شہریت قانون اور این آر سی ملک کے دلتوں، غریبوں اور پسماندہ طبقہ کے خلاف ہے؛ سیتامڑھی میں انسانی زنجیر کے ذریعے احتجاج
نئی دہلی 26/جنوری (ایس او نیوز/ایجنسی) سی اے اے، این آر سی اور این پی آر کے خلاف احتجاجی مظاہرے اب شہروں سے نکل کر گاوں اور دیہاتوں میں بھی پھیل چکے ہیں اور ملک کے تقریبا ہر علاقوں سے بڑے پیمانے پر ریلیاں اور احتجاج کئے جانے کی خبریں موصول ہورہی ہیں، اسی طرح ایک خبر بہار کےضلع سیتامڑھی کے سونبر سا بلاک کے مہولیا گاؤں سے موصول ہوئی ہے جہاں پانچ کلومیٹر تک لمبی انسانی زنجیر کے ذریعہ زبردست احتجاج درج کیا گیا ہے۔ ذرائع سے ملی اطلاع کے مطابق اس انسانی زنجیر میں بلا تفریق مذہب وملت لوگوں نے شرکت کی ہے۔
شہریت قانون کی مخالفت میں نکالی گئی اس انسانی زنجیر کے تعلق سے گفتگو کرتے ہوئے معروف سماجی کارکن محمد قمر الحسن نے بتایا کہ ہمارا احتجاج اس وقت تک جاری رہے گا جب تک کہ مرکزی سرکار سی اے اے کو واپس نہیں لے لیتی۔ انہوں نے کہا کہ سی اے اے ،این آر سی اور این پی آر ملک کےدلتوں، غریبوں اور پسماندہ طبقات کے خلاف ہے۔تاہم نتیش حکومت کی سی اے اے کی حمایت قابل تشویشناک ہے اگر نتیش حکومت سی اے اے کو رد کرنے کی تجویز بہار اسمبلی میں پاس نہیں کراتی تو اس کا خمیازہ آیندہ انتخابات میں بھگتنا پڑے گا۔
دلت سماج سے اوپندر پاسوان اور ستروہن بیٹھا نے کہا کہ سی اے اے قانون آئین کے خلاف ہے،جسے ہرحال میں واپس لینا ہوگا۔ سماجی کارکن قمر اختر نے کہا کہ سی اے اے، این آر سی اور این پی آر ملک کے مفاد میں نہیں ہے لہذا اسے واپس لیا جانا چاہیے۔
اس موقع پر محمد حیدر علی خان، راجیش شاہ، گنیش شاہ، جیتن پاسوان و دیگر نےاظہار خیال کیا۔ ریلی میں ہزاروں کی تعداد میں مرد وخواتین نے شرکت کی۔اس میں مہولیا گاؤں سمیت فتح پور،بیلا،بھوتہی گاؤں کے لوگوں نے شرکت کی اور سی اے اے ،این آر سی اور این پی آر کے خلاف زبردست احتجاج کیا۔