ساحلی کرناٹک کی 2سیٹیں جے ڈی ایس کو دینے کی مخالفت ؛ سینئر کانگریس لیڈر جناردھن پجاری کا راہول گاندھی سے ملاقات کرنے کا فیصلہ
منگلورو،16مارچ (ایس او نیوز ) بی جےپی کو شکست دینے کے مقصد سے کئے گئے کانگریس اور جے ڈی ایس کے درمیان سیٹوں کے بٹوارے کے بعد ساحلی کرناٹکا کی 2سیٹیں جے ڈی ایس کو دینے پر دونوں اضلاع میں مخالفت کی جارہی ہے۔ اس دوران دکشن کنڑا لوک سبھا حلقے سے دوبارہ انتخاب لڑنے کی خواہش کا اعادہ کرتے ہوئے کانگریس کے سینئر لیڈر بی جناردھن پجاری نے کہا کہ وہ عنقریب دہلی میں پارٹی صدر راہول گاندھی سے ملاقات کر کے اپنے لیے ٹکٹ طلب کریں گے۔ انہوں نے کانگریس کی جانب سے جے ڈی ایس کے لیے دو لوک سبھا سیٹیں چھوڑنے کے فیصلے کی بھی مخالفت کی ۔
میڈیا سے بات کرتے ہوئے 82سالہ پجاری جو سابق منگلورو لوک سبھا حلقے کی 1977ء اور 1991ء کے درمیان متواتر چار مرتبہ نمائندگی کرچکے ہیں، نے کہا کہ میں دہلی میں دیگر پارٹی قائدین سے بھی ملاقات کروں گا۔ پارٹی جسے بھی ٹکٹ دے گی میں اس کی حمایت کروں گا خواہ وہ (بی رما ناتھ ) رائے ہوں یا ونئے کمار سورکے ، تاہم اگر ساؤتھ کینرا ڈسٹرکٹ سنٹرل کو آپریٹیو بینک کے چیرمین ایم این راجندر کمار اور ایوان ڈی سوزا ایم ایل سی کو اگر ٹکٹ دیا جاتا ہے تو وہ اس کی مخالفت کریں گے۔ اگر پارٹی انہیں ٹکٹ دیتی ہے تو میں یقیناًاس کی مخالفت کرتے ہوئے بطور باغی امیدوار میدان میں اتروں گا۔ ‘‘
اُڈپی چکمگلو رو اور اُتر کنڑا حلقے کو جے ڈی ایس کیلئے چھوڑنے کے پارٹی کے فیصلے پر اظہار ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے پجاری نے کہا کہ دونوں حلقوں میں کانگریس کی اچھی خاصے ووٹرس موجود ہیں ۔ میں نئی دہلی میں قائدین کو اچھی طرح سمجھاؤں گا اور انہیں اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرنے کو کہوں گا۔ چکمگلورو وہ حلقہ ہے جہاں سے سابق وزیر اعظم اندرا اگاندھی منتخب ہوئی تھیں ۔ پارٹی یہ سیٹ جے ڈی ایس کے لیے چھوڑنے کی متحمل نہیں ہوسکتی ۔کرپشن کے خلاف وزیر اعظم مودی کے اقدامات کی ستائش کرتے ہوئے پجاری نے کہا کہ ایسے افراد کو منتخب کیا جانا چاہیے اور ملک کی باگ ڈور ان کے ہاتھ میں ہونی چاہیے مگر یہ میری شخصی رائے ہے ۔ ‘‘ پجاری نے یہ بات اس وقت کہی جب انہیں کانگریس کی جانب سے رافیل طیاروں کی خریدی پر مودی پر سوال اٹھائے جانے سے متعلق پوچھا گیا۔