بھٹکل 24/مئی (ایس او نیوز) ریاست کرناٹکا میں انتخابی میدان میں کبھی ہار کا منھ نہ دیکھنے والے چند نامورسیاسی لیڈران جیسے ملیکا ارجن کھرگے، دیوے گوڈا، ویرپا موئیلی اورکے ایچ منی اَپا وغیرہ کو اس مرتبہ پارلیمانی انتخاب میں انتہائی ذلت آمیز شکست سے دوچار ہونا پڑا ہے۔
معروف سیاست داں ملیکا ارجن کھر گے کو کلبرگی علاقے میں ان کے اپنے سیاسی شاگرد ڈاکٹر امیش جادو(بی جے پی) کے سامنے 95,168 ووٹوں کی بھاری اکثریت سے شکست ہوئی ہے۔یہاں یہ بات یاد رکھنے کی ہے کہ اس سے قبل کھرگے مسلسل 11مرتبہ جیت درج کرتے رہے ہیں۔اسی طرح کولار میں بی جے پی امیدوار ایس منی سوامی کے مقابلے میں کے ایچ منی اپا کو 2لاکھ سے زیادہ ووٹوں سے ہتک آمیز شکست ہوئی ہے۔اس طرح آٹھویں مرتبہ پارلیمان میں داخل ہونے کا منی اپا کا خواب چکنا چور ہوگیا ہے۔
معروف کانگریسی لیڈرسابق وزیراعلیٰ کرناٹکا ویرپا موئیلی کو چکبالاپور حلقے میں بی جے پی کے امیدوار بی این بچے گوڈا کے مقابلے میں 1.81لاکھ ووٹوں کے فرق سے ہار کا سامنا کرنا پڑا ہے۔اس کے علاوہ سابق وزیراعظم اورجنتادل ایس سپریموجیسے ایچ ڈی دیوے گوڈا کوٹمکورو میں اپنی ضد اور ہٹ دھرمی سے کانگریس کے ہاتھوں سے چھین کر لی گئی سیٹ پربی جے پی امیدوار جی ایس بسواراجو کے ہاتھوں 12,387ووٹوں سے شکست کا منھ دیکھنا پڑا۔جس کی وجہ سے دیوے گوڈا کے پانچویں مرتبہ پارلیمان میں داخلے کی راہ فی الحال بند ہوگئی ہے۔لیکن ہاسن سے جیت درج کرنے والے ان کے پوتے پرجاول ریونا نے جیت کے دوسرے دن ہی اعلان کردیا ہے کہ وہ اپنی سیٹ سے مستعفی ہوکر دیوے گوڈا کے لئے ہاسن سے جیتنے اور پارلیمان میں داخل ہونے کی راہ ہموار کرنے کے لئے تیار ہے۔
چکوڈی حلقے سے انتخابی میدان میں اترنے والے کانگریس جے ڈی ایس کے مشترکہ امیدوار پرکاش ہوکیری کو بی جے پی امیدوار انّا صاحب جولّے کے ہاتھوں 1.16لاکھ ووٹوں سے شکست کھانی پڑی ہے۔پرکاش تیسری مرتبہ پارلیمان میں داخل ہونے کا خواب دیکھ رہے تھے۔بلاری کے ضمنی انتخاب میں زبردست جیت درج کرنے والے وی ایس اوگرپّا کو بی جے پی کے دیویندرپّا نے 55,707 ووٹوں سے شکست دی ہے۔جبکہ چامراج نگر میں آر دھرونارائین کو بی جے پی کے امیدوار وی شرینواس پرساد کے ہاتھوں صرف1,347ووٹوں سے ہار کا سامنا کرنا پڑا ہے۔