حیدرآباد،6/دسمبر(ایس او نیوز/ایجنسی) تلنگانہ کے دارالحکومت حیدرآباد کے قریب شاد نگر میں خاتون ویٹرنری ڈاکٹر سے اجتماعی عصمت ریزی کے بعد قتل کرنے لاش کو جلانے کے معاملے میں چاروں ملزمین کو پولیس نے انکاؤنٹرمیں مارکرایا ہے۔ بتایا جارہا ہے کہ تمام ملزمین فرارہونے کی کوشش کررہے تھے ، جب پولیس نے ان پرفائرنگ کردی۔ یہ واقعہ قومی شاہراہ نمبر 44 پر پیش آیا ہے۔
بتایا جارہا ہے کہ ویٹرنری ڈاکٹرکی اجتماعی عصمت دری کے چاروں ملزمین مارے گئے ہیں۔ تلنگانہ پولیس نے چاروں ملزمین کا انکاؤنٹر کیا ہے۔ بتایا جارہا ہے کہ پولیس ان چاروں ملزمین کو موقع واردات پرلیکرگئی ، جہاں سے ان چاروں ملزمین نے فرار ہونے کی کوشش کی۔ اس کے بعد پولیس نے ان چاروں ملزمین کا انکاؤنٹرکرتے ہوئے انہیں ہلاک کردیا۔
اہم بات یہ ہے کہ 29 نومبر کو حیدرآباد کے مضافات میں شاد نگر ٹول پلازہ کے قریب ایک خاتون کی آدھی جلی لاش ملی تھی۔ خاتون کی شناخت ویٹرنری ڈاکٹر کے طور پر ہوئی۔ پولیس کے مطابق ، اس خاتون کو اجتماعی عصمت دری کے بعد قتل کیاگیاتھا، پھرلاش کوپیٹرول سے جلاکرفلائی اوور کے نیچے پھینک دیا گیا تھا۔ اس معاملہ میں ملوث چارملزمین کی شناخت محمد پاشا، نوین،چنتنکونٹا کیشوولواورشیوکے نام سے ہوئی ہے۔ پولیس تفتیش میں انکشاف ہوا ہے کہ ملزمین نے جرم کو انجام دینے کی سازش کے تحت خاتون ڈاکٹرکواسکوٹ کیا تھا تاکہ وہ اپنے جال میں خاتون ڈاکٹرکوالجھاکراس جرم کوانجام دے سکیں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ چاروں ملزمین نے ٹول پلازہ پرخاتون ڈاکٹرکواسکوٹی کھڑی کرتے دیکھا تھا۔ تب ہی، ایک ملزم شیوا نے اپنی اسکوٹی خراب کردیاتھا۔ جب لیڈی ڈاکٹر اپنی بہن کو فون پرپریشانی بتارہی تھی، تب ملزمین چنتنکونٹا کیشوالو اور شیو مدد کے لئے وہاں پہنچ گئے۔ شیو اسکوٹی کو ٹھیک کرنے کے بہانے لیڈی ڈاکٹر کو کچھ فاصلے پرلے گیا ، جہاں باقی ملزمین پہلے سے ہی موجود تھےجیسے ہی خاتون ڈاکٹر وہاں پہنچی ، ملزم نے اسے یرغمال بنا لیا اور اسے شراب پلاکرعصمت ریزی کا شکار بنادیا بعد میں ملزمین نے دیشا کو آگ لگادی اورلاش کوانڈر پاس کے قریب پھینک دیاتھا۔