حضرت بل جانے سے روکے گئے فاروق عبداللہ، مچاہنگامہ، عبادت کے بنیادی حق کی خلاف ورزی برداشت نہیں:پیپلز الائنس
سری نگر،31؍اکتوبر (ایس او نیوز؍یو این آئی) جموں و کشمیر انتظامیہ نے نیشنل کانفرنس کے صدر اور سابق وزیر اعلیٰ ڈاکٹر فاروق عبداللہ کو جمعہ کے روز میلاد النبی (ص) کے موقع پر درگاہ حضرت بل جانے سے روک دیا۔
نیشنل کانفرنس نے انتظامیہ کی اس حرکت کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ عبادت کے بنیادی حق کی خلاف ورزی ہے۔نیشنل کانفرنس نے اپنے آفیشل ٹویٹر ہینڈل پر ایک ٹویٹ میں کہاکہ جموں و کشمیر انتظامیہ نے پارٹی لیڈر ڈاکٹر فاروق عبداللہ کی رہائش گاہ کو بند کیا ہے اور انہیں نماز پڑھنے کے لئے درگاہ حضرت بل جانے سے روک دیا۔
جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس عبادت کے بنیادی حق، خاص طور پر میلاد النبی (ص) کے متبرک موقع پر، کی اس خلاف ورزی کی مذمت کرتی ہے۔پی ڈی پی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے ڈاکٹر فاروق عبداللہ کو حضرت بل جانے سے روکنے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ہمارے حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے۔وہیں پیپلز الائنس برائے گپکار اعلامیہ نے جموں و کشمیر انتظامیہ کی طرف سے نیشنل کانفرنس کے صدر اور سابق وزیر اعلیٰ ڈاکٹر فاروق عبداللہ کو جمعہ کے روز نماز ادا کرنے کے لئے حضرت بل جانے سے روکنے کے اقدام کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔
الائنس کے ترجمان اور پیپلز کانفرنس کے صدر سجاد غنی لون نے اپنے ایک بیان میں انتظامیہ کی اس حرکت کو مداخلت فی الدین قرار دیتے ہوئے کہا کہ فاروق عبداللہ کو میلاد النبی (ص) کی مناسبت سے حضرت بل ایک مذہبی اجتماع میں شرکت کرنے کیلئے جانا تھا لیکن انہیں گھر سے باہر نہیں جانے دیا گیا۔مسٹر لون نے اپنے بیان میں کہا کہ الائنس بی جے پی کے 3 کارکنوں کی ہلاکت کی بھی شدید مذمت کرتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ سیاسی اختلافات سے تشدد کے استعمال کا کوئی جواز نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم جارحیت کے خلاف لڑتے رہیں گے۔بتادیں کہ جموں و کشمیر انتظامیہ نے نیشنل کانفرنس کے صدر اور سابق وزیر اعلیٰ ڈاکٹر فاروق عبداللہ کو جمعہ کے روز حضرت بل جانے سے روک دیا۔