سی بی ایس ای کے نصاب میں کمی کے تنازعہ پر ایچ آر ڈی کے وزیر نے کہا: سیاست کو تعلیم سے دور رکھیں، غلط فہمی نہ پھیلائیں
نئی دہلی،09 /جولائی (آئی این ایس انڈیا) سنٹرل بورڈ آف سیکنڈری ایجوکیشن نے کورونا وائرس کی وجہ سے سال 2020-21 کے لئے کلاس نویں سے لے کر12ویں تک کے نصاب سے جمہوری حقوق، وفاقیت اور سیکولرازم جیسے اہم چیپٹرہٹا دیئے گئے ہیں۔ بہت سے لوگ سی بی ایس ای کے ان اہم چیپٹرکو نصاب سے ہٹانے کے فیصلے سے حیران ہیں اور اس فیصلے کو سیاست سے جوڑ کر اس کی مذمت کررہے ہیں۔ اس دوران اب انسانی وسائل وترقی کے وزیر رمیش پوکریال نشنک نے سوشل میڈیا کے ذریعہ نصاب میں کمی کے بارے میں وضاحت پیش کی ہے۔ ایچ آر ڈی کے وزیر نے ٹویٹ کیاکہ سی بی ایس ای کے نصاب سے کچھ مخصوص چیپٹر کو ہٹانے کے بارے میں بہت سارے تبصرے کیے گئے ہیں۔ ان تبصروں میں مسئلہ یہ ہے کہ وہ منتخب عنوانات کو شامل کرکے جھوٹی چیزوں کو پھیلانے کے لئے کام کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ نصاب کو 30 فیصد کم کرنے کا مقصد صرف طلباء کے تناؤ کو کم کرنا ہے۔ یہ فیصلہ مختلف ماہرین تعلیم کے مشوروں سے کیا گیا ہے۔سی بی ایس ای کے سکریٹری انوراگ ترپاٹھی نے کہاکہ نویں سے بارہویں جماعت کے نصاب میں کٹوتی کی مختلف وضاحت کی جارہی ہے۔ اس کے برعکس یہ واضح کیا گیا ہے کہ 2020-21 کے تعلیمی سیشن کے لئے 190 مضامین کے نصاب میں 30 فیصد کی کمی صرف ایک بار کی گئی ہے۔