بھٹکل کے آٹو رکشہ ڈرائیور بھی ایماندار؛ بھٹکل میں تین لاکھ مالیت کے زیورات سے بھری بیگ لے کر رکشہ ڈرائیور پہنچا پولس اسٹیشن
بھٹکل 15/اکتوبر (ایس او نیوز) بھٹکل میں راستے پر کوئی قیمتی چیز کسی کو گری ہوئی ملتی ہے تو اکثر لوگ اُسے اُس کے اصل مالک تک پہنچانے کی کوشش کرنا عام بات ہے، بالخصوص مسلمانوں کو راستے میں پڑی ہوئی کوئی قیمتی چیز مل جاتی ہے تو لوگ یا تو خود سے سوشیل میڈیا میں پیغام وائرل کرکے اُسے اُس کے اصل مالک تک پہنچانے کی کوشش کرتے ہیں یا پھر ساحل آن لائن دفتر میں بھی لاکر اُسے اصلی مالک تک پہنچانے کا کام کرتے ہیں۔ یہ الگ بات ہے کہ ان باتوں کی تشہیر نہیں ہوتی۔
کئی بار ایسا بھی ہوا ہے کہ آٹو رکشہ پر قیمتی پرس اور کپڑوں کی بیگ بھول جانے پر ڈرائیوروں نے خود اُن کے گھروں میں لے جاکر اُسے واپس لوٹایا ہے، مگر پھر بھی آٹو ڈرائیوروں کے تعلق سے عام لوگوں میں یہ احساس پایا جاتا ہے کہ وہ ایماندار نہیں ہوتے۔ حالانکہ بھٹکل کے اکثر آٹو رکشہ ڈرائیور بھی ایماندار ہیں۔
بھٹکل میں پیش آئی تازہ واردات کے بعد پھر ایک بار یہ ثابت ہوگیا کہ ایماندار آٹو ڈرائیور آج بھی پوری ایمانداری کے ساتھ اپنی ڈیوٹی نبھاتے ہیں اور کوئی مسافر رکشہ پر کوئی چیز بھول جائے تو اُن کی چیزوں کو پوری حفاظت کے ساتھ اور امانت داری کے ساتھ واپس بھی لوٹاتے ہیں۔
تازہ واردات پیر کو بھٹکل میں پیش آئی جب ایک خاتون اپنا پرس جس میں تین لاکھ سے بھی زائد مالیت کے سونے کے زیورات تھے آٹو رکشہ پر ہی بھول کر اُترگئی، پرس لاپتہ ہونے کے بعد خاتون کو لگا کہ وہ اپنے زیورات کھوچکی ہے مگر آٹو رکشہ ڈرائیور ایماندار نکلا جس نے اُس کا پرس سیدھے بھٹکل ٹاون پولس اسٹیشن لے جاکر پولس کے پاس پہنچادیا۔
ساحل آن لائن سے گفتگو کرتے ہوئے خاتون نے بتایا کہ اُسے پتہ ہی نہیں چلا کہ اُس نے اپنا پرس آٹو رکشہ پر ہی چھوڑ دیا ہے، کافی دیر بعد جب پتہ چلا کہ سونے کے زیورات والا پرس اُس کے پاس نہیں ہے تو اُس کو یہی لگا کہ اُس کے قیمتی زیورات اب ملنا ممکن نہیں ہے، مگر جب شام چھ بجے پولس اسٹیشن سے فون موصول ہوا اور اُسے بتایا گیا کہ اُس کی ایک پرس پولس تھانہ پہنچ گئی ہے اور اُس میں منگل سوتر اور دو سونے کے چین بھی ہیں تو اُسے حیرت کا جھٹکا لگ گیا۔
جی ہاں، بھٹکل تعلقہ کے بیلکے کی رہنے والی جینتی جگدیش موگیر پیر کی دوپہر قریب 2:30 بجے بھٹکل شہر کے ڈاکٹر روی راج کی کلینک سے اپنے گھر بیلکے جانے کے لئے رکشہ پر سوار ہوئی تھی، اُس کے ہاتھ میں ایک پرس تھا جس میں اُس کا پان کارڈ سمیت ایک منگل سوتر اور دو سونے کے چین تھے۔ جینتی موگیر نے بتایا کہ پرس میں تین لاکھ مالیت سے بھی زائد کے زیورات تھے جو اُس نے غلطی سے آٹو پر ہی چھوڑ دیا تھا، شام کو جب پولس تھانہ سے فون موصول ہوا تو پتہ چلا کہ اُس کے زیورات محفوظ ہیں، اُس نے فورا ً اپنی جانب سے ایماندار آٹو ڈرائیور کو چھوٹا سا انعام دینے کا فیصلہ کیا اور سیدھے پولس تھانہ پہنچ گئی۔
بھٹکل کے اسسٹنٹ ایس پی نکھیل کو واقعے کی جانکاری ملتے ہی وہ بھی پولس تھانہ پہنچے اور آٹو ڈرائیور انپّا منگلا گونڈا کو تھانہ بلا کر اُس کی ایمانداری کی ستائش کی اور اُس کی شال پوشی کرنے کے ساتھ ساتھ اُسے پھولوں کا ہار بھی پہنایا ۔ اُسی کے ہاتھوں جینتی موگیر کی پرس اُس کے زیورات سمیت اُسے لوٹائے گئے۔ اس موقع پر جینتی نےتمام چیزیں واپس لوٹانے پرنہایت خوشی کا اظہار کرتے ہوئے اپنی جانب سے ڈرائیور کو انعام پیش کیا۔