کرناٹکا کے سابق جج نے کہا؛ اگر مسلمان چاہتے تو مغل دور کے دوران ہندوستان میں ایک بھی ہندو باقی نہ رہتا

Source: S.O. News Service | Published on 4th December 2022, 2:20 PM | ریاستی خبریں | ملکی خبریں |

وجئے پور،3؍دسمبر (ایس او نیوز؍ایجنسی) کرناٹک کے ایک ریٹائرڈ ضلعی جج وسنتھا مولسولگی نے کہا کہ ہندوستان میں ہندو اس لئے زندہ ہیں کہ مسلمانوں نے انہیں رہنے دیاہے۔ مولسولگی نے کہاکہ ”اگر ہندو وں کی مسلمان مخالفت کرتے تو مغل دور میں ایک بھی ہندو باقی نہ رہتا۔

وہ تمام ہندوؤں کو قتل کردیتے۔ حالانکہ مسلمانوں نے اس ملک میں پانچ سوسالوں تک حکمرانی کی‘ انہوں نے سوال کیا کہ اس کے باوجود آج ملک میں مسلمان اقلیت میں کیوں ہیں؟“۔ ریاست کے شہر وجئے پورا میں منعقدہ ایک سمینار جس کا عنوان تھا ”کیا ائین کے مقاصد پورے ہوگئے ہیں؟ سے خطاب کے دوران مذکورہ ریٹائرڈ جج نے یہ بیان دیا۔

یہ بیان سوشیل میڈیاپر وائیرل ہورہا ہے۔ اس سمینار کو راشٹریہ سوہاردا ویدیکے اور دیگر تنظیموں نے جمعرات کے روز منعقد کیاتھا۔مذکورہ جج نے کہاکہ ”جو لوگ دعویٰ کرتے ہیں کہ مسلمانوں نے ایسا کیا ویسا کیا تو انہیں یہ جاننا ضروری ہے کہ ہندوستان میں مسلمانوں کی حکمرانی کی700سال کی تاریخ کیاکہتی ہے“۔

انہوں نے مزیدکہاکہ ”مغل بادشاہ اکبر کی بیوی ایک ہندو رہی اور انہوں نے اسلام قبول نہیں کیا۔ صحن کے اندر اکبر نے کرشنا مند ر تعمیر کی تھی۔ لوگوں کو یہ بھی دیکھنا چاہئے“۔

انہوں نے مزیدکہاکہ ”ہندو دیوتائیں بھگوان رام اور بھگوان کرشنا، ناول کے محض کردار ہیں۔ وہ تاریخی شخصیتیں نہیں ہیں“۔

ریٹارئرڈ جج نے مزیدکہاکہ بادشاہ اشوک حقیقی تاریخی شخصیت تھے۔وسنتھا مولسولگی نے کہاکہ ”اتراکھنڈ میں شیولنگ پر بدھا کی تصویر کی عکاس اتارا گیاہے۔

بدھ مت کے ماننے والوں نے اس ضمن میں ایک شکایت درج کرائی ہے۔ منادر کی تعمیر سے یہ بھی یہ کہا جاتا رہا ہے کہ منادر کو مساجد میں تبدیل کردیاگیاہے‘ بادشاہ اشوک نے 84,000 بدھا وہاراس تعمیر کئے تھے۔

وہ کہاں چلے گئے؟وقفہ وقفہ سے اس کام کو انجام دیاگیاہے۔کیایہ بڑا مسئلہ نہیں ہے؟“۔انہوں نے یہ بھی کہاکہ ”ائین کے مقاصد واضح اور درست ہیں۔شکوک وشبہات پیدا ہورہے ہیں کیونکہ نظام ائین کے مقاصد کو پورا کرنے میں ناکام ہورہے ہیں۔ اس کو درست کرنے اورناکامی کو ختم کرنے میں نوجوان نسل کو اس سمت میں چوکنا رہنے اورفعال ہونے کی ضرورت ہے“۔

انہوں نے کہاکہ ”یہا ں پر 1999کا ایک قانون ہے تاکہ منادروں‘ گرجاگھرو ں او رمساجد کو جوں کا توں رکھا جائے۔ اس کے باوجود ضلع عدالت اس ضمن میں اس کے برعکس فیصلہ دے رہا ہے۔

وہ اس بات پر قائم رہے کہ ”ہمیں عصری منظرکے بارے میں سوچنا ہوگا۔ہمیں واپس نہیں جاناچاہئے۔ہمیں اپنی آواز کو صحیح طریقے سے اٹھانا ہے“۔

ایک اورریٹائرڈ جج ارالی ناگ راج نے کہا کہ رائے دہی کے تمام امیدواروں کے ذریعہ ایک حلف نامہ لینا چاہئے کہ وہ انتخابات جیتنے کے بعد پارٹی نہیں بدلیں گے۔

انہوں نے مزیدکہاکہ ”اس طرح کا ایک قانون لانے کی ضرورت ہے۔ آزاد ی سے قبل ہندوستان میں حب الوطنی کی سطح بہت عظیم تھی۔ اس وقت خود غرضی نے اس کو اپنی لپیٹ میں لے لیاہے“۔

ایک نظر اس پر بھی

کرناٹک کی کانگریس حکومت کا اہم قدم؛ ملازمتوں اورتعلیمی اداروں میں ریزرویشن کے لیےمسلمانوں کو کیا او بی سی میں شا مل

کرناٹک کی کانگریس حکومت نے ریاست کے مسلمانوں کو ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں ریزرویشن دینے کے  مقصد سے  او بی سی  (یعنی دیگر پسماندہ طبقات) کے زمرے میں شامل کیا ہے۔ اس تعلق سے  معلومات فراہم کرتے ہوئے  نیشنل کمیشن برائے پسماندہ طبقات (NCBC) نے بدھ کو کرناٹک حکومت کے اعداد و ...

بی جے پی مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کر رہی ہے: وائی ایس شرمیلا ریڈی

کانگریس کی آندھرا پردیش یونٹ کی صدر وائی ایس شرمیلا ریڈی نے منگل کو بی جے پی پر مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کرنے کا الزام لگایا۔ بی جے پی کو ملک کے لیے ایک بڑا خطرہ بتاتے ہوئے انہوں نے ایسی پارٹی سے تعلق برقرار رکھنے پر وزیر اعلیٰ وائی ایس سے کہا کہ ۔ جگن موہن ریڈی اور ٹی ڈی پی ...

بی جے پی نے باغی لیڈر ایشورپا کو 6 سال کے لئے پارٹی سے معطل کر دیا

  کرناٹک میں آزاد امیدوار کے طور پر لوک سبھا الیکشن لڑ رہے بی جے پی کے باغی لیڈر کے ایس ایشورپا کو پارٹی نے 6 سال کے لئے معطل کر دیا۔ زیر بحث شیوموگا لوک سبھا سیٹ سے اپنی نامزدگی واپس نہیں لینے کے ایشورپا کے فیصلے کے بعد بی جے پی کی تادیبی کمیٹی نے اس تعلق سے ایک حکم جاری کر دیا۔ ...

ہبلی: سی او ڈی کرے گی نیہا مرڈر کیس کی تحقیقات؛ ہبلی، دھارواڑ کے مسلم رہنماوں نے کی قتل کی مذمت

ہبلی میں ہوئے کالج طالبہ نیہا قتل معاملے کو بی جے پی کی طرف سے سیاسی مفادات کے لئے انتہائی منفی انداز میں پیش کرنے کی مہم پر قابو پانے کے لئے وزیر اعلیٰ سدا رامیا نے اعلان کیا ہے کہ قتل کے اس معاملے کی مکمل تحقیقات سی او ڈی کے ذریعے کروائی جائے گی اور تیز رفتاری کے ساتھ شنوائی کے ...

کرناٹک کے نائب وزیر اعلی ڈی کے شیوکمار کے خلاف ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا مقدمہ

لوک سبھا انتخابات 2024: کرناٹک کے نائب وزیر اعلی ڈی کے شیوکمار پر لوک سبھا انتخابی مہم کے دوران انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا الزام لگایا گیا ہے۔ پولیس نے اس کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔ یہ معاملہ کانگریس لیڈر شیوکمار کے ایک ویڈیو سے جڑا ہے۔ ویڈیو میں، وہ مبینہ طور پر ...

ممبئی میں ڈی آر آئی کی بڑی کارروائی، 10 کروڑ روپئے کا غیر ملکی سونا ضبط، چار گرفتار

ڈائریکٹوریٹ آف ریونیو انٹیلی جنس (ڈی آر آئی) نے ممبئی میں سونے کی اسمگلنگ کے ایک بڑے ریکیٹ کا پردہ فاش کیا ہے۔ ایک سرچ آپریشن کے دوران ڈی آر آئی نے 10.48 کروڑ روپئے کا سونا، چاندی، نقدی اور کئی مہنگے سامان ضبط کیے ہیں جبکہ دو افریقی شہریوں کے ساتھ چار لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔

کانگریس کے منشور سے مودی گھبرا گئے ہیں، ذات پر مبنی مردم شماری کو کوئی طاقت نہیں روک سکتی: راہل گاندھی

کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے دہلی کے جواہر بھون میں ’ساماجک نیائے سمیلن‘ سے خطاب کیا۔ اس خطاب میں انہوں نے پی ایم مودی اور بھارتیہ جنتا پارٹی پر سخت حملہ کرتے ہوئے کہا کہ جو لوگ خود کو ’دیش بھکت‘ کہتے ہیں وہ 90 فیصد لوگوں کے لیے ’نیائے‘ (انصاف) کو یقینی بنانے والی ذات ...

اجیت پوار اور ان کی اہلیہ کو مہاراشٹر اسٹیٹ کوآپریٹو بینک گھوٹالہ کیس میں ’کلین چٹ‘ مل گئی

 مہاراشٹر کے ڈپٹی سی ایم اجیت پوار اور ان کی اہلیہ سنیترا کو بڑی راحت ملی ہے۔ اقتصادی جرائم ونگ نے مہاراشٹر اسٹیٹ کوآپریٹیو بینک گھوٹالے میں ان دونوں کو کلین چٹ دے دی ہے۔ اس کے ساتھ ہی ان کے بھتیجے روہت پوار سے وابستہ کمپنیوں کو بھی کلین چٹ دے دی گئی ہے۔

ای وی ایم-وی وی پیٹ معاملہ: ’ڈیٹا کتنے دنوں تک محفوظ رکھتے ہیں‘؟ الیکشن کمیشن سے سپریم کورٹ کا سوال

ای وی ایم- وی وی پیٹ معاملے پر سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن سے مزید وضاحت طلب کی ہے۔ ان وضاحتوں پر عدالت نے الیکشن کمیشن کے عہدیدار سے دوپہر 2 بجے تک جواب دینے کے لیے کہا ہے۔ سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن سے دریافت کیا کہ مائیکرو کنٹرولر کنٹرول یونٹ میں ہے یا وی وی ...

کانگریس و دیگر اپوزیشن پارٹیوں کی شکایت کے بعد الیکشن کمیشن کا پی ایم مودی کے بیان کی جانچ کا اعلان

راجستھان کے بانسواڑہ میں پی ایم مودی کے مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز بیان پر ملک و بیرونِ ملک ہو رہی شدید تنقید کے بعد الیکشن کمیشن نے اس کے جانچ کا اعلان کیا ہے۔ الیکشن کمیشن ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم کی تقریر سے متعلق شکایت موصول ہوئی ہیں اور وہ شکایات کمیشن کے زیر غور ہیں۔ ...