گجرات: کابینہ تشکیل سے قبل بی جے پی میں زبردست بغاوت، حلف برداری ملتوی

Source: S.O. News Service | Published on 15th September 2021, 11:46 PM | ملکی خبریں |

گاندھی نگر،15؍ستمبر (ایس او نیوز؍ایجنسی) گجرات میں بی جے پی کے اندر اقتدار کو لے کر ہنگامہ برپا ہے اور آج یہ ہنگامہ اپنے عروج پر نظر آیا۔ پارٹی اراکین اسمبلی کی بغاوت کھل کر سامنے آ گئی ہے اور اس کا نتیجہ یہ ہے کہ بدھ کے روز منعقد ہونے والی وزیر اعلیٰ بھوپیندر پٹیل کی کابینہ کی حلف برداری تقریب ملتوی کرنی پڑ گئی۔ پروگرام کو لے کر جو بینر لگائے گئے تھے، انھیں پھاڑ دیا گیا ہے یا پھر اتار دیا گیا ہے۔ یہاں قابل ذکر ہے کہ وزیر اعلیٰ بھوپیندر پٹیل کی حلف برداری پہلے ہی ہو چکی ہے۔ آج ان کی کابینہ کو حلف لینا تھا، لیکن اب خبر آ رہی ہے کہ یہ تقریب جمعرات کو 1.30 بجے منعقد ہوگی۔

موصولہ اطلاعات کے مطابق نئے وزیر اعلیٰ بھوپیندر پٹیل کی کابینہ میں بڑے پیمانے پر تبدیلی کی بات کہی جا رہی تھی جس پر تنازعہ شروع ہو گیا ہے۔ جانکاری کے مطابق بھوپیندر پٹیل اپنی کابینہ میں تقریباً 90 فیصد پرانے وزراء کو بدلنا چاہتے ہیں۔ ایسے میں وزارتی عہدہ سے بے دخل ہونے کا اندیشہ دیکھتے ہوئے کئی بی جے پی اراکین اسمبلی نے احتجاج کا پرچم بلند کر دیا، اور پھر تنازعہ کھڑا ہو گیا۔ اس وجہ سے پارٹی کو آناً فاناً میں حلف برداری تقریب ملتوی کرنی پڑی۔

خبر ہے کہ کئی اراکین اسمبلی نے سابق وزیر اعلیٰ وجے روپانی کے گھر جا کر ان سے ملاقات کی ہے۔ اتنا ہی نہیں، کابینہ میں تبدیلی سے پہلے ہی کچھ اراکین اسمبلی سابق وزیر اعلیٰ روپانی کی رہائش گاہ پہنچ گئے تھے۔ بتایا جاتا ہے کہ بی جے پی کے ایشور پٹیل، ایشور پرمار، بچو کھابڑ، واسن اہیر، یوگیش پٹیل سابق وجے روپانی کی رہائش پر جمع ہو گئے تھے۔ کہا جا رہا ہے کہ وزیر نہیں بنائے جانے کی وجہ سے ناراض اراکین اسمبلی ان سے ملنے پہنچے تھے۔

ایک نظر اس پر بھی

وی وی پیٹ معاملہ: سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ دوبارہ محفوظ رکھا

’دی ہندو‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق، سپریم کورٹ نے بدھ کو مشاہدہ کیا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں اور ووٹر کی تصدیق شدہ پیپر آڈٹ ٹریل میں مائیکرو کنٹرولرز کسی پارٹی یا امیدوار کے نام کو نہیں پہچانتے ہیں۔ جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتا کی بنچ الیکٹرونک ووٹنگ مشینوں کے ذریعے ڈالے ...

مودی حکومت میں بڑھی مہنگائی اور بے روزگاری کے سبب خواتین پر گھریلو تشدد میں ہوا اضافہ: الکا لامبا

 ’’چنڈی گڑھ لوک سبھا سیٹ پر اس مرتبہ الیکشن تاریخی ثابت ہوگا۔ یہاں کے انتخاب کی لہر ہریانہ، پنجاب میں کانگریس کی فتح طے کرے گی۔‘‘ یہ بیان قومی خاتون کانگریس کی صدر الکا لامبا نے چنڈی گڑھ میں دیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی مہنگائی و بے روزگاری کے معاملے میں ...

ہتک عزتی کے معاملہ میں راہل گاندھی کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے راحت، کارروائی پر روک

 کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو چائیباسا کے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں ان کے خلاف چل رہے ہتک عزتی کے معاملہ میں بڑی راحت ملی ہے۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں جاری کارروائی پر روک لگا دی ہے۔

مودی کی گارنٹی بے اثر رہی، اس لئے جھوٹ کا سہارا لے رہے ہیں: پی چدمبرم

 کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے کہا کہ 'دولت کی دوبارہ تقسیم' اور 'وراثتی ٹیکس' پر 'من گھڑت' تنازعہ ظاہر کرتا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اس لوک سبھا الیکشن میں خوفزدہ ہے اور جھوٹ کا سہارا لے رہی ہے کیونکہ 'مودی کی گارنٹی' کوئی اثر چھوڑنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔

فوج کی بھرتی کا کیا ہوا، مورینہ بجلی چوری کا گڑھ کیوں بن گیا؟ کانگریس کے مودی سے سوالات

کانگریس نے وزیر اعظم مودی کے مدھیہ پردیش میں انتخابی جلسہ سے قبل ریاست کو درپیش کچھ مسائل پر سوالات پوچھے اور دعویٰ کیا کہ ریاست کے دیہی علاقوں، خاص طور پر قبائلی بستیوں میں ’سوچھ بھارت مشن‘ ناکام ثابت ہوا ہے۔

این سی پی – شردپوار نے جاری کیا اپنا انتخابی منشور، عورتوں کے تحفظ کو ترجیح دینے کا وعدہ

این سی پی - شرد پوار نے لوک سبھا انتخابات کے لیے اپنا منشور جاری کر دیا ہے۔ اس منشور میں خواتین کے تحفظ کو ترجیح دینے کا وعدہ کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ایل پی جی سلنڈر کی قیمت کم کرنے کا بھی منشور میں وعدہ کیا گیا ہے۔ پارٹی نے اپنے منشور کا نام ’شپتھ پتر‘ (حلف نامہ) رکھا ہے۔