کسان تحریک: میٹنگ-میٹنگ کا کھیل ختم، مودی حکومت نے کسانوں کو دکھایا ٹھینگا،کہا!اب فیصلہ آپ کے ہاتھ میں ہے

Source: S.O. News Service | Published on 23rd January 2021, 11:00 AM | ملکی خبریں |

نئی دہلی،23؍جنوری(ایس او نیوز؍ایجنسی) جمعہ کے روز مرکز کی مودی حکومت اور کسان تنظیموں کے درمیان ہوئی میٹنگ ایک بار پھر بے نتیجہ ختم ہو گئی، لیکن ساتھ ہی ایسا لگتا ہے کہ ’میٹنگ-میٹنگ کا کھیل‘ بھی ختم ہو گیا ہے-ایسا اس لیے کیونکہ مرکزی وزراء نے کسانوں کو صاف لفظوں میں کہہ دیا ہے کہ وہ حکومت کی تجویز پر غور کریں ورنہ بات چیت کا اب کوئی مطلب نہیں ہے- یہ کہتے ہوئے نہ صرف آج کی میٹنگ ختم کر دی گئی بلکہ آگے کیلئے کوئی نئی تاریخ بھی نہیں دی گئی-

دلچسپ بات یہ ہے کہ آج کی میٹنگ کے دوران ایک وقت ایسا تھا جب مرکزی وزراء نے کسانوں کو ساڑھے تین گھنٹے کا انتظار کرایا، اور جب کسانوں کے ذریعہ قانون واپسی کا مطالبہ کیا گیا تو وہ یہ کہتے ہوئے میٹنگ چھوڑ کر چلے گئے کہ اگر کسان یونین حکومت کی تجویز پر غور کرنے کیلئے تیار ہیں تو پھر آگے بات ہوگی، ورنہ بات چیت کا کوئی مطلب نہیں ہے-کسان مزدور سنگھرش کمیٹی کے لیڈر ایس ایس پندھیر نے میٹنگ کے بعد میڈیا کے سامنے کہا کہ وزیر محترم نے ہمیں ساڑھے تین گھنٹے انتظار کرایا- یہ کسانوں کی بے عزتی ہے- جب وہ آئے، انھوں نے حکومت کی تجویز پر غور کرنے کیلئے کہا اور میٹنگ کے عمل کو ختم کرنے کا بھی اعلان کر دیا-حکومت کے اس رویہ سے ناراض ایس ایس پندھیر نے میڈیا کے سامنے یہ بھی واضح کر دیا کہ اگر حکومت کسانوں کی بات نہیں مان رہی تھی مظاہرہ بھی پرامن طریقے سے جاری رہے گا-

بتایا جاتا ہے کہ آج جب وگیان بھون میں کسان لیڈروں کے سامنے گیارہویں دور کی بات چیت کیلئے مرکزی وزراء حاضر ہوئے تو انھوں نے کہا کہ اس سے بہتر تجویز حکومت نہیں دے سکتی اور قانون کی واپسی کا کوئی ارادہ نہیں ہے- مرکزی و زیر زراعت نریندر تومر نے کسانوں سے کہا کہ حکومت آپ کے تعاون کیلئے شکرگزار ہے-قانون میں کوئی کمی نہیں ہے- ہم نے آپ کی عزت کرتے ہوئے ایک اچھی تجویز پیش کی- آپ فیصلہ نہیں لے سکے- آپ اگر کسی فیصلہ پر پہنچتے ہیں تو مطلع کریں - اس پر پھر ہم بات کریں گے - آگے کی کوئی تاریخ طے نہیں ہے-

راشٹریہ کسان مزدور یونین کے قومی سربراہ شیوکمار ککّا نے میٹنگ سے متعلق اپنا رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ لنچ بریک سے پہلے کسان لیڈروں نے قوانین کو رد کرنے کے اپنے مطالبہ کو دہرایا اور حکومت نے کہا کہ وہ ترمیم کیلئے تیار ہے-وزیر نے ہمیں کہا کہ آپ حکومت کی تجویز پر غور کریں اور ہم نے ان سے ہماری تجویز پر غور کرنے کا مشورہ دیا- اس کے بعد وزیر میٹنگ سے نکل گئے- اس کے بعد سے ہی کسان لیڈر وزیر کے لوٹنے کا انتظار کرتے رہے-‘

ایک نظر اس پر بھی

مدھیہ پردیش اور مرکز کی بی جے پی حکومت خاتون، نوجوان اور کسان مخالف: جیتو پٹواری

 مدھیہ پردیش میں لوک سبھا انتخابات کی مہم زور پکڑ رہی ہے۔ کانگریس قائدین کی موجودگی میں شہڈول پارلیمانی حلقہ کے امیدوار پھندے لال مارکو اور منڈلا کے امیدوار اومکار سنگھ مرکام نے اپنے کاغذات نامزدگی داخل کئے۔ اس موقع پر کانگریس لیڈروں نے کہا کہ ریاستی اور مرکزی حکومتیں ...

عدلیہ کی سالمیت کو خطرہ قرار دیتے ہوئے 600 وکلا کا چیف جسٹس آف انڈیا کو مکتوب

عدالتی سالمیت کے خطرے کے حوالے سے ہندوستان بھر کے ۶۰۰؍ وکلاء جن میں ایڈوکیٹ ہریش سالوے اور بار کونسل آف انڈیا کے چیئرمین منن کمار شامل ہیں نے چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندرچڈ کو مکتوب لکھا ہے۔ وکلاء نے ’’مفاد پرست گروہ‘‘ کی مذمت کی ہے جو عدالتی عمل میں ہیرا پھیری، عدالتی ...

ملک کی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن کے پاس الیکشن لڑنے کے لیے پیسے نہیں!

ملک کے خزانے کا حساب و کتاب رکھنے والی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن کے پاس الیکشن لڑنے کے لیے پیسے نہیں ہیں۔ یہ انکشاف انہوں نے خود ہی کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی صدر جے پی نڈا نے مجھ سے لوک سبھا الیکشن لڑنے کے بارے میں پوچھا تھا مگر انہوں نے انکار کر دیا کیونکہ ان کے پاس الیکشن ...

مہوا موئترا نے ای ڈی کے سمن کو کیا نظر انداز، کرشنا نگر میں چلائیں گی انتخابی مہم

 ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) لیڈر مہوا موئترا نے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کے سمن کو نظر انداز کرتے ہوئے کہا کہ وہ آج کرشنا نگر لوک سبھا حلقہ میں انتخابی مہم چلائیں گی۔ انہیں دہلی میں ای ڈی کے دفتر میں پوچھ گچھ کے لیے حاضر ہونے کو کہا گیا تھا۔

دہلی میں شدید گرمی، درجہ حرارت 37 ڈگری سیلسیس تک پہنچا

 دہلی اور اس کے آس پاس کے علاقوں میں درجہ حرارت میں اضافہ درج کیا جانے لگا ہے اور مارچ میں ہی گرمی نے اپنا زور دکھانا شروع کر دیا ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق بدھ کو قومی راجدھانی میں رواں سال کا گرم ترین دن ریکارڈ کیا گیا۔ دریں اثنا، زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 37 ڈگری سیلسیس تک پہنچ ...