سے موت کا شکار ہورہے ہیں، ملک کی بات کریں تو مرنے والوں کی تعداد ہزار سے تجاوز کرچکی ہے، مگر بھٹکل میں ایک کورونا پوزیٹو کا معاملہ سامنے آنے پر اتنا واویلا کیوں مچایا جارہاہے اور ہمیں خوف وہراس میں مبتلا کیوں کیا جارہا ہے ؟ ایک معاملہ سامنے آنے پر ہم پر دباو بنانا اور ہمیں ہراساں کرنا مناسب نہیں ہے۔ پڑوسی شہر مینگلور میں ہر روز ایسے معاملات سامنے آرہے ہیں مگر بھٹکل میں بیس دن بعد ایک پوزیٹو معاملہ سامنے آنے پر ہمیں کچھ زیادہ ہی ڈرایا جارہا ہے، یہ بات بھٹکل جے ڈی ایس لیڈر اور مجلس اصلاح و تنظیم کے سرگرم رکن عنایت اللہ شاہ بندری نے کہی۔انہوں نے کہا کہ اللہ نہ کرے اگلے دو تین دن میں بھٹکل میں مزید دو تین معاملات بھی سامنے آسکتے ہیں لیکن ہمیں کورونا سے خوف کھانے کی ضرورت نہیں ہے بلکہ ہمیں اس وباء سےمقابلہ کرنے کی ضرورت ہے۔
بھٹکل میں منگل کو آئی جی پی کے ذریعے بلائی گئی میٹنگ میں عنایت اللہ شاہ بندری نے اس بات پر سخت ناراٖضگی ظاہر کی کہ وزیراعلیٰ یڈی یورپا نے بنگلور میں پھنسے ہوئے لوگوں کو اُن کے گاوں روانہ کرنے کے لئے فری بس سروس کا انتظام کیا ہے اور بنگلور میں پھنسے ہوئے بھٹکل کے لوگ بھٹکل آنے کے لئے نکل چکے ہیں مگر بھٹکل پولس اور اسسٹنٹ کمشنر یہ کہہ رہے ہیں کہ اُن بسوں کو بھٹکل آنے نہیں دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ وہ لوگ چوری چھپے یہاں نہیں آرہے ہیں آگے کہا کہ ریاستی کابینہ میں جو فیصلے ہوتے ہیں اُنہیں بدلنے والے آپ لوگ کون ہوتے ہیں ؟ کیا آپ کو حکومت پر بھروسہ نہیں ہے ؟ انہوں نے کہا کہ یڈی یورپا صاحب نے بسوں کا انتظام کیا ہے جس پر سوار ہوکر بنگلور میں لاک ڈاون کی وجہ سے پھنسے ہوئے لوگ بھٹکل واپس آرہے ہیں اور اُن بسوں کو بھٹکل میں داخل ہونے سے روکنے کا آپ کو اختیار نہیں ہے، اگر آپ بسوں کو بھٹکل میں داخل ہونے سے روکنا چاہتے ہیں تو پھر بنگلور سے ہی اُن بسوں کو نکلنے سے روکیں۔ انہوں نے سوال کیا کہ جو دو بسیں بنگلور سے بھٹکل کے لئے نکل چکی ہیں اگر آپ انہیں بھٹکل میں داخل ہونے نہیں دیں گے تو پھر بسوں پر سوار لوگ کہاں جائیں گے ؟
میٹنگ میں جب کسی نے آئی جی پی کو بتایا کہ بھٹکل میں آشا کارکنوں اور میڈیکل ٹیموں کو گھر گھر سروے کرنے کے دوران اُن کے ساتھ تعاون نہیں کیا جارہا ہے تو عنایت اللہ شاہ بندری نے کہا کہ علاج کے لئے لوگ خود شرالی اسپتال پہنچ رہے ہیں مگر وہاں ڈاکٹر کورونا کے خوف سے اندر جاکر چھپ جاتے ہیں پہلے اسپتال پہنچنے والوں کی ٹھیک طور پر جانچ کرنے کی طرف توجہ دی جائے اورکسی بھی مریض کے ساتھ بھید بھاو نہ کیا جائے۔
عنایت اللہ شاہ بندری نے بھٹکل ڈی وائی ایس پی اور بھٹکل اسسٹنٹ کمشنر کی اس بات پر تعریف کی کہ لاک ڈاون ٹو کے اختتام پرجب 3 مئی کو لوگ چھوٹ ملنے کی اُمید پر گھروں سے باہر نکلے اور لوگ سڑکوں پر نظر آنے لگے تو انتظامیہ نے بہت ہی خوش اسلوبی کے ساتھ معاملے کو قابو میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس بار پولس نے کسی پر بھی لاٹھی چلائے بغیر ہی معاملے کو ہینڈل کیا جو قابل ستائش ہے۔انہوں نے ضلع کے ایس پی کی بھی سراہنا کی اور درخواست کی کہ عوام پر لاٹھی نہ چلائی جائیں اور خوش اسلوبی سے معاملے کو ہینڈل کیا جائے۔
آئی جی پی کی میٹنگ میں تنظیم کے صدر ایس ایم پرویز، جنرل سکریٹری عبدالرقیب ایم جے ندوی، ڈاکٹر محمد حنیف شباب، محمد صادق مٹا، ایڈوکیٹ عمران لنکا بھی موجود تھے۔ جنہوں نے بھی اپنے اپنے تاثرات پیش کئے۔
اس موقع پر انسپکٹر جنرل آف پولس دیو جیوتی رائے نے عوام الناس سے اپیل کی کہ جو لوگ دوسرے شہروں میں پھنسے ہیں اور بھٹکل آنا چاہتے ہیں وہ برائے کرم اگلے چند دنوں تک مزید انتظار کریں اور قانون کی خلاف ورزی نہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ بھٹکل میں حالات جب ٹھیک ہوجائیں گے تو آپ کو واپس لانے کے لئے ہم خود سہولت فراہم کریں گے۔