جموں کے عوام سے کوئی انتقام نہیں لوں گا: عمر عبداللہ کا بیان
نئی دہلی، 10/اکتوبر (ایس او نیوز /ایجنسی)جموں و کشمیر میں ہونے والے اسمبلی انتخابات میں نیشنل کانفرنس اور کانگریس اتحاد نے کامیابی حاصل کر لی ہے۔ نیشنل کانفرنس کی فتح کے بعد، عمر عبداللہ وزیر اعلیٰ کے عہدے پر فائز ہوں گے۔ حال ہی میں ایک میڈیا کانفرنس کے دوران، عمر عبداللہ نے یقین دلایا کہ وہ جموں و کشمیر کے عوام کے تمام مسائل کو حل کرنے کے لیے کام کریں گے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ لیفٹیننٹ گورنر کے ساتھ مل کر کام کریں گے۔ مرکز سے بھی تعاون کی امید رکھی جائے گی اور تنازعات کم ہوں گے۔ عمر عبداللہ نے کہا کہ ہمارے بنیادی شعبے طے ہیں۔ ہمیں جموں و کشمیر سے ریاست کا درجہ واپس لینا ہوگا۔ تاکہ یہاں کے لوگوں کے لیے روزگار کے مواقع میسر آئیں۔ ہمیں اپنے وسائل کو اپنے لوگوں کے لیے رکھنا ہے۔
عمر عبداللہ نے کہا کہ ہمیں یہاں کے لوگوں کے لیے زمین، روزگار اور ان چیزوں کو محفوظ رکھنا چاہیے۔ ترقی کے حوالے سے یہاں کے لوگوں میں بہت سے مسائل ہیں۔ بجلی، سڑک، تعلیم وغیرہ جیسے مسائل پر بہت سے مسائل ہیں۔ یہ سب ہم کریں گے۔ عمر عبداللہ نے کہا کہ جموں کے لوگوں کو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ میں ان لوگوں میں سے نہیں ہوں جو الیکشن کے بعد ہمارے حق میں ووٹ نہ دینے والوں سے انتقام لینے لگتے ہیں۔ کیونکہ اگر یہ میری حکمت عملی ہوتی تو سری نگر کے 70 فیصد لوگ ووٹ نہ دیتے۔
اس کا کیا مطلب ہے کہ میں 70 فیصد لوگوں کے لیے کام نہیں کروں گا؟ ہماری حکومت جموں و کشمیر کے ہر شہری کی حکومت ہے، یہ صرف ان لوگوں کی نہیں جنہوں نے ہمیں ووٹ دیا۔ عمر عبداللہ نے کہا کہ وزیر اعظم اور دیگر وزراء نے بارہا کہا ہے کہ جموں و کشمیر کو ریاست کا درجہ ملے گا۔ عمر عبداللہ نے کہا کہ لوگوں نے انتخابات میں جوش و خروش سے حصہ لیا۔ اب حکومت ریاست کا مطالبہ پورا کرے۔ لوگوں نے اپنی مرضی کے مطابق ووٹ ڈالے۔